Dure-Mansoor - An-Nisaa : 115
وَ مَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُ الْهُدٰى وَ یَتَّبِعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى وَ نُصْلِهٖ جَهَنَّمَ١ؕ وَ سَآءَتْ مَصِیْرًا۠   ۧ
وَمَنْ : اور جو يُّشَاقِقِ : مخالفت کرے الرَّسُوْلَ : رسول مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : جب تَبَيَّنَ : ظاہر ہوچکی لَهُ : اس کے لیے الْهُدٰى : ہدایت وَ : اور يَتَّبِعْ : چلے غَيْرَ : خلاف سَبِيْلِ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کا راستہ نُوَلِّهٖ : ہم حوالہ کردیں گے مَا تَوَلّٰى : جو اس نے اختیار کیا وَنُصْلِهٖ : اور ہم اسے داخل کرینگے جَهَنَّمَ : جہنم وَسَآءَتْ : بری جگہ مَصِيْرًا : پہنچے (پلٹنے) کی جگہ
اور جو شخص رسول اللہ کی مخالفت کرے اس کے بعد کہ اس کے لئے ہدایت ظاہر ہوچکی اور مسلمانوں کے راستے کے خلاف کسی دوسرے راستے کا اتباع کرے تو ہم اس کا وہ کام کرنے دیں گے جو وہ کرتا ہے اور اس کو جہنم میں داخل کریں گے اور وہ برا ٹھکانہ ہے
(1) ابن ابی حاتم نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ مجھ کو معاویہ نے بلایا اور کہا کہ اپنے بھائی کے بیٹے سے بیعت کرلو میں نے عرض کیا کہ اے معاویہ لفظ آیت ” ومن یشاقق الرسول من بعد ما تبین لہ الھدی ویتبع غیر سبیل المؤمنین نولہ ما تولی ونصلہ جہنم وساءت مصیرا “ اس آیت نے ان کو مجھ سے خاموش کردیا۔ (2) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) ” نولہ ما تولی “ کے بارے میں روایت کیا کہ ہم اس کو باطل معبودوں کی طرف پھرنے دیتے ہیں۔ اللہ کے رسول کی مخالفت کرنا حرام ہے (3) ابن ابی حاتم نے مالک (رح) سے روایت کیا کہ عمر بن عبد العزیز (رح) سے فرمایا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ اور آپ کے بعد (یعنی خلفائے راشدین) نے کچھ طریقے مقرر فرمائے ہیں ان کو اپنانا اللہ کی کتاب کی تصدیق اور اللہ کی اطاعت کو کمال تک پہنچانا اللہ کے دین کو قوت دینا ہے اب کسی کے لئے یہ جائز نہیں کہ اس میں تغیر و تبدیل کرے یا اس کے خلاف کسی چیز میں نظر کرے جو شخص اس کی اقتداء کرے گا وہ ہدایت پانے والا ہے اور جو شخص اس کے ذریعہ مدد طلب کرے وہ مدد کیا ہوا ہے اور جس شخص نے اس کی مخالفت کی اور مومنین کے راستہ کے علاوہ دوسرے راستے کی تابعداری کی تو اللہ تعالیٰ پھرنے دیتا ہے اس کو جس طرف وہ پھر اور اس کو جہنم میں داخل کردیں گے اور وہ برا ٹھکانہ ہے۔ (4) ترمذی اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس امت کو کبھی بھی گمراہی پر جمع نہیں فرمائیں گے اور اللہ کا ہاتھ جماعت پر ہے اور جو شخص مسلمانوں کی جماعت سے (جو حق پر ہو) الگ ہوا وہ جہنم کا ایندھن بنا۔
Top