Dure-Mansoor - An-Nisaa : 56
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِنَا سَوْفَ نُصْلِیْهِمْ نَارًا١ؕ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُمْ بَدَّلْنٰهُمْ جُلُوْدًا غَیْرَهَا لِیَذُوْقُوا الْعَذَابَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَزِیْزًا حَكِیْمًا
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ كَفَرُوْا : کفر کیا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کا سَوْفَ : عنقریب نُصْلِيْهِمْ : ہم انہیں ڈالیں گے نَارًا : آگ كُلَّمَا : جس وقت نَضِجَتْ : پک جائیں گی جُلُوْدُھُمْ : ان کی کھالیں بَدَّلْنٰھُمْ : ہم بدل دیں گے جُلُوْدًا : کھالیں غَيْرَھَا : اس کے علاوہ لِيَذُوْقُوا : تاکہ وہ چکھیں الْعَذَابَ : عذاب اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَزِيْزًا : غالب حَكِيْمًا : حکمت والا
بلاشبہ جن لوگوں نے ہماری آیات کے ساتھ کفر کیا عنقریب ہم ان کو آغ میں داخل کریں گے جب بھی ان کی کھالیں پک جائیں گی تو ہم ان کھالوں کے علاوہ ان کی دوسری کھالیں پلٹ دیں گے تاکہ عذاب چکھیں، بیشک اللہ زبردست ہے حکمت والا ہے
کافروں پر عذاب کی شدت (1) ابن جریر وابن ابی حاتم نے ثوبر کے طریق سے ابن عمر ؓ سے لفظ آیت ” کلما نضجت جلودہم بدلنہم جلودا غیرھا “ کے بارے میں روایت کیا کہ جب ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ان کی کھالیں بدل دیں گے جو کاغذ کی طرح سفید ہوں گی۔ (2) طبرانی نے اوسط میں وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ضعیف سند کے ساتھ نافع کے طریق سے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ حضرت عمر ؓ کے پاس یہ آیت ” کلما نضجت جلودہم بدلنہم جلودا غیرھا لیذوقوا العذاب “ پڑھی گئی تو معاذ نے فرمایا میرے پاس اس کی تفسیر ہے یعنی ایک گھڑی میں سو مرتبہ ان کی کھال بدل جائے گی۔ عمر ؓ نے فرمایا میں نے بھی اسی طرح رسول اللہ ﷺ سے سنا۔ (3) ابن مردویہ وابو نعیم نے الحلیہ میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی عمر کے پاس یہ آیت ” کلما نضجت جلودہم بدلنہم جلودا غیرھا “ تلاوت کی تو کعب ؓ نے فرمایا میرے پاس اس آیت کی تفسیر ہے میں نے اس کو اسلام سے پہلے بھی پڑھا عمر ؓ نے فرمایا اے کعب اس کو (اس تفسیر کو) لے آ، اگر تو اسے لایا جیسے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تو ہم تیری تصدیق کریں گے کعب نے فرمایا بیشک میں اس کو اسلام سے پہلے یوں پڑھا۔ لفظ آیت ” کلما نضجت جلودہم بدلنہم جلودا غیرھا “ ایک ہی گھڑی میں ایک سو ایک بیس مرتبہ تبدیل ہوگی حضرت عمر ؓ نے فرمایا اسی طرح میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا۔ (4) ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ ان میں سے ہر ایک کو ایک دن میں ستر ہزار مرتبہ جلایا جائے گا (اور فرمایا) لفظ آیت ” کلما نضجت “ یعنی (جب) ان کی کھالیں بک جائیں گی اور ان کا گوشت کھالیا جائے گا کہا جائے گا لوٹ جاؤ تو وہ لوٹ آئیں گے۔ (5) ابن المنذر نے ضحاک (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ آگ پکڑے گی اور ان کی کھالوں کو کھاجائے گی یہاں تک کہ ان کو گوشت سے جدا کر دے گی اور آگ ہڈیوں کی طرف پہنچے گی تو ان کی کھالیں بدل جائیں گی اور اللہ تعالیٰ ان کو سخت عذاب چکھائیں گے یہ ان کے لئے ہمیشہ ہمیشہ کا عذاب ہوگا ان کے رسول اللہ ﷺ کو جھٹلانے اور اللہ کی آیات کا انکار کرنے کی وجہ سے۔ ہر کافر کی سو کھالیں ہوں گی (6) ابن ابی حاتم نے یحییٰ بن یزید حضرمی (رح) سے روایت کیا کہ ان کو اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” کلما نضجت جلودہم بدلنہم جلودا غیرھا “ کے بارے میں بات پہنچی ہے کہ ہر کافر کی سو کھالیں بنا دی جائیں گی ہر دو کھالوں کے درمیان عذاب کی ایک قسم ہوگی۔ (7) ابن جریر وابن ابی حاتم نے ربیع بن انس (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ ہم نے سنا کہ وہ لکھا ہوا ہے پہلی کتاب میں ان میں سے ہر ایک کی جلد چالیس ہاتھ ہوگی اور اس کا دانت ستر ہاتھ ہوگا اور ان کا پیٹ اتنا بڑا ہوگا کہ اگر اس کے پیٹ کے اندر پہاڑ رکھ دیا جائے تو اس کو کافی ہوجائے جب آگ ان کے چمڑوں کو کھالے گی تو ان کے چمڑے بدل دئیے جائیں گے۔ (8) ابن ابی الدنیا نے صفۃ النار میں حذیفہ بن یمان ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے مجھ کو راز کی بات کی فرمایا اے حذیفہ جہنم میں آگ کے درندے ہوں گے اور آگ کے کتے ہوں گے اور آگ کے آ ٹکڑے ہوں گے اور آگ کی تلواریں ہوں گی اور فرشتوں کو بھجیا جائے گا کہ وہ دوزخ والوں کو ان آنکڑوں سے بالوں کے ساتھ لٹکائیں گے اور ان تلوارون سے ان کو عضو عضو کر کے کاٹیں گے اور ان درندوں اور کتوں کی طرح ان کے سامنے پھینک دیں گے جب بھی وہ عضو کاٹیں گے تو ایک نیا عضو پیدا ہوجائے گا۔ (9) ابن ابی شیبہ نے ابو صالح (رح) سے روایت کیا کہ ابو مسعود ؓ نے ابوہریرہ ؓ سے فرمایا کیا تو جانتا ہے کہ کافر کی جلد کتنی موٹی ہوگی ؟ انہوں نے کہا نہیں پھر انہوں نے فرمایا کہ کافر کی جلد بیالیس ہاتھ موٹی ہوگی۔ (10) ابن ابی شیبہ نے ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا کہ کافر کی کھال چالیس ہاتھ موٹی ہوگی۔ (11) ابن ابی شیبہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ دوزخ والے آگ میں بڑے کر دئیے جائیں گے یہاں کہ ان میں سے ایک اتنی اتنی مسافت تک پھیل جائے گا اور ان میں ہر ایک داڑھ احد جنتی ہوگی۔ (12) ابن ابی حاتم نے ربیع بن انس ؓ سے لفظ آیت ” وندخلہم ظلا ظلیلا “ کے بارے میں روایت کیا کہ وہ عرش کا سایہ ایسے ہوگا جو ختم نہیں ہوگا۔
Top