Dure-Mansoor - Az-Zukhruf : 29
بَلْ مَتَّعْتُ هٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى جَآءَهُمُ الْحَقُّ وَ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ
بَلْ مَتَّعْتُ : بلکہ میں نے سامان زندگی دیا هٰٓؤُلَآءِ : ان لوگوں کو وَ : اور اٰبَآءَهُمْ : ان کے آباؤ اجداد کو حَتّٰى : یہاں تک کہ جَآءَهُمُ الْحَقُّ : آگیا ان کے پاس حق وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ : اور رسول کھول کر بیان کرنے والا
بلکہ میں نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو سامان دے دیا یہاں تک کہ ان کے پاس حق اور رسول مبین آگیا
1:۔ عبد بن حمید (رح) نے عاصم (رح) سے روایت کیا سے کہ وہ (آیت ) ” بل متعت ھؤلآء “ (بلکہ میں نے انکو خوب سامان دیا) میں ” متعت “ کو تاء کے رفع کے ساتھ پڑھتے تھے۔ 2:۔ عبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” بل متعت ھؤلآء وابآء ھم حتی جآء تھم الحق رسول مبین “ (بلکہ میں نے ان کو اور ان کے باپ دادوں کو خوب سامان دیا یہاں تک کہ ان کے پاس سچا قرآن اور احکام کو صاف صاف بیان کرنے والا پیغمبر آگیا) فرمایا کہ اہل کتاب والوں کا قول ہے اس امت کے لئے اور قتادہ ؓ سے اس کو یوں پڑھتے تھے (آیت ) ” بل متعت ھؤلآء “ تاء کے نصب کے ساتھ۔ 3:۔ ابن جریر (رح) نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ولما جآء ھم الحق قالوا ھذا سحر “ اور جب ان کے پاس حق آیا تو انہوں نے کہا یہ جادو ہے، فرمایا اس سے قریش مراد ہیں جنہوں نے قرآن کے بارے میں کہا جس کو محمد ﷺ لے کر آئے کہ یہ جادو ہے۔
Top