Dure-Mansoor - Az-Zukhruf : 77
وَ نَادَوْا یٰمٰلِكُ لِیَقْضِ عَلَیْنَا رَبُّكَ١ؕ قَالَ اِنَّكُمْ مّٰكِثُوْنَ
وَنَادَوْا : اور وہ پکاریں گے يٰمٰلِكُ : اے مالک لِيَقْضِ : چاہیے کہ فیصلہ کردے عَلَيْنَا رَبُّكَ : ہم پر تیرا رب قَالَ اِنَّكُمْ : کہے گا بیشک تم مّٰكِثُوْنَ : تم یونہی رہنے والے ہو
اور وہ پکاریں گے کہ اے مالک ! تمہارا پروردگار ہمارا کام تمام کردے وہ جواب دیں گے کہ بیشک تم اسی میں رہوگے
4:۔ سعید بن منصور (رح) وعبد بن حمید (رح) و بخاری (رح) وابن الانباری نے المصاحف میں وابن مردویہ (رح) نے اور نے اور بیہقی (رح) نے اپنی سنن میں یعلی بن امیہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو منبر پر یہ پڑھتے ہوئے سنا (آیت ) ” ونادوا یملک “ 5:۔ ابن مردویہ (رح) نے علی ؓ سے روایت کیا کہ میں نے منبر پر نبی ﷺ کو یہ پڑھتے ہوئے سنا (آیت ) ” ونادوا یملک “ 6:۔ عبد الرزاق وعبد بن حمید (رح) والانباری نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ عبداللہ بن مسعود ؓ کی قرأت میں یوں ہے (آیت ) ” ونادوا یملک “ 7:۔ طبرانی (رح) نے یعلی بن امیہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو منبر پر یہ پڑھتے ہوئے سنا (آیت ) ” ونادوا یملک لینقض علینا ربک “۔ 8:۔ عبد الرزاق (رح) وفریابی (رح) وعبد بن حمید (رح) وابن ابی الدنیا فی صفۃ النار وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) وحاکم (رح) (وصححہ) اور بیہقی (رح) نے البعث والنشور میں ابن عباس ؓ سے (آیت ) ” ونادوا یملک “ (اور وہ دوزخ کے دروغہ مالک کو پکاریں گے) کے بارے میں روایت کیا کہ وہ ندا کریں گے : اے مالک ! تو مالک فرشتہ ان سے ایک ہزار سال تک خاموش رہے گا یعنی کوئی جواب نہیں دے گا پھر ان کو جواب دے گا (آیت ) ” انکم مکثون “ یعنی تم ہمیشہ اسی حالت میں رہوگے۔ 9:۔ فریابی (رح) وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” امر ابرموا امرا فانا مبرمون “ کیا انہوں نے کوئی بات طے کرنے والے ہیں) یعنی اگر نہیں نے کام کا ارادہ کرلیا تو ہم بھی ارادہ کرنے والے ہیں اگر انہوں نے برائی کا راستہ اختیار کیا ہے تو ہم بھی اس کی طرح خفیہ تدبیر بنائیں گے۔
Top