بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Dure-Mansoor - Az-Zukhruf : 1
حٰمٓۚۛ
حٰمٓ : حا۔ میم
حم
1:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ سورة ” حم الزخرف “ مکہ میں نازل ہوئی۔ 2:۔ ابن مردویہ (رح) نے طاؤس (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی حضرموت سے ابن عباس ؓ کے پاس آیا اور اس نے کہا اے ابن عباس ؓ مجھے قرآن کے بارے میں بتائیے کیا وہ کلام ہے اللہ کے کلام میں سے یا مخلوق ہے اللہ کی مخلوق میں سے ؟ انہوں نے فرمایا بلکہ وہ کلام ہے اللہ کے کلام میں سے، کہا تو نے اللہ کا یہ فرمان نہیں سنا (آیت ) ” وان احد من المشرکین استجارک فاجرہ حتی یسمع کلم اللہ “ (التوبہ آیت 6) اس آدمی نے کہا کہ کیا آپ نے اللہ تعالیٰ کا یہ قول نہیں دیکھا انا جعلنہ قرء نا عربیا “ (ہم نے اس کو عربی زبان کا قرآن بنایا) یعنی اللہ تعالیٰ نے اس کو لوح محفوظ میں عربی میں لکھا ہے ابن عباس ؓ نے فرمایا کیا تو نے اللہ تعالیٰ کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا (آیت ) ” بل ھو قرآن مجید (21) فی لوح محفوظ (22) (سورۃ البروج) (بلکہ وہ قرآن لوح محفوظ ہے) المجید سے مراد ہے۔ عزیز یعنی اللہ تعالیٰ نے اس کو لوح محفوظ میں لکھا ہے۔ 3:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے مقائل بن حیان (رح) سے روایت کیا کہ آسمان والوں کا کلام عربی ہے پھر (یہ آیت) پڑھی حم ٓ (1) والکتب المبین (2) انا جعلنہ قرء نا عربیا “ (حم قسم ہے اس واضح کتاب کی کہ ہم نے اس کو عربی زبان کا قرآن بنایا )
Top