Dure-Mansoor - Al-Hujuraat : 17
یَمُنُّوْنَ عَلَیْكَ اَنْ اَسْلَمُوْا١ؕ قُلْ لَّا تَمُنُّوْا عَلَیَّ اِسْلَامَكُمْ١ۚ بَلِ اللّٰهُ یَمُنُّ عَلَیْكُمْ اَنْ هَدٰىكُمْ لِلْاِیْمَانِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
يَمُنُّوْنَ : وہ احسان رکھتے ہیں عَلَيْكَ : آپ پر اَنْ اَسْلَمُوْا ۭ : کہ وہ اسلام لائے قُلْ : فرمادیں لَّا تَمُنُّوْا : نہ احسان رکھو تم عَلَيَّ : مجھ پر اِسْلَامَكُمْ ۚ : اپنے اسلام لانے کا بَلِ اللّٰهُ : بلکہ اللہ يَمُنُّ : احسان رکھتا ہے عَلَيْكُمْ : تم پر اَنْ هَدٰىكُمْ : کہ اس نے ہدایت دی تمہیں لِلْاِيْمَانِ : ایمان کی طرف اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
وہ آپ پر احسان دھرتے ہیں کہ اسلام لے آئے آپ فرمادیجئے کہ مجھ پر احسان نہ دھرو بلکہ اللہ تم پر اپنا احسان جتاتا ہے کہ اس نے تمہیں اسلام کی ہدایت دے دی اگر تم سچے ہو
1:۔ ابن المنذر (رح) والطبرانی وابن مردویہ (رح) نے حسن سند کے ساتھ عبداللہ بن ابی اوفی (رح) سے روایت کیا کہ عرب میں سے کچھ لوگوں نے آکر کہا یا رسول اللہ ﷺ ہم اسلام لے آئے اور ہم نے آپ سے کوئی قتال نہیں کیا جیسا کہ بنو فلاں نے آپ سے قتال کیا تو اللہ تعالیٰ نے یہ (آیت ) ” اتاری یمنون علیک ان اسلموا “ (وہ لوگ احسان جتاتے ہیں آپ پر کہ وہ اسلام لے آئے ) ۔ 2:۔ النسائی والبزار وابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ابنواسد رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا یارسول اللہ ﷺ ہم اسلام لے آئے عرب لوگوں نے آپ سے قتال کیا اور ہم نے آپ سے قتال نہیں کیا اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ 3:۔ سعید بن منصور وعبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) وابن مردویہ (رح) وابن جریر (رح) نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ بنواسد کے دیہاتیوں میں سے کچھ لوگ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور کہا ہم آپ کے پاس آئے ہیں اور ہم نے آپ سے قتال نہیں کیا تو اللہ تعالیٰ نے یہ (آیت ) ” اتاری یمنون علیک ان اسلموا “ 4:۔ ابن ابی حاتم (رح) وابن مردویہ (رح) نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ جب مکہ فتح ہوا کچھ لوگ آئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ بلاشبہ ہم اسلام لے آئے اور ہم نے آپ سے قتال نہیں کیا جیسے بنوں فلاں نے آپ سے قتال کیا تھا تو اللہ تعالیٰ نے یہ (آیت ) ” اتاری یمنون علیک ان اسلموا “ 5:۔ ابن سعد نے محمد بن قرظی ؓ سے روایت کیا کہ دس افراد پر مشتمل ایک جماعت بنو اسد میں سے رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے نویں سال کے شروع میں اور ان میں حضرمی بن عام، ضرار ابن ازوب، معید، قتادہ بن قائف، سلمہ بن حبش، نقادہ بن عبداللہ بن خلف، طلحہ بن خویلد، تھے اور رسول اللہ ﷺ اپنے اصحاب کرام کے ساتھ مسجد میں تشریف فرما تھے انہوں نے سلام کیا اور ان کے بات کرنے والے نے کہا یا رسول اللہ ﷺ ہم آپ کے پاس آئے ہیں اور آپ نے ہماری طرف کوئی پیغام نہیں بھیجا اور ہم اپنے پیچھے والوں کیلئے سلامتی کا باعث ہیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ (آیت ) ” نازل فرمائی ” یمنون علیک ان اسلموا “ 6:۔ الطبرانی (رح) نے ابوامامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مجھے میرے رب نے سات لمبی سورتیں تورات کے بدلے میں عطا فرمائیں والمئین انجیل کے بدلہ میں عطا فرمائیں اور میں فضیلت دیا گیا ہوں مفصل کے ساتھ۔ 7:۔ ابن الضریس وابن جریر (رح) نے ابو قلابہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے سات سورتیں تورات کی جگہ عطا کی گئیں اور مثانی انجیل کی جگہ (دی گئی) اور میں اس طرح اور اس طرح دیا گیا زبور کی جگہ۔ اور مجھے مفصل (سورتوں) کے ساتھ فضیلت دی گئی۔ 8:۔ ابن جریر (رح) نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ طوال، تورات کی جگہ ہیں اور مئین انجیل کی طرح ہے اور مثال زبور کی طرح ہیں اور اسکے بعد سارے قرآن کو سب کتابوں پر فضیلت دی گئی ہے۔ الحمد للہ سورة الحجرات مکمل ہوئی۔
Top