Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 87
اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ؕ لَیَجْمَعَنَّكُمْ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ لَا رَیْبَ فِیْهِ١ؕ وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ حَدِیْثًا۠ ۧ
اَللّٰهُ
: اللہ
لَآ
: نہیں
اِلٰهَ
: عبادت کے لائق
اِلَّا ھُوَ
: اس کے سوا
لَيَجْمَعَنَّكُمْ
: وہ تمہیں ضرور اکٹھا کرے گا
اِلٰى
: طرف
يَوْمِ الْقِيٰمَةِ
: روز قیامت
لَا رَيْبَ
: نہیں شک
فِيْهِ
: اس میں
وَمَنْ
: اور کون
اَصْدَقُ
: زیادہ سچا
مِنَ اللّٰهِ
: اللہ سے
حَدِيْثًا
: بات میں
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ضرور بالضرور قیامت کے دن تمہیں جمع فرمائے گا جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے زیادہ کس کی بات سچی ہوگی۔
سلام کا جواب دینا واجب ہے (1) احمد نے الزھد میں وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والطبرانی وابن مردویہ نے (حسن سند کے ساتھ) سلمان فارسی ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہا السلام علیک یا رسول اللہ ! آپ نے فرمایا وعلیک السلام ورحمۃ اللہ پھر دوسرا آدمی آیا اور کہا السلام علیک یا رسول ورحمۃ اللہ ! آپ نے فرمایا وعیک السلام ورھمۃ اللہ وبرکاتہ پھر اور آدمی آیا اور کہا السلام علیک ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ نے جواب ارشاد فرمایا وعلیک اس آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے نبی آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں آپ کے پاس فلاں اور فلاں آیا انہوں نے آپ پر سلام کیا تو آپ نے ان دونوں کو زیادہ کلمات کے ساتھ جواب دیا آپ نے فرمایا تو نے ہمارے لئے کوئی چیز نہیں چھوڑی اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” واذا حییتم بتحیۃ فحیوا باحسن منھا اور دوھا “ فرمایا ہم نے انہی کلمات کو تجھ پر لوٹا دیا۔ (2) بخاری نے الادب المفرد میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا اور آپ مجلس میں تشریف فرما تھے اس نے کہا سلام علیک آپ نے فرمایا دس نیکیاں دوسرا آدمی گزرا تو اس نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ آپ نے فرمایا بیس نیکیاں پھر تیسرا آدمی گزرا اس نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ نے فرمایا تیس نیکیاں (اس کو ملیں گیں) ۔ (3) بیہقی نے شعب الایمان میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے آکر سلام کیا اور کہا السلام علیکم نبی ﷺ نے فرمایا دس نیکیاں دوسرا آیا اس نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ آپ نے فرمایا بیس نیکیاں تیسرا آیا تو اس نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ نے فرمایا تیس نیکیاں ملیں گی۔ سلام کے ہر لفظ پر دس نیکیاں ملتی ہیں (4) بیہقی نے سہل بن حنیف ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص السلام علیکم کہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دیتے ہیں اور اگر السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے بیس نیکیاں لکھ دیتے ہیں اور اگر السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے تیس نیکیاں لکھ دیتے ہیں۔ (5) احمد ودارمی وابو داؤد ترمذی نے اس کو حسن کہا و نسائی و بیہقی نے عمران بن حصین ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہا السلام علیکم آپ نے اس کا جواب دیا اور فرمایا (دس نیکیاں) پھر دوسرا آدمی آیا اور اس نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ آپ نے اس کا جواب دیا پھر وہ بیٹھ گیا آپ نے فرمایا بیس پھر تیسرا آدمی آیا اس نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ نے اس کا جواب دیا پھر وہ بیٹھ گیا آپ نے فرمایا تیس نیکیاں۔ (6) ابو داؤد و بیہقی نے معاذ بن انس جہنی ؓ سے روا یت کیا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور معنی میں روایت کیا اور وہ یہ الفاظ زیادہ کئے کہ پھر ایک اور آدمی آیا اور اس نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ومغفرتہ آپ نے فرمایا چالیس نیکیاں پھر فرمایا اسی طرح فضائل ہوتے ہیں۔ (7) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” واذا حییتم بتحیۃ فحیوا باحسن منھا اور دوھا “ یعنی تم پر کوئی سلام کرے تو تو کہہ وعلیک السلام ورحمۃ اللہ یا جیسے اس نے کہا ویسے ہی کہہ دو ۔ (8) ابن جریر وابن المنذر نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” واذا حییتم بتحیۃ فحیوا باحسن منھا اور دوھا “ یہ سب (سلام) اہل اسلام میں ہیں۔ (9) بیہقی نے شعب الایمان میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ جب کوئی آدمی کسی کو سلام کرے تو اس کو لوٹا دو جیسے اس نے کہا اگر وہ کہتا ہے السلام علیکم تو اللہ کا بندہ کہے السلام علیکم۔ (10) بیہقی نے عروہ بن زبیر (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے ان کو سلام کیا اور کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عروہ نے کہا کیا تو نے ہمارے لئے کچھ نہیں چھوڑا کیونکہ سلام وبرکاتہ پر ختم ہوجاتا ہے۔ (11) بخاری نے الادب المفرد میں سالم (رح) سے روایت کیا کہ جو عبد اللہ بن عمر کے غلام تھے ابن عمر کو جب کوئی سلام کرتا تو آپ زیادہ الفاظ سے جواب دیتے میں آپ کے پاس آیا اور میں نے کہا السلام علیکم تو انہوں نے فرمایا السلام علیکم ورحمۃ اللہ پھر میں دوسری مرتبہ آیا میں نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ تو انہوں نے فرمایا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ پھر میں تیسری مرتبہ آیا تو میں نے کہا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ نے فرمایا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ وطیب صلواتہ۔ (12) بیہقی نے المبارک میں فضالہ کے طریق سے حسن (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فحیوا باحسن منھا “ کہ یعنی جب تیرا مسلمان بھائی تجھ کو سلام کرے اور کہے السلام علیک تو تو کہہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ لفظ آیت ” اور دوھا “ اگر تو اسے السلام علیک ورحمۃ اللہ نہیں کہتا تو وہی الفاظ اس پر لوٹا دے جیسے اس نے کہا السلام علیکم اور صرف وعلیک نہ کہہ۔ (13) ابن المنذر نے یونس بن عبید کے طریق سے حسن (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ لفظ آیت ” باحسن منھا “ مسلمانوں کے لئے ہے ” اور دوھا “ اہل کتاب کے لئے ہے اور حسن نے فرمایا یہ احکام مسلمانوں کے لئے ہے۔ (14) ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جو شخص تجھ پر سلام کرے اللہ کی مخلوق میں سے تو اس کو جواب دے دو اگرچہ وہ یہودی یا نصرانی یا مجوسی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت ” واذا حییتم بتحیۃ فحیوا باحسن منھا اور دوھا “۔ (15) بخاری نے الادب المفرد میں ابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ فرعون مجھے یہ کہتا کہ اللہ تجھ میں برکت دے تو میں بھی کہتا ہوں اور تجھ میں بھی اللہ تعالیٰ برکت دے۔ (16) بخاری نے الادب المفرد میں وابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ سلام کرنا مستجب ہے اور جواب دینا فرض ہے۔ (17) ابن ابی حاتم وابن مردویہ اور بیہقی نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا السلام اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے اللہ تعالیٰ نے اس کو زمین میں رکھا اسے باہم پھیلایا جب کوئی آدمی کسی قوم سے گزرے تو سلام کرے تو وہ لوگ اس کا جواب دیں سلام کرنے والے کو ایک درجہ فضیلت حاصل ہے کیونکہ اس نے ان کو سلام یاد دلایا۔ اگر وہ اسے جواب نہ دیں تو اسے وہ جواب دے گا جو ان میں سے بہتر اور افضل ہے۔ امام بخاری (رح) نے الادب المفرد میں ابن مسعود ؓ سے موقوف روایت نقل کی ہے۔ (18) بخاری نے الادب المفرد میں انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ السلام اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے زمین پر رکھا آپس میں اس کو پھیلاؤ۔ (19) بیہقی نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے زمین پر رکھا۔ آپس میں پھیلاؤ۔ (20) بیہقی نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ السلام اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے اگر تو اس کی کثرت کرے گا تو اللہ تعالیٰ کے ذکر کی کثرت کرے گا۔ ” السلا “ اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ہے (21) ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ السلام اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے اللہ تعالیٰ نے اس کو اپنی مخلوق میں رکھ دیا جب کوئی مسلمان کو سلام کرے تو اس پر لازم ہے کہ اس کا ذکر اچھے طریقے سے کرے۔ (22) ابن مردویہ نے عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا آپس میں سلام کو پھیلاؤ کیونکہ یہ اہل جنت کا سلام ہے۔ جب کوئی آدمی کسی آدمی کسی آدمی پر گزرے تو ان پر سلام کرے تو اس کے لئے ان پر ایک درجہ ہوگا اگر وہ اس کو جواب دیں اگر وہ اس کا جواب نہ دیں تو ان سے بہتر مخلوق فرشتے اس کا جواب دیں گے۔ (23) الحکیم الترمذی نے نوادر الاصول میں ابوبکر صدیق ؓ سے روایت کیا کہ سلام کرنا اللہ کی امان ہے زمین میں۔ (24) الحکیم الترمذی نے ابو امامہ (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص سلام میں پہل کرے تو وہ افضل ہے اللہ اور اس کے رسول کے نزدیک۔ (25) بخاری نے الادب میں وابن مردویہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہود نے تم سے کسی چیز میں حسد نہیں کیا جو حس انہوں نے تم سے سلام اور آمین کے بارے میں کیا اور ابن مردویہ کے الفاظ یہ ہیں فرمایا کہ یہود حسد کرنے والی قوم ہے اور انہوں نے مسلمان پر سلام سے بڑھ کر کسی چیز سے حسد نہیں کیا اللہ تعالیٰ نے ہم کو دنیا میں عطا فرمایا اور وہ قیامت کے دن جنت والوں کا تحفہ ہے اور اسی طرح امام کے پیچھے آمین کہنے پر بھی انہوں نے حسد کیا۔ (26) البیہقی نے حارث بن شریح ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مسلمان مسلمان کا بھائی ہے جب اس سے ملاقات کرے تو سلام کا اس طرح جواب دے جیسا اس نے سلام کیا یا اس سے بہتر کوئی کلمات کہے۔ جب کوئی اس سے مشورہ مانگے تو اس کی خیر خواہی کرے اور جب وہ اس سے اپنے دشمنوں پر مدد مانگے تو مدد کرے اور جب وہ راستے کے بارے میں پوچھے تو اس کے لئے سہولت عطا کرے اور اس کے لئے وضاحت کر دے اور جب وہ کسی سے دشمن پر حملہ کرنے کے لئے کہے تو اس پر حملہ کرے اور جب وہ کسی مسلمان کے خلاف غارت گری کا مطالبہ کرے تو اس کی مدد نہ کرے اور جب وہ ڈھال مانگے تو اس کو عاریت پردے دے اور اس سے ماعون کو نہ روکے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی ! ماعون کیا چیز ہے ؟ آپ نے فرمایا عون میں پتھر پانی اور لوہا شامل ہے عرض کیا لوہا کونسا ہے ؟ فرمایا تانبے کی دیگچی، لوہے کا کلہاڑا، جس سے تم محنت مزدوری کرتے ہو پھر عرض کیا یہ پتھر کیا ہے فرمایا پتھر کی دیگچی۔ (27) البیہقی نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب دو مؤمن آپس میں ملیں تو ان دونوں میں سے ہر ایک سلام کرے اپنے ساتھ پر اور دونوں مصافحہ کریں ان دونوں پر سو رحمتیں نازل ہوں گی شروع کرنے والے کے لئے نوے اور مصافحہ کرنے والے کے لئے دس۔ (28) البیہقی نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا صدقہ میں سے یہ بھی ہے کہ تو لوگوں کو ہنستے ہوئے چہرہ کے ساتھ سلام کرے۔ (29) الطبرانی اور بیہقی نے ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے سلام کو ہماری امت کا سلام بنا دیا اور اہل ذمہ کے لئے امان بنا دیا۔ سلام کے اداب (30) البیہقی نے زید بن اسلم ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا سوار پیدل چلنے کو سلام کرے اور پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے پر اور تھوڑے زیادہ پر اور چھوٹا بڑے پر سلام کرے اور جب کسی قوم پر گزرے تو ان میں سے ایک نے سلام کردیا تو ان سب کی طرف سے کافی ہوجائے گا اور ایک بھی جواب دے دے تو ان سب کی طرف سے کافی ہوجائے گا۔ (31) حاکم نے (اس کو صحیح کہا) اور ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس سے گزرا اور وہ دو سرخ کپڑے پہنے ہوئے تھے اس نے آپ کو سلام کیا تو آپ نے اس کو جواب نہیں دیا۔ (32) البیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ میں خط کا جواب حق سمجھتا ہوں جس طرح تم سلام کا جواب حق خیال کرتے ہو۔ (34) ابن ابی حاتم نے سفیان بن عینیہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” واذا حییتم بتحیۃ فحیوا باحسن منھا “ کہ تم (اس حکم کو) صرف سلام میں خیال کرتے ہو (حالانکہ) یہ ہر چیز میں ہے جو تیرے ساتھ اچھا سلوک کرے تو اس کے ساتھ اچھا سلوک کر اور اس کا بدلہ دو اگر کوئی چیز نہ پاؤ (جو بدلہ دے سکو) تو اس کے لئے دعا کرو یا اس کے بھائیوں کے پاس اس کی تعریف کرو۔ (35) سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ان اللہ کان علی کل شیء “ کہ اللہ تعالیٰ سلام اور دوسری چیزوں کا گواہ ہے۔ (36) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ” حسیبا “ سے مراد ” حفیظا “ حفاظت کرنے والا۔
Top