Dure-Mansoor - Al-Ghaafir : 29
یٰقَوْمِ لَكُمُ الْمُلْكُ الْیَوْمَ ظٰهِرِیْنَ فِی الْاَرْضِ١٘ فَمَنْ یَّنْصُرُنَا مِنْۢ بَاْسِ اللّٰهِ اِنْ جَآءَنَا١ؕ قَالَ فِرْعَوْنُ مَاۤ اُرِیْكُمْ اِلَّا مَاۤ اَرٰى وَ مَاۤ اَهْدِیْكُمْ اِلَّا سَبِیْلَ الرَّشَادِ
يٰقَوْمِ : اے میری قوم لَكُمُ : تمہارے لئے الْمُلْكُ : بادشاہت الْيَوْمَ : آج ظٰهِرِيْنَ : غالب فِي الْاَرْضِ ۡ : زمین میں فَمَنْ : تو کون يَّنْصُرُنَا : ہماری مدد کرے گا مِنْۢ بَاْسِ اللّٰهِ : اللہ کے عذاب سے اِنْ جَآءَنَا ۭ : اگر وہ آجائے ہم پر قَالَ : کہا فِرْعَوْنُ : فرعون مَآ اُرِيْكُمْ : نہیں میں دکھاتا (رائے دیتا) تمہیں اِلَّا مَآ : مگر جو اَرٰى : میں دیکھتا ہوں وَمَآ : اور نہیں اَهْدِيْكُمْ : راہ دکھاتا تمہیں اِلَّا سَبِيْلَ : مگر راہ الرَّشَادِ : بھلائی
اے میری قوم آج زمین میں تمہاری حکومت میں تم غلبہ پائے ہوئے ہو سو اگر اللہ کا عذاب ہم تک آپہنچا تو ہمیں اس سے بچانے کیلئے کون مدد کرے گا ؟ فرعون نے کہا میں تو تمہیں وہی رائے دوں گا جسے میں خود ٹھیک سمجھ رہا ہوں اور میں تمہیں وہی راہ بتاؤں گا جو ہدایت کا راستہ ہے
1:۔ ابن المنذر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” مثل داب “ سے مراد ہے حال۔ 2:۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” مثل داب قوم نوح “ (قوم نوح کے حال کی طرح) اور وہ جماعتیں تھیں (آیت ) ” قوم نوح وعاد وثمود “ یعنی نوح (علیہ السلام) کی قوم عاد اور قوم ثمود۔
Top