Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 88
فَمَا لَكُمْ فِی الْمُنٰفِقِیْنَ فِئَتَیْنِ وَ اللّٰهُ اَرْكَسَهُمْ بِمَا كَسَبُوْا١ؕ اَتُرِیْدُوْنَ اَنْ تَهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّٰهُ١ؕ وَ مَنْ یُّضْلِلِ اللّٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَهٗ سَبِیْلًا
فَمَا لَكُمْ
: سو کیا ہوا تمہیں
فِي الْمُنٰفِقِيْنَ
: منافقین کے بارے میں
فِئَتَيْنِ
: دو فریق
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
اَرْكَسَھُمْ
: انہیں الٹ دیا (اوندھا کردیا)
بِمَا كَسَبُوْا
: اس کے سبب جو انہوں نے کمایا (کیا)
اَتُرِيْدُوْنَ
: کیا تم چاہتے ہو
اَنْ تَهْدُوْا
: کہ راہ پر لاؤ
مَنْ
: جو۔ جس
اَضَلَّ
: گمراہ کیا
اللّٰهُ
: اللہ
وَمَنْ
: اور جو۔ جس
يُّضْلِلِ
: گمراہ کرے
اللّٰهُ
: اللہ
فَلَنْ تَجِدَ
: پس تم ہرگز نہ پاؤ گے
لَهٗ
: اس کے لیے
سَبِيْلًا
: کوئی راہ
سو منافقین کے بارے میں تم کو کیا ہوا کہ وہ دو گروہ بن گئے اور اللہ نے ان کے کرتوتوں کی وجہ سے انہیں الٹا پھیر دیا، کیا تم چاہتے ہو کہ اسے ہدایت پر لے آؤ جسے اللہ نے گمراہ کردیا اور جسے اللہ گمراہ کر دے سو تو اس کے لئے کوئی راستہ نہ پائے گا
(1) الطیالسی وابن ابی شیبہ واحمد وعبد بن حمید و بخاری ومسلم و ترمذی و نسائی وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والطبرانی والبیہقی نے دلائل میں زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ احد کی طرف نکلے کچھ لوگ لوٹ آئے جو آپ کے ساتھ نکلے تھے اور رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کی ان کے بارے میں دو جماعتیں ہوگئیں ایک جماعت وہ تھی جو کہتی تھی کہ ہم ان سے قتال کریں گے اور ایک جماعت کہتی تھی ہم قتال نہیں کریں گے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “ اتاری رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مدینہ منورہ پاکیزہ شہر ہے اور یہ میل کچیل کو دور کردیتا ہے جیسا کہ آگ چاندی کی میل کو دور کردیتی ہے۔ (2) سعید بن منصور وابن المنذر وابن ابی حاتم نے عبد العزیز بن محمد کے طریق سے زید بن اسلم سے اور انہوں نے سعد بن معاذ انصاری ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین واللہ ارکسہم بما کسبوا “ ہمارے بارے میں نازل ہوئی رسول اللہ ﷺ نے خطبہ فرمایا جو مجھے اذیت دیتا ہے کون مجھے اس سے چھٹکارا دلائے گا اور کون اس کو روکے گا جو جمع کرتا ہے اپنے گھر میں مجھے اذیت دینے والوں کو۔ سعد بن معاذ کھڑے ہوئے اور کہا اگر وہ ہم میں سے ہے تو ہم اس کو قتل کردیں گے اور اگر وہ ہمارے بھائی خزرج میں سے ہے آپ ہم کو حکم دیں گے تو ہم آپ کی اطاعت کریں گے سعد بن عبادہ ؓ کھڑے ہوئے اور کہا اے ابن معاذ تو منافق ہے تو منافقوں کو پسند کرتا ہے۔ محمد بن مسلمہ کھڑے ہوئے اور کہا اے لوگوں چپ ہوجاؤ ہمارے درمیان رسول اللہ موجود ہیں وہ ہم کو حکم دیں گے تو ہم آپ کے حکم کو نافذ کریں گے اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین (الآیہ) ۔ (3) ابن جریر وابن ابی حاتم نے عون کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایک قوم مکہ میں تھی انہوں نے زبانی اسلام قبول کرلیا تھا جبکہ وہ مدد کرتے تھے مشرکین کی جب وہ لوگ مکہ سے نکلے اپنی جانب کے لئے تو کہنے لگے اگر ہم محمد ﷺ کے صحابہ سے ملے تو ہم کو ان سے کوئی خطرہ نہیں جب مؤمنین کو ان کے بارے میں خبر ملی کہ وہ مکہ سے نکل چکے ہیں تو ایمان والوں میں سے ایک جماعت نے کہا ان خبیث لوگوں کی طرف نکلو اور ان کو قتل کردو اس لئے کہ وہ تمہارے دشمن کی مدد کرتے ہیں اور ایمان والون میں سے ودسری جماعت نے کہا سبحان اللہ ! تم قتل کرو گے ایسی قوم کو کہ جنہوں نے وہی بات کی جو تم نے بات کی تم ان کو اس لئے قتل کرتے ہو کہ انہوں نے ہجرت نہیں کی اور اپنے گھروں کو نہ چھوڑا تو تم حلال کرتے ہو ان کے خونوں کو اور ان کے مالوں کو اس طرح پھر صحابہ کی دو جماعتیں ہوگئیں اور رسول اللہ ﷺ ان کے درمیان موجود تھے آپ کیسی جماعت کو منع نہ کرتے تھے یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “ سے لے کر ” حتی یھاجروا فی سبیل اللہ “ تک ! پھر فرمایا حتی کہ وہ کریں گے جیسا تم نے کہا ” فان تولوا “ اگر وہ ہجرت سے منہ پھیر لیں۔ منافقین کو مدینہ پسند نہیں (4) احمد نے ایسی سند سے جس میں انقطاع ہے عبد الرحمن بن عوف ؓ سے روایت کیا کہ عرب میں سے ایک قوم رسول اللہ ﷺ کے پاس مدینہ منورہ آئی وہ مسلمان ہوگئے لیکن ان کو مدینہ منورہ میں وبا یعنی بخار لگ گیا تو وہ واپس لوٹے اور مدینہ سے نکل گئے صحابہ کی ایک جماعت ان کے سامنے آئی اور ان سے کہا تم کس لئے لوٹے ہو انہوں نے کہا ہم کو مدینہ کی وبا لگ گئی تو صحابہ نے کہا رسول اللہ ﷺ کی ذات میں تمہارے لئے کوئی طریقہ موجود نہیں (کہ جس کی تم پیروی کرتے) ان کے بعض نے کہا یہ منافق ہوگئے اور بعض نے کہا منافق نہیں ہوئے یہ لوگ مسلمان ہیں اللہ تعالیٰ نے اس آیت کو نازل فرمایا لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “۔ (5) ابن ابی حاتم نے (وجہ آخر سے) عبد الرحمن ؓ سے روایت کیا کہ کچھ لوگوں نے عرب کی جماعتوں میں سے ہجرت کی رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے ایک جماعت سے ملے انہوں نے ان کو پہچان لیا اور ان سے پوچھا کیوں لوٹ رہے ہو ؟ انہوں نے صحابہ کے سامنے عذر پیش کیا صحابہ میں سے کچھ لوگوں نے کہا ان کے لئے کہ تم منافق ہوگئے یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا یہاں تک کہ یہ بات ان میں پھیل گئی تو یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “۔ (6) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “ سے وہ قوم مراد ہے جو مکہ سے نکلے اور مدینہ منورہ میں آئے وہ گمان کرتے تھے کہ وہ ہجرت کرنے والے ہیں پھر اس کے بعد دین سے پھرگئے انہوں نے نبی ﷺ سے اجازت لی مکہ کی طرف جانے کی تاکہ وہ اپنا سامان لے آئیں تجارت کریں ان کے بارے میں مومنین نے اختلاف کیا کچھ کہتے یہ منافق ہیں کچھ کہتے وہ مومن ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کے نفاق کو بیان فرمایا اور ان کو قتل کا حکم فرمایا وہ اپنا سامان لے آئے اس سے مراد بلال بن عویمر اسلمی لیتے اس کا محمد ﷺ سے معاہدہ تھا اور اس کا سینہ تنگ ہوگیا کہ مومنین کو قتل کرے یا اپنی قوم کو قتل کرے اس کا یہ طرز عمل اس چیز کو رد کردیتا ہے کہ وہ اس سے مراد حلال لیتے اور اس کا رسول اللہ ﷺ کے ساتھ معاہدہ تھا۔ (7) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے لفظ آیت ” فمالم فی المنفقین فئتین “ کے بارے میں روایت کیا کہ ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ قریش میں سے دو آدمی تھے اور یہ دونوں مکہ میں قریش کے ساتھ رہتے تھے اور انہوں نے زبانی اسلام قبول کرلیا تھا اور نبی ﷺ کی طرف ہجرت نہیں کی تھی۔ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے کچھ لوگ چلے اور وہ مکہ کی طرف جارہے تھے بعض صحابہ نے کہا ان کے خون اور ان کے مال حلال ہیں اور بعض نے کہا تمہارے لئے حلال نہیں ہیں ان میں اختلاف ہوگیا تو اللہ تعالیٰ نے اتارا لفظ آیت ” فمالکم فی المنفقین فئتین “ یہاں تک پہنچے ” قومہم ولو شاء اللہ لسلطہم علیکم فلقتلوکم “۔ (8) ابن جریر نے معمر بن راشد (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے مکہ والوں میں سے کچھ لوگوں نے نبی ﷺ کو لکھا کہ وہ اسلام لے آئے یا ان کی طرف سے جھوٹ تھا صحابہ کرام ان سے ملے تو ان کے بارے میں اختلاف کیا ایک جماعت نے کہا ان کے خون حلال ہیں اور ایک جماعت نے کہا ان کے خون حرام ہیں اس پر اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا ” فما لکم فی المنفقین فئتین “ (9) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ وہ لوگ تھے جو اللہ کے نبی ﷺ سے پیچھے رہ گئے تھے اور یہ لوگ مکہ میں ٹھہر گئے اور ایمان کا اعلان کیا مگر ہجرت نہ کی تو ان کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کے اصحاب نے اختلاف کیا رسول اللہ ﷺ کے کچھ صحابہ نے ان سے دوستی کی اور کچھ صحابہ نے ان کو دوستی سے برات کا اظہار کیا اور کہنے لگے یہ لوگ رسول اللہ ﷺ کو چھوڑ کر گھروں میں بیٹھے رہے اور ہجرت بھی نہیں کی اس لئے اللہ تعالیٰ نے ان کو منافقین کہا ہے اور ایمان والے ان کی مدد سے آزاد ہوگئے اور ان کو حکم دیا کہ تم ان سے دوستی نہ کرو حتی کہ وہ ہجرت نہ کریں۔ (10) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ منافقین میں سے کچھ لوگوں نے مدینہ منورہ سے نکلنے کا ارادہ کیا اور انہوں نے مومنین سے کہا ہم مدینہ میں بیمار ہوگئے ہیں اور ہمارے پیٹ خراب ہوگئے ہیں شاید ہم کھلی فضا کی طرف نکل جائیں تو ٹھیک ہوجائیں تو پھر ہم واپس آجائیں گے بلاشبہ ہم جنگلوں میں رہنے والے ہیں وہ لوگ چلے گئے تو ان کے بارے میں نبی ﷺ کے اصحاب میں اختلاف ہوا۔ ایک جماعت نے کہا یہ اللہ کے دشمن منافق ہیں اور ہم اس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہم کو اجازت دیں تو ہم ان سے جنگ کریں دوسری جماعت نے کہا نہیں ! بلکہ یہ ہمارے بھائی ہیں مدینہ منورہ کی آب وہوا نے ان کے پیٹ خراب کر دئیے ہیں تو وہ بیمار ہوگئے ہیں وہ کھلی فضا کی طرف نکل گئے جب ٹھیک ہوگئے تو واپس لوٹ آئیں گے اللہ نے یہ آیت اتاری لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “۔ (11) عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ مسلمانوں میں سے کچھ لوگوں نے مشرکوں سے مال لیا اور یمامہ کی طرف سے تجارت کرنے کے لئے گئے ان کے بارے میں مسلمانوں میں اختلاف ہوا ایک جماعت نے کہا اگر ہم ان سے ملے تو ہم ان کو قتل کردیں گے اور جو کچھ ان کے ہاتھوں میں ہے وہ لے لیں گے اور ان کے بعض لوگوں نے کہا تمہارے لیے یہ ٹھیک نہیں ہے تمہارے بھائی ہیں جو تجارت کے لئے گئے اس پر یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “۔ (12) ابن جریر نے ابن وھب کے طریق سے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ (منافق) ابن ابی کے بارے میں نازل ہوئی۔ جب اس نے حضرت عائشہ ؓ کے بارے میں نازیبا باتیں کی تھیں تو اس کے قول کی طرف (یہ آیت) نازل ہوئی لفظ آیت ” فلا تتخذوا منہم اولیاء حتی یھاجروا فی سبیل اللہ “ سعد بن معاذ نے فرمایا کہ میں اس کی دوستی سے اللہ اور اس کے رسول کی جانب برات کا اظہار کرتا ہوں وہ اس بات سے عبد اللہ بن ابی سلول کا ارادہ کررہے تھے۔ (13) ابن ابی حاتم نے زید بن عبد الرحمن بن زید بن اسلم سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا اس آدمی کے بارے میں تم کیا جانتے ہو جو رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کے درمیان ذلیل ورسوا ہوا ہو اور رسول اللہ ﷺ کے اہل و عیال کے بارے میں بری باتیں کہتا ہے۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ اس کو (یعنی عائشہ ؓ کو) بری کردیا۔ پھر اس کو پڑھا جو اللہ تعالیٰ نے عائشہ ؓ کی برات کے بارے میں نازل فرمایا۔ اور اسی بارے میں قرآن نازل ہوا۔ لفظ آیت ” فما لکم فی المنفقین فئتین “ (الآیہ) اس آیت کے بعد کوئی بھی اس بارے میں کوئی بات نہیں کرتا تھا۔ (14) ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے علی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” واللہ ارکسہم “ سے مراد ہے کہ اللہ ان کو گرا دیتا ہے۔ (15) ابن جریر وابن المنذر نے عطا خراسانی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ارکسہم “ یعنی اللہ نے ان کو رد کردیا۔ (16) الطستی نے اپنے مسائل میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق (رح) نے ان سے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول ” ارکسہم “ کے بارے میں بتائیے تو انہوں نے فرمایا ان کے اعمال کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کو جہنم میں قید کردیں پوچھا کیا عرب کے لوگ اس سے واقف ہیں فرمایا کیا تو نے امیہ بن ابی صلت کا یہ شعر نہیں سنا۔ ارکسوا فی جھنم انہم کانوا عتاۃ یقولوا امینا وکذبا وزورا ترجمہ : ان کو محبوس کردیا گیا جہنم میں یقیناً وہ سرکش تھے کہ بکواس جھوٹ موٹ کہا کرتے تھے۔ (17) عبد الرزاق وابن جریر وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کہ لفظ آیت ” ارکسہم بما کسبوا “ سے مراد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے اعمال کے بدلے ان کو ہلاک کردیا۔ (18) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ ” ارکسہم “ یعنی (اللہ نے) ان کو گمراہ کردیا۔
Top