Dure-Mansoor - An-Nisaa : 80
مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَ١ۚ وَ مَنْ تَوَلّٰى فَمَاۤ اَرْسَلْنٰكَ عَلَیْهِمْ حَفِیْظًاؕ
مَنْ : جو۔ جس يُّطِعِ : اطاعت کی الرَّسُوْلَ : رسول فَقَدْ اَطَاعَ : پس تحقیق اطاعت کی اللّٰهَ : اللہ وَمَنْ : اور جو جس تَوَلّٰى : روگردانی کی فَمَآ : تو نہیں اَرْسَلْنٰكَ : ہم نے آپ کو بھیجا عَلَيْهِمْ : ان پر حَفِيْظًا : نگہبان
جو شخص فرمانبرداری کرے رسول کی تو اس نے اللہ کی فرمانبرداری کی، اور جس نے رو گردانی کی سو ہم نے آپ کو نگران بنا کر بھیجا۔
رسول اللہ ﷺ کی اطاعت اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے (1) ابن المنذر والخطیب نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ہم صحابہ کی ایک جماعت رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے آپ نے فرمایا اے لوگو ! کیا تم نہیں جانتے کہ میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں انہوں نے کہا کیوں نہیں۔ پھر فرمایا کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں یہ نازل فرمایا کہ جس نے میری اطاعت کی تو گویا اس نے اللہ کی اطاعت کی صحابہ نے کہا کیوں نہیں ہم گواہی دیتے ہیں کہ جس نے آپ کی اطاعت کی تو اس نے اللہ کی اطاعت کی اور اس کی اطاعت گویا آپ کی اطاعت ہے پھر فرمایا اللہ کی اطاعت میں سے یہ ہے کہ میری اطاعت کرو اور میری اطاعت میں سے یہ ہے کہ اپنے ائمہ کی اطاعت کرو اگر وہ نماز بیٹھ کر پڑھیں تو تم بھی سب بیٹھ کر پڑھو۔ (2) عبد بن حمید وابن المنذر نے ربیع بن خثیم (رح) سے روایت کیا کہ حرف کیا ہے یعنی لفظ آیت ” من یطع الرسول فقد اطاع اللہ “ معاملہ آپ کی طرف سپرد کردیا گیا آپ ان کو نہیں حکم فرماتے مگر خیر کا۔ (3) ابن جریر سے روایت کیا کہ ابن زید (رح) سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” فما ارسلنک علیہم حفیظا “ کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا ابتداء میں یہی حکم تھا جس کے ساتھ آپ بھیجے گئے (اور فرمایا) آپ پر صرف پہنچا دینا ہے پھر اس کے بعد حکم آیا کہ آپ ان کو جہاد کا حکم فرمائیں اور ان پر سختی کریں یہاں تک کہ وہ اسلام لے آئیں۔
Top