Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Maaida : 103
مَا جَعَلَ اللّٰهُ مِنْۢ بَحِیْرَةٍ وَّ لَا سَآئِبَةٍ وَّ لَا وَصِیْلَةٍ وَّ لَا حَامٍ١ۙ وَّ لٰكِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یَفْتَرُوْنَ عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ١ؕ وَ اَكْثَرُهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ
مَا جَعَلَ
: نہیں بنایا
اللّٰهُ
: اللہ
مِنْۢ بَحِيْرَةٍ
: بحیرہ
وَّلَا
: اور نہ
سَآئِبَةٍ
: سائبہ
وَّلَا
: اور نہ
وَصِيْلَةٍ
: وصیلہ
وَّلَا حَامٍ
: اور نہ حام
وَّلٰكِنَّ
: اور لیکن
الَّذِيْنَ كَفَرُوْا
: جن لوگوں نے کفر کیا
يَفْتَرُوْنَ
: وہ بہتان باندھتے ہیں
عَلَي اللّٰهِ
: اللہ پر
الْكَذِبَ
: جھوٹے
وَاَكْثَرُهُمْ
: اور ان کے اکثر
لَا يَعْقِلُوْنَ
: نہیں رکھتے عقل
اللہ نے مقرر نہیں فرمایا نہ کوئی بحیرہ اور نہ کوئی سائبہ اور نہ کوئی وصیلہ اور نہ کوئی حام، لیکن جن لوگوں نے کفر اختیار کیا وہ اللہ پر جھوٹ باندھتے ہیں اور ان میں اکثر وہ ہیں جو سمجھ نہیں رکھتے۔
سائبہ وصیلہ اور حام کی حرمت (1) امام بخاری، مسلم، عبدالرزاق، عبد بن حمید، نسائی، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ اور ابن مردویہ نے سعید بن مسیب (رح) سے روایت کیا کہ بحیرہ وہ اونٹنی ہوتی تھی جس کا دودھ بتوں کے لئے روکا جاتا تھا اور لوگوں میں سے اس کو نہ دوہتا تھا۔ اور سائبہ سے مراد وہ اونٹنی ہے جسے لوگ اپنے بیوی کے لئے مختص کرلیتے اور ان پر کوئی چیز نہ لادی جاتی اور ابوہریرہ ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے عمر بن عامر خزاعی کو دیکھا جو دوزخ میں اپنی انتڑیاں گھسیٹے پھر رہا تھا کیونکہ اسی نے سب سے پہلے اونٹنی کو سائبہ کیا تھا۔ ابن المسیب (رح) نے فرمایا وصیلہ اس با کرہ اونٹنی کو کہتے ہیں جو پہلی جفتی سے بچہ جنے اور دوسری دفعہ میں مؤنث جنے وہ اپنے بتوں کے لئے مختص کردیتے۔ اگر ایک دوسری کے ساتھ جا ملتی جن کے درمیان مذکر نہ ہوتا۔ حامی نر اونٹ کو کہتے ہیں جو مقرر کردہ جفتی کرتا جب اس کی مقرر کردہ جفتیاں پوری ہوجاتیں اسے بتوں کے لئے چھوڑ دیتے اور اس پر کوئی بوجھ نہ لادتے اسے حامی کہتے۔ (2) امام احمد، عبد بن حمید، حکیم ترمذی سے نوادار الاصول میں، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابو الاحوص (رح) سے روایت کیا کہ وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس پرانے کپڑوں میں آیا آپ نے مجھ سے فرمایا کیا تیرے پاس مال ہے ؟ میں نے کہا ہاں ! فرمایا کون سا مال ہے ؟ میں نے کہا ہر قسم کا مال ہے۔ اونٹ، بکریاں، گھوڑے اور غلام (سب کچھ ہے) آپ ﷺ نے فرمایا جب اللہ تعالیٰ تجھ کو مال دیتا ہے تو وہ تجھے دیکھتا بھی ہے۔ (یعنی اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ اچھے کپڑے پہن) پھر فرمایا تیری اونٹنی صحیح سالم کان والے بچے جنتی ہے ؟ میں نے کہا ہاں پھر فرمایا اسی طرح بچے دیتے ہیں۔ پھر فرمایا شاید کہ تو استرا لے کر ان میں سے بعض کے کان کاٹ دیتا ہوگا اور کہتا ہوگا یہ بحیرہ ہے بعض کے کان کاٹتا ہوگا اور کہتا ہوگا کہ یہ صرم ہے۔ میں نے کہا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا ایسا مت کر، ہر وہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے تجھے عطا کرتا ہے وہ حلال ہوتا ہے۔ پھر فرمایا لفظ آیت ما جعل اللہ من بحیرۃ ولا سائبۃ ولا وصیلۃ ولا حام ابو الألحوص نے فرمایا بحیرہ سے مراد مادہ جانور ہے کہ اس کے کان کاٹے ہوں اور اسکی بیٹی یا اس کے خاندان کا کوئی اس سے نفع حاصل نہیں کرسکتے تھے اس کی اون سے، اس کی ریشم سے اس کے بالوں سے اور نہ اس کے دودھ سے۔ جب وہ جانور مرجاتا تو اس میں سب شریک ہوجاتے اور سائبہ وہ مادہ جانور ہے جس کو اپنے بتوں کے لئے خاص کردیتے۔ اور وصیلہ سے مراد وہ بکری ہے جو چھ دفعہ بچے دیتی اور ساتویں دفعہ ایک بچہ جنتی۔ تو وہ کہتے ہیں کہ یہ وصیلہ ہوگئی ہے وہ اسے ذبح نہ کرتے نہ اسے مارا جاتا اور نہ ہی اسے حوض سے روکا جاتا۔ اور جب وہ مرجاتی تو سب اس میں برابر کے شریک ہوتے۔ اور حام وہ اونٹ ہے جب اس کی صلب سے دس بچے ہوجاتے اور سب جفتی کے قابل ہوجاتے تو کہتے کہ اس نے اپنی پیٹھ کو محفوظ کرلیا اور اس کو حام کہتے تھے۔ اس کی اون سے نفع نہیں اٹھاتے تھے نہ اس کو ذبح کرتے تھے اور نہ اس کی پیٹھ پر سوار ہوتے تھے جب وہ مرجاتی تو اس میں سب برابر کے شریک ہوتے تھے۔ (3) امام ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے علی بن ابی طلحہ کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ بحیرہ وہ اونٹنی ہے جب پانچ بچے جن لیتی تو پانچویں کی طرف دیکھتے اگر وہ نر ہوتا تو اس کو ذبح کردیتے اور اس کو صرف مرد کھاتے سوائے عورتوں کے اگر وہ مادہ ہوتی تو اس کے کانوں کو چیر دیتے اور کہتے کہ یہ بحیرہ ہے۔ وہ سائبہ وہ اونٹنی ہے جس کو وہ لوگ اپنے جانوروں میں سے اپنے بتوں کے لئے مختص کردیتے تھے نہ اس پر سواری کرتے اور نہ اس کا دودھ پیتے اور نہ اس کی اون سے نفع اٹھاتے اور نہ اس پر کوئی چیز لادتے اور وصیلہ وہ بکری ہے کہ جب وہ سات بچے جن لیتی تو ساتویں کو دیکھتے اگر وہ نر یا مادہ مردہ حالت میں ہوتی تو اس میں صرف مرد شریک ہوتے سوائے عورتوں کے اور اگر وہ مادہ ہوتی تو وہ زندہ چھوڑ دیتے۔ اور اگر نر اور مادہ دونوں اس کے پیٹ میں سے پیدا ہوتے تو ان دونوں کو زندہ چھوڑ دیتے۔ اور کہتے کہ اس بہن نے اس کو وصیلہ بنا دیا ہے اور اسے ہمارے اوپر حرام کردیا اور حام وہ نر اونٹ ہوتا تھا کہ جب اس کی اولاد سے اولاد ہوتی۔ تو کہتے کہ اس بچے نے اس کی پشت کو حامی بنا دیا ہے۔ اس پر کوئی چیز نہ لادتے اس کی اون سے نفع نہ اٹھاتے اور نہ کسی چراگاہ سے اس کو روکتے اور نہ کسی حوض سے روکتے کہ جس سے وہ پانی پیتا۔ اگرچہ حوض اس کے مالک کے علاوہ کسی اور کا ہوتا۔ (4) امام ابن جریر، ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے عوفی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ما جعل اللہ من بحیرۃ کے بارے میں فرمایا کہ بحیرہ ایک اونٹنی ہے جب وہ پانچ بچے دیتی تو وہ پانچویں بچے کو دیکھتا اگر وہ عیب دار نہیں ہے تو اس کے کان چیر دیتا۔ اس کے بال نہ کاٹتا اور نہ ہی اس کا دودھ چکھتا تو یہ بحیرہ ہوگئی۔ (پھر فرمایا) لفظ آیت ولا سائبۃ آدمی اپنے مال میں سے جس کو چاہتا اس کو بتوں کے لئے مختص کردیتا۔ (پھر فرمایا) لفظ آیت ولا وصیلۃ وہ بکری جو ساتواں بچہ جنتی تو وہ ساتویں کی طرف دیکھتا اگر وہ نر ہے تو ذبح کردیتا۔ اور اگر وہ مادہ ہوگئی تو چھوڑ دیتا۔ اور اگر اس کے پیٹ میں دو بچے ہوتے نر اور مادہ اور وہ دونوں کو جنتی تو کہتے کہ یہ مل گئی اپنے بھائی سے تو ان دونوں کو چھوڑ دیتے کسی کو ذبح نہ کرتے یہ وصیلہ تھی۔ (پھر فرمایا) لفظ آیت ولا حام کسی آدمی کا کوئی نر اونٹ ہوتا تھا۔ اور جب وہ دس مرتبہ جفتی کردیتا تو کہا جاتا یہ حام ہے تو اس کو کھلا چھوڑ دیتے۔ (5) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ما جعل اللہ من بحیرۃ کے بارے میں فرمایا کہ بحیرہ وہ اونٹنی ہے جاہلیت کے لوگ جس کو حرام کردیتے تھے۔ اس کے اون اور اس کے گوشت کو اور اس کے دودھ کو عورتوں پر حرام کردیتے مگر مردوں کے لئے حلال ہوتا جب وہ مذکر اور مؤنث بچہ جنتی تو اپنی حالت میں رہتی اگر وہ اونٹنی مرجاتی تو اس کے گوشت کھانے میں مرد اور عورت سب شریک ہوتے۔ جب (وہ اونٹ) جفتی کرتا بحیرہ کی اولاد میں سے تو وہ حامی ہوجاتا اور وہ سائبہ بکری میں بھی اسی طرح ہوتی۔ مگر ایک بچے سے لے کر چھ بچوں تک جنتی تو ایسے ہی رہتی اور جب ساتویں مرتبہ میں بچہ جنتی نر یا مادہ دو نر تو ان کو ذبح کر کے کھا جاتے ان کے مرد سوائے ان کی عورتوں کے اور اگر نر اور مادہ اکھٹے پیدا ہوتے تو یہ وصیلہ تھی۔ مادہ کی وجہ سے نر کو ذبح کرنا چھوڑ دیتے اور اگر یہ دونوں مادہ ہوتیں تو بھی دونوں کو چھوڑ دیتے۔ بلی کو ظلما باندھنے کی وجہ سے جہنم میں جلنا (6) امام ابن منذر نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو ظہر کی نماز پڑھائی۔ تو آپ ہٹ گئے اپنے قبلہ سے چہرہ مبارک کو پھیرلیا اور آپ نے اللہ کے ساتھ پناہ مانگی۔ پھر آپ اپنے قبلہ سے قریب ہوگئے حتیٰ کے ہم کو دیکھا کہ آپ اپنے ہاتھ سے کوئی چیز پکڑ رہے ہیں۔ جب رسول اللہ ﷺ نے سلام پھیرا ہم نے کہا اے اللہ کے نبی ! آج آپ نے اپنی نماز میں کچھ ایسا کام کیا جو آپ (پہلے) نہ کرتے تھے آپ نے فرمایا ہاں ! میرے اس مقام پر جنت اور دوزخ کو میرے سامنے پیش کیا گیا۔ میں نے دوزخ میں وہ چیز دیکھی جو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اور میں نے اس میں حمیرہ بلی والی کو دیکھا جس نے بلی کو باندھ دیا تھا اور اس کو نہ کھلایا، نہ پلایا اور نہ اس کو چھوڑا تاکہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھاتی۔ یہاں تک کہ وہ اسی حالت میں مرگئی اور میں نے اس میں عمرو بن لحی کو دیکھا جو دوزخ میں آنتوں کو گھسیٹ رہا تھا۔ یہ وہ آدمی ہے جس نے جانوروں کو سائبہ بنایا اور بحیرہ بنایا اور بتوں کو نصب کیا اور اسماعیل کے دین کو تبدیل کردیا۔ اور میں نے اس میں عمران الغفاری کو دیکھا اس کے ساتھ محجنہ بھی تھا جس کے ساتھ وہ حاجیوں کی چوری کرلیتا تھا۔ راوی نے کہا کہ میرے لئے آپ نے چوتھے آدمی کا نام بھی لیا جس کو میں بھول گیا۔ میں نے جنت کو دیکھا میں نے اس کی مثل نہیں دیکھا جو اس میں ہے۔ میں نے اس میں ایک خوشہ لینا چاہا تاکہ میں اس کو تم کو دکھاؤں مگر میرے اور اس کے درمیان کسی چیز کو حائل کردیا گیا صحابہ ؓ میں سے ایک آدمی نے کہا اس میں سے ایک کیسا دانہ ہوگا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا گویا کہ وہ بڑا ڈول ہے۔ محمد بن اسحاق (رح) نے فرمایا میں نے چوتھے آدمی کے بارے میں پوچھا۔ تو انہوں نے کہا وہ آدمی جس نے رسول اللہ ﷺ کے دو دانت اکھیڑ دیئے تھے۔ (7) امام بخاری اور ابن مردویہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے جہنم کو دیکھا کہ اس کا بعض حصہ بعض کو کھائے جاتا ہے۔ اور میں نے عمرو بن لحی کو دیکھا کہ وہ اپنی آنتوں کو دوزخ میں گھسیٹ رہا ہے۔ وہ پہلا آدمی تھا جس نے سب سے پہلے جانوروں کو سائبہ بنایا۔ (8) امام ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن مردویہ، الحاکم (اور انہوں نے اس کو صحیح بھی کہا ہے) ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اکثم بن الجون کے لئے یہ فرماتے ہوئے سنا اے اکثم ! مجھ پر آگ کو پیش کیا گیا۔ میں نے اس میں عمر بن لحی بن قمع بن خندف کو دیکھا کہ وہ اپنی آنتوں کو دوزخ کی آگ میں گھسیٹ رہا تھا اور میں نے کوئی آدمی ایسا نہیں دیکھا جو تجھ سے زیادہ اس کے مشابہ ہو اور نہ کسی ایسے آدمی کو دیکھا جو اس سے بڑھ کر تیرے مشابہ ہو۔ اکثم نے کہا مجھے ڈر ہے کہ اس کی مشابہت مجھ کو تکلیف نہ دے یا رسول اللہ آپ نے فرمایا نہیں بلاشبہ تو مؤمن ہے اور وہ کافر ہے۔ وہ پہلا آدمی تھا جس نے ابراہیم کے دین کو تبدیل کیا یا بحیرہ بنایا سائبہ کو سائبہ بنایا اور حامی کو حامی بنایا۔ (9) امام احمد، عبد بن حمید اور ابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے سب سے پہلے جانوروں کو سائبہ بنایا اور بتوں کی عبادت کی وہ ابو خراعہ بن عامر تھا اور میں نے اس کو دیکھا ہے کہ وہ اپنی آنتوں کو دوزخ کی آگ میں گھسیٹ رہا ہے۔ شرک کی بنیاد کس نے ڈالی (10) امام عبد الرزاق، ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید اور ابن جریر نے زید بن اسلم ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ میں خوب جانتا ہوں اس آدمی کو جس نے سب سے پہلے جانوروں کو سائبہ بنایا اور بت کو نصب کیا۔ اور جس نے سب سے پہلے ابراہیم (علیہ السلام) کے دین کو تبدیل کیا۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا وہ کون ہے ؟ یا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وہ عمرو بن لحی جو بنو کعب کا بھائی ہے۔ میں نے اس کو دیکھا ہے کہ وہ اپنی آنتوں کو دوزخ میں گھسیٹ رہا ہے۔ دوزخ والے اس کی آنتوں کی بدبو سے تکلیف اٹھاتے ہیں۔ اور بلاشبہ میں خوب جانتا ہوں جس نے جانوروں کو بحیرہ بنایا صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ کون ہے ؟ آپ نے فرمایا بنو مدلج میں سے ایک آدمی ہے، اس کی دو اونٹنیاں تھیں اس نے دونوں کے کان کاٹ دیئے۔ ان کے دودھ اور پٹھوں کو حرام کرلیا۔ اور کہا یہ دونوں اللہ کے لئے ہے۔ پھر ان کی طرف ضرورت پڑی۔ تو ان کا دودھ پینے لگا اور ان پر سوار ہونے لگا۔ فرمایا میں نے اس کو دوزخ میں دیکھا ہے کہ وہ دونوں اونٹنیاں اپنے مونہوں سے اس کو کاٹ رہی ہیں اور اپنے پاؤں سے روند رہی ہیں۔ (11) امام احمد اور حاکم نے (اور اس کی تصحیح بھی کیا ہے) ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ اس درمیان ہم ظہر کی نماز میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے اور لوگ آپ کے پیچھے صفوں میں تھے۔ ہم نے آپ کو دیکھا کہ آپ نے کوئی چیز پائی۔ اس کو پکڑنے لگے ہیں۔ پھر آپ پیچھے ہٹ گئے لوگ بھی پیچھے ہٹ گئے پھر دوسری مرتبہ آپ پیچھے ہٹ گئے اور لوگ بھی پیچھے ہٹ گئے۔ میں نے کہا یا رسول اللہ میں نے آج آپ کو ایسا کام کرتے دیکھا ہے جو آپ نماز میں ایسا نہیں کرتے تھے۔ آپ نے فرمایا مجھ پر جنت پیش کی گئی۔ اس خوبصورتی اور تازگی کے ساتھ جو اس میں تھی میں نے انگور میں سے ایک گچھا لینا چاہا اگر میں اس کو لے لیتا تو اس میں سے آسمان اور زمین کے درمیان ساری مخلوق کھاتی اگر اسے کھاتے تو اس میں کمی نہ کرسکتے۔ لیکن میرے اور اس کے درمیان (کوئی چیز) حائل ہوگئی۔ (پھر) مجھ پر دوزخ پیش کی گئی۔ جب میں نے اس کی لو کی لپٹ کو پایا تو اس سے پیچھے ہٹ گیا اور میں نے اس میں اکثر عورتوں کو دیکھا (کیونکہ) اگر ان کو امین بنایا جائے تو اس راز کو افشا کردیتی ہیں۔ اگر سوال کریں تو اصرار کرتی ہیں۔ اگر ان سے سوال کیا جائے تو بخل کرتی ہیں۔ جب ان کو دیا جائے تو شکر ادا نہیں کرتی ہیں اور میں نے عمرو بن لحی کو دیکھا کہ وہ دوزخ میں اپنی آنتوں کو گھسیٹ رہا ہے۔ اور میں نے سعید بن اکثم خزاعی کو اس کے مشابہ دیکھا۔ سعید نے کہا یا رسول اللہ کیا آپ میرے بارے میں خوف محسوس کرتے ہیں اس کے ساتھ میری مشابہت پر۔ آپ نے فرمایا نہیں (کوئی خوف نہیں) تو مؤمن ہے اور وہ کافر ہے۔ وہ پہلا آدمی ہے جس نے عربوں کو بتوں کی عبادت پر آمادہ کیا۔ (12) امام عبد بن حمید اور ابو الشیخ نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولکن الذین کفروا یفترون علی اللہ الکذب واکثرھم لا یعقلون کے بارے میں فرمایا کہ وہ شیطان کے حرام کردینے کو نہیں سمجھتے جس نے ان پر (یہ چیزیں) حرام کیں۔ (13) امام ابو الشیخ نے محمد بن ابی موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس آیت کے بارے میں فرمایا کہ آباؤ اجداد نے ایسا کیا کہ وہ مرگئے انہوں نے اپنے بیٹوں کو پالا اور انہوں نے گمان کیا کہ اللہ نے ایسا کیا ہے (لیکن) اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ولکن الذین کفروا یفترون علی اللہ الکذب واکثرھم لا یعقلون آباؤاجداد (پھر ان کے) آباؤ اجداد اللہ تعالیٰ پر انہوں نے جھوٹ باندھا۔ اور ان کے اکثر بیٹے اس بات کو نہیں سمجھتے وہ گمان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے یہ کام کیا۔ (14) امام ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے محمد بن ابی موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولکن الذین کفروا یفترون علی اللہ الکذب کے بارے میں فرمایا کہ یہ اہل کتاب ہیں لفظ آیت واکثرھم لا یعقلون سے مراد بتوں کی پوجا کرنے والے ہیں۔ (15) امام ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولکن الذین کفروا یفترون علی اللہ الکذب واکثرھم لا یعقلون سے وہ لوگ مراد ہیں جو نہیں سمجھتے تھے وہ پیروکار تھے۔ اور جنہوں نے یہ جھوٹا بہتان باندھا تھا وہ سمجھتے تھے کہ انہوں نے (اللہ پر) جھوٹ باندھا ہے۔
Top