Dure-Mansoor - Az-Zukhruf : 28
وَ جَعَلَهَا كَلِمَةًۢ بَاقِیَةً فِیْ عَقِبِهٖ لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَ
وَجَعَلَهَا : اور اس نے بنادیا اس کو كَلِمَةًۢ بَاقِيَةً : ایک بات باقی رہنے والی فِيْ : میں عَقِبِهٖ : اس کی اولاد میں۔ اس کے پیچھے لَعَلَّهُمْ : شاید کہ وہ يَرْجِعُوْنَ : وہ لوٹ آئیں
اور اس نے اپنے بعد میں آنے والی اولاد میں باقی رہنے والا کلمہ چھوڑ دیا تاکہ وہ باز آئیں
3:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وجعلھا کلمۃ باقیۃ فی عقبہ “ (اور ابراہیم (علیہ السلام) اس عقیدہ کو اپنی اولاد میں ایک قائم رہنے رہنے والی بات کرگئے) یعنی اسلام کے بارے میں اپنے بیٹے کو وصیت کی۔ 4:۔ عبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وجعلھا کلمۃ باقیۃ فی عقبہ “ میں کلمہ باقیہ سے مراد اخلاص اور توحید اور توحید ہے جو ان کی اولاد میں ہمیشہ رہیں گے جو بھی اس کلمے کو کہے گا (آیت ) ” لعلہم یرجعون “ یعنی ممکن ہے وہ توبہ کریں یا نصیحت حاصل کریں۔ 5:۔ عبد بن حمید (رح) نے ابن عباس (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وجعلھا کلمۃ باقیۃ فی عقبہ “ یعنی ” لا الہ اللہ “ اس کی اولاد میں سے ہے۔ کہا فرمایا عقب ابراہیم سے مراد ان کا اولاد ہے۔ 6:۔ عبد بن حمید (رح) نے زہری (رح) سے روایت کیا کہ عقب الرجل سے مراد اس کی اولاد ہے وہ مذکر ہو یا مؤنث اور مذکر کی آگے اور اولاد (پوتے وغیر) بھی اس میں شامل ہے۔ 7:۔ عبد بن حمید (رح) نے عبیدہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے ابراہیم سے پوچھا عقب کیا ہے ؟ فرمایا اس کی مذکراولاد۔ 8:۔ عبد بن حمید (رح) نے عطاء (رح) سے روایت کیا کہ ان سے ایک آدمی کے بارے پوچھا کہ ایک آدمی اسے اور اس کے بعد اس کے عقب کو مکان میں رہنے کی اجازت دیتا ہے تو اس کی بیوی بھی اس کے عقب میں ہوگی ؟ فرمایا نہیں لیکن اس کا لڑکا عقب میں شمار ہوگا۔
Top