Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Maaida : 105
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا عَلَیْكُمْ اَنْفُسَكُمْ١ۚ لَا یَضُرُّكُمْ مَّنْ ضَلَّ اِذَا اهْتَدَیْتُمْ١ؕ اِلَى اللّٰهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِیْعًا فَیُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا
: ایمان والے
عَلَيْكُمْ
: تم پر
اَنْفُسَكُمْ
: اپنی جانیں
لَا يَضُرُّكُمْ
: نہ نقصان پہنچائے گا
مَّنْ
: جو
ضَلَّ
: گمراہ ہوا
اِذَا
: جب
اهْتَدَيْتُمْ
: ہدایت پر ہو
اِلَى اللّٰهِ
: اللہ کی طرف
مَرْجِعُكُمْ
: تمہیں لوٹنا ہے
جَمِيْعًا
: سب
فَيُنَبِّئُكُمْ
: پھر وہ تمہیں جتلا دے گا
بِمَا
: جو
كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
: تم کرتے تھے
اے ایمان والو ! اپنی جانوں کی فکر کرو، جو شخص گمراہ ہوگا وہ تمہیں ضرر نہ دے گا جب کہ تم ہدایت پر ہو گے، بیشک اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹ کر جانا ہے پھر وہ تم کو ان سب کاموں سے باخبر کر دے گا جو تم کیا کرتے تھے۔
(1) امام ابن ابی شیبہ، احمد، عبد بن حمید، عدنی، ابن منیع اور حمیدی شعبی نے اپنی مسا نید میں، ابو داؤد، ترمذی (اور انہوں نے اس کی تصحیح بھی کی ہے) نسائی، ابن ماجہ، ابو یعلی اور کچھ نے سنن میں، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابن حبان اور دار قطنی نے الافراد میں ابو الشیخ، ابن مردویہ اور بیہقی نے شعب الایمان میں اور ضیاء نے المختارہ میں قیس (رح) سے روایت کیا کہ ابوبکر ؓ کھڑے ہوئے اور آپ نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا اے لوگو تم یہ آیت لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم پڑھتے ہو۔ جبکہ تم اس کو اپنے حقیقی معنی پر محمول نہیں کرتے۔ اور میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ لوگ جب کسی گناہ کو دیکھیں اور اس کو تبدیل نہ کریں قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ سب کو عذاب میں مبتلا کر دے۔ (2) امام ابن جریر نے قیس بن ابی حازم ؓ سے روایت کیا کہ حضرت ابوبکر ؓ رسول اللہ ﷺ کی قبر پر آئے اور حمد و ثنا کے بعد فرمایا اے لوگو ! تم کتاب المقدس میں سے اس آیت کو ضرور پڑھتے ہو اور تم اس کو رخصت شمار کرتے ہو۔ اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اس سے زیادہ سخت کوئی آیت نہیں اتاری یعنی لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم اللہ کی قسم تم ضرور نیکی کا حکم کرتے رہو اور برائی سے روکتے رہو ورنہ اللہ تعالیٰ تم سب پر عذاب نازل فرما دے گا۔ (3) امام عبد الرزاق اور عبد بن حمید نے جریر بجلی ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا قوم میں سے ان کے درمیان ایک ایسا آدمی رہتا ہو جو گناہ کا عمل کرتا ہو جبکہ وہ لوگ اس سے طاقتور اور عزت والے ہوں۔ پھر وہ طاقت سے اس برائی کو ختم نہ کریں تو ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ سب کو عذاب میں مبتلا کر دے۔ (4) امام ترمذی، (اور آپ نے اس کی تصحیح بھی کی ہے) ، ابن ماجہ، ابن جریر اور بغوی نے معجم میں، ابن منذر اور ابن ابی حاتم، طبرانی، ابو الشیخ، ابن مردویہ، الحاکم (اور آپ نے اس کی تصحیح بھی کی ہے) اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابو امیہ شعبانی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا کہ میں ابو ثعلبہ خشنی (رح) کے پاس آیا میں نے ان سے کہا آپ اس آیت کے ساتھ کیا کرتے ہیں۔ کہا کون سی آیت ؟ میں نے کہا (یہ آیت) لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم تو انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم میں نے اس کے بارے میں خبر رکھنے والے (یعنی رسول اللہ ﷺ سے پوچھا تھا۔ آپ نے فرمایا بلکہ تم نیکی کا حکم کرتے ہو اور برائی سے روکتے ہو۔ یہاں تک کہ جب تو دیکھے گا کنجوسی کو جس کی اطاعت کی جاتی ہو اور اس خواہش نفس کو جس کی تابعداری کی جاتی ہو اور دنیا کو جس کو ترجیح دی جا رہی ہو اور ہر صاحب رائے اپنی رائے پر خوشی کا اظہار کر رہا ہو تو تجھ پر لازم ہے خاص طور پر اپنے نفس کی حفاظت کر اور اپنے عوام کے فیصلہ کو اپنے آپ سے دور کر دو ۔ بلاشبہ تمہارے پیچھے صبر کے دن ہیں۔ ان میں صبر کرنے والا انگارے کو پکڑنے والے کی طرح ہے۔ ان دنوں میں عمل کرنے والے کا اجر پچاس آدمیوں کے برابر ہوگا۔ وہ عمل کریں گے تمہارے عمل کی طرح۔ (5) امام احمد، ابن ابی حاتم، طبرانی اور ابن مردویہ نے ابو عامر اشعری ؓ سے روایت کیا کہ بلاشبہ ان کے درمیان کوئی مسئلہ تھا تو وہ رسول اللہ کے پاس حاضر ہونے سے رک گیا بعد ازاں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا کس چیز نے تجھ کو روک دیا تھا۔ عرض کیا یا رسول اللہ میں نے (یہ آیت) پڑھی لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم نبی ﷺ نے ان سے فرمایا تم کہاں چلے گئے جبکہ تم ہدایت یافتہ ہو اور کافروں میں سے جو گمراہ ہوئے ہیں وہ تم کو کوئی نقصان نہ پہنچائیں گے۔ اپنے نفس کی اصلاح کی فکر (6) امام عبد الرزاق، سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، طبرانی اور ابو الشیخ نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے ابن مسعود ؓ سے اس آیت لفظ آیت علیکم انفسکم کے بارے میں پوچھا انہوں نے فرمایا اے لوگو یہ اس کا زمانہ نہیں کیونکہ آج تو بات مقبول کی جاتی لیکن عنقریب ایسا زمانہ آئے گا کہ تم نیکی کا حکم کرو گے اور تمہارے ساتھ یہ سلوک کیا جائے گا یا فرمایا تمہاری بات قبول نہیں کی جائے گی تو اس وقت تم پر اپنا بچاؤ لازم ہے جب تو ہدایت یافتہ ہوگا تو جو گمراہ ہے وہ تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔ (7) امام سعید بن منصور اور عبد بن حمید نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت علیکم انفسکم اس آیت کے بارے میں فرمایا تو حکم کرو نیکی کا اور روکو برائی سے جب تک اس کے مقابلہ میں ڈنڈا اور تلوار نہ ہو۔ جب اس طرح ہوجائے تو تم اپنا بچاؤ کرو۔ (8) امام عبد بن حمید، نعیم بن حماد نے فتن میں، ابن جریر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، ابن مردویہ اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا کہ ہم عبد اللہ بن مسعود ؓ کے پاس تھے دو آدمیوں کے درمیان ایسا اختلاف واقع ہوگیا جو لوگوں کے درمیان ہوتا ہے یہاں تک کہ ہر ایک اپنے ساتھی کی طرف کھڑا ہوگیا عبد اللہ کے پاس بیٹھنے والوں میں سے ایک آدمی نے کہا کیا میں کھڑا ہوجاؤں اور ان دونوں کو نیکی کا حکم کروں اور برائی سے روکوں ؟ اس کے پہلو میں دوسرے آدمی نے کہا اپنا بچاؤ کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت علیکم انفسکم اس بات کو ابن مسعود ؓ نے سن لیا فرمایا ٹھہر جا۔ ابھی اس آیت کی تاویل کا زمانہ ظاہر نہیں ہوا بلاشبہ قرآن نازل ہوا جہاں نازل ہوا۔ اس میں سے ایسی آیتیں ہیں کہ ان کی تاویل ان کے نازل ہونے سے پہلے ہی ظاہر ہوچکی تھی اور اس میں سے ایسی (آیتیں) بھی ہیں کہ ان کی تاویل رسول اللہ ﷺ کے عہد میں ظاہر ہوگئی اور اس میں سے بعض آیتیں ایسی ہیں کہ ان کی تاویل رسول اللہ ﷺ کے دو سال بعد واقع ہوئیں اور اس میں بعض آیتیں ایسی بھی ہیں کہ ان کی تاویل آج کے بعد ظاہر ہوگی اور بعض اس میں سے ایسی آیتیں بھی ہیں کہ ان کی تاویل قیامت کے وقت ظاہر ہوگی یہ وہ آیات ہیں جن میں قیامت کا ذکر ہے۔ اور اس میں سے بعض آیتیں ایسی بھی ہیں کہ ان کی تاویل حساب کے وقت ظاہر ہوگی یہ وہ آیات ہیں جن میں حساب اور جنت اور دوزخ کا ذکر ہے جب تک تمہارے دل ایک رہیں گے اور تمہاری خواہشات ایک ہوں گی تم فرقوں میں نہ بٹ جاؤ گے تو تم ایک دوسرے کی قوت کا ذائقہ نہ چکھوں گے۔ پس تم نیکی کا حکم کرو اور برائی سے روکو جب تمہارے دل اور خواہشات مختلف ہوجائیں اور تم فرقوں میں بٹ جاؤتو بعض تمہارے بعض کا ذائقہ چکھے گا تو ہر آدمی کو اس کی جان کی حفاظت کرنی چاہئے تو اس وقت اس آیت کی تاویل ظاہر ہوگی۔ (9) امام ابن جریر اور ابن مردویہ نے ابن عمر ؓ سے روایت سے کہا گیا آپ ان دنوں میں بالکل ہی بیٹھ گئے نہ آپ نیکی کا حکم کرتے ہیں اور نہ برائی سے روکتے ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے لفظ آیت علیکم انفسکم انہوں نے فرمایا یہ میرے لئے نہیں ہے اور نہ میرے ساتھیوں کے لئے ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا خبردار چاہیے کہ حاضر ہونے والا غائب آدمی کو حق کا پیغام پہنچا دے ہم حاضر تھے اور تم غائب تھے لیکن یہ آیت ان مؤمنوں کے لئے ہے جو ہمارے بعد آئیں گے اگر وہ بات کریں گے کہ تو ان کی بات قبول نہیں کی جائے گی۔ (10) امام عبد الرزاق اور ابن جریر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے ایک آدمی سے روایت کیا کہ میں عمر بن خطاب کے زمانہ خلافت میں مدینہ منورہ میں ایک ایسے حلقہ میں تھا جن سے نبی ﷺ کے صحابہ بھی تھے ان میں سے ایک بوڑھے آدمی نے یہ آیت پڑھی میرا خیال ہے کہ وہ ابی بن کعب ؓ تھے انہوں نے لفظ آیت علیکم انفسکم پڑھی اور فرمایا کہ اس کی تاویل آخری زمانہ میں ظاہر ہوگی۔ (11) امام عبد بن حمید، ابن جریر اور ابو الشیخ نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا میں حضرت عثمان ؓ کے زمانہ میں مدینہ منورہ کی طرف گیا۔ ایک قوم بیٹھی ہوئی تھی ان میں سے ایک نے پڑھا لفظ آیت علیکم انفسکم کہ اکثر لوگوں نے کہا اس آیت کی تاویل ابھی ظاہر نہیں ہوئی۔ (12) امام ابن جریر نے جبیر بن نفیر (رح) سے روایت کیا کہ میں ایک حلقہ میں تھا جس میں نبی ﷺ کے اصحاب بھی تھے اور میں اپنی قوم میں سب سے چھوٹا تھا۔ انہوں نے آپس میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا تذکرہ کیا میں نے کہا کیا اللہ تعالیٰ نہیں فرماتے ہیں لفظ آیت علیکم انفسکم تو ان سب لوگوں نے ایک ہی زبان کے ساتھ کہا تم قرآن مجید سے ایک آیت لیتے ہو تم نہیں پہچانتے ہو کہ اس کی تاویل کیا ہے یہاں تک کہ میں نے تمنا کی کہ میں بات نہ ہی کرتا پھر وہ باتیں کرتے ہوئے متوجہ ہوئے جب ان کے اٹھنے کا وقت ہوا تو انہوں نے کہا تو ابھی کم عمر ہے تو نے ایک ایسی آیت پیش کی جن کے بارے میں تو نہیں جانتا کہ اس کی حقیقت کیا ہے اور ممکن ہے تو پالے اس زمانہ کو جب تو دیکھے بخل کی اطاعت کی جائے اور ایسی خواہش کو جس کی پیروی کی جائے اور ہر رائے والا اپنی رائے کو اچھا سمجھ لے تو اس وقت اپنا بچاؤ کر جب تو ہدایت یافتہ ہوگا۔ تو جو گمراہ ہوگا وہ تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔ (13) امام ابن مردویہ نے معاذ بن جبل ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ اس قول کے بارے میں بتایئے لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم فرمایا اے معاذ نیکی کا حکم کرتے رہو برائی سے روکتے رہو جب تم ایسا بخل دیکھو جس کی اطاعت کی جائے اور ایسا خواہش نفس جس کی پیروی کی جائے اور ہر رائے والے کا اپنی رائے کو اچھا سمجھنا ہو تو اس وقت تم اپنے آپ کو بچاؤ تمہارے غیر کی گمراہی تم کو نقصان نہ دے گی۔ اور تمہارے بعد صبر کے دن ہیں ان دنوں میں دین کو مضبوطی سے پکڑنے والا انگارے کو پکڑنے والے کی طرح ہے۔ ان دنوں میں تمہارے جیسا عمل کرنے والا پچاس آدمیوں کے عمل کے برابراجر دیا جائے گا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ان میں سے پچاس آدمیوں کے برابر ؟ آپ نے فرمایا نہیں بلکہ تم میں سے پچاس آدمیوں کے برابر۔ (14) امام ابن مردویہ نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت رسول اللہ ﷺ کے پاس ذکر کی گئی۔ یعنی لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم نبی ﷺ نے فرمایا اس کی تاویل ابھی نہیں آئی۔ اس کی تاویل نہیں آئے گی یہاں تک کہ عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نیچے اتر آئیں گے۔ (15) امام ابن مردویہ نے ابوبکر صدیق ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ کوئی قوم جب جہاد فی سبیل اللہ کو چھوڑ دیتی ہے تو اللہ تعالیٰ ان پر ذلت کو مار دیتے ہیں۔ اور کوئی قوم برائی کو اپنے درمیان جڑ نہیں پکڑنے دیتی مگر اللہ تعالیٰ اس میں عذاب کو عام کر دے گا۔ اور تمہارے درمیان اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمہارے لئے عام عذاب کے درمیان کوئی رکاوٹ نہیں۔ مگر یہ کہ تم اس آیت کی تاویل کرو اس میں امر بالمعروف کا نہیں عن المنکر کوئی ذکر نہیں۔ (16) امام ابن مردویہ نے ابوبکر محمد بن عمرو بن حزم سے روایت کیا کہ ابوبکر ؓ نے لوگوں کو خطبہ دیا۔ اور اس کے خطبہ میں یہ تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے لوگو اس آیت پر بات مت کرو یعنی لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم اگر بدکار آدمی ایک قوم میں ہوگا (اگر) اس کو وہ لوگ نہیں روکیں گے تو اللہ تعالیٰ ان پر عذاب کو عام کردیں گے۔ (17) امام عبد بن حمید اور ابوالشیخ نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے یہ آیت لفظ آیت علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم تلاوت کی اور فرمایا تعجب ہے کہ یہ آیت اپنے اندر کتنی وسعت رکھتی ہے، تعجب ہے کہ یہ آیت کتنی ثقاہت رکھتی ہے۔ (18) امام ابو الشیخ نے عثمان الشحام ابو سلمہ (رح) سے روایت کیا مجھ کو شیخ نے اہل بصرہ میں سے ایک شخص سے بیان کیا نہ اسے مجھ پر فضیلت اور عمر میں زیادتی حاصل تھی فرمایا مجھے یہ بات پہنچی داؤد (علیہ السلام) نے اپنے رب سے سوال کیا اے رب ! زمین میں کیسے تیرے لئے چلوں اور تیرے لئے اس میں اخلاص کے ساتھ کام کروں ؟ رب تعالیٰ نے فرمایا اے داؤد تو محبت کر جس سے میں محبت کرتا ہوں سرخ اور سفید میں ہے اور تیرے دونوں ہونٹ میری یاد سے تر وتازہ رہیں۔ اور غائب کے بستر سے دور رہ۔ داؤد نے عرض کیا اے میرے رب کس طرح وہ مجھ سے محبت کریں گے دنیا والوں میں سے جن میں کچھ برے ہیں رب تعالیٰ نے فرمایا اے داؤد ! اہل دنیا کے لئے ان کی دنیا کے لئے کام کرنا آخرت والوں سے آخرت کی وجہ سے محبت کرنا بلاشبہ تو اگر ایسا کرلے گا تو تجھ کو نقصان نہیں پہنچائے گا جو شخص گمراہ ہوگا اگر تو ہدایت یافتہ ہوگا۔ (19) امام ابن مردویہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ان کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا اے ابو عبد الرحمن ! چھ آدمی تھے ان سب نے قرآن پڑھا۔ ہر ایک ان میں سے مجتہد ہے۔ اور اس بات میں وہ کوئی پرواہ نہیں کرتے کہ وہ ایک دوسرے پر شرک کی گواہی دیتے ہیں۔ ابن عمر ؓ نے فرمایا شاید کہ تو خیال کرتا ہو کہ میں تجھ کو حکم دوں گا کہ تو ان کی طرف جا کر ان سے قتال کر (مگر) تو ان کو نصیحت کر اور ان کو منع کر اگر تیری نافرمانی کریں تو اپنے نفس کا لازم پکڑ کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم آیت کے ختم تک۔ (20) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے صفوان بن محزر ؓ سے روایت کیا کہ اصحاب الھواء میں سے ان کے پاس ایک آدمی آیا اس نے اپنے بعض معاملات کو ذکر کیا صفوان (رح) نے اس سے فرمایا کیا میں تجھ کو اللہ کے خاص امر کے بارے میں نہ بتاؤں کہ جس کے ساتھ اس نے اپنے بندوں کو خاص کیا (پھر یہ آیت پڑھی) لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم (21) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے علی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم کے بارے میں فرمایا میرے حکم کی اطاعت کرو اور میری وصیت کو یاد کرو۔ (22) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے عوفی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم کے بارے میں فرمایا جب کوئی بندہ میری اطاعت کرے گا ان کاموں میں جن کا میں نے حکم دیا ہے۔ حلال میں سے اور حرام میں سے تو اس کو نقصان نہیں دے گا وہ شخص جو گمراہ ہوگا اس کے بعد جب اس نے عمل کیا اس چیز کے ساتھ جس کا وہ حکم دیا گیا۔ (23) امام ابن جریر نے قارب کے طریق سے امام ضحاک سے اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم کے بارے میں فرمایا یہ اس وقت تھا جب تک تلوار یا ڈنڈا نہ آیا۔ (24) امام ابن ابی حاتم نے مکحول (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت علیکم انفسکم (الایہ) کے بارے میں پوچھا انہوں نے فرمایا اس آیت کی تاویل ابھی نہیں آئی۔ جب واعظ ڈر جائے اور جس کو نصیحت کی گئی وہ انکار کردے تو اپنے آپ کو لازم پکڑ اگر تو خود ہدایت یافتہ ہوگا تو کوئی تجھ کو نقصان نہیں دے گا۔ (25) امام ابن ابی حاتم نے عمر مولی غفرہ (رح) سے روایت کیا یہ آیت (اس وجہ سے) نازل ہوئی کیونکہ ایک آدمی مسلمان ہوتا تھا تو اس کا باپ کافر ہوتا تھا۔ ایک آدمی مسلمان ہوتا تھا تو اس کا بھائی کافر ہوتا تھا۔ جب ان کے دلوں میں ایمان کی حلاوت راسخ ہوجاتی تو وہ اپنے آباؤاجداد کو اور اپنے بھائیوں کو ایمان لانے کی دعوت دیتے تو جواب میں کافر کہتے ہم کو وہ دین کافی ہے جس پر ہم نے آباؤاجداد کو پایا تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم (26) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابو الشیخ نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ اس آیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا اہل کتاب کے بارے میں نازل ہوئی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل یعنی اہل کتاب میں سے لفظ آیت اذا اھتدیتم (جب تم خود ہدایت یافتہ ہو) (27) امام ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے حذیفہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم کے بارے میں فرمایا جب تم نیکی کا حکم کرو گے اور برائی سے روکو گے۔ (28) امام ابن جریر نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم کے بارے میں فرمایا جب تم نیکی کا حکم کرو اور برائی سے روکو تو تم کو وہ شخص ضرر نہیں دے گا جو گمراہ ہوا جب تم ہدایت یافتہ ہو۔ (29) امام ابن جریرنے حسن (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت لفظ آیت یایھا الذین امنوا علیکم انفسکم لا یضرکم من ضل اذا اھتدیتم پڑھی اور فرمایا لفظ آیت الحمد للہ بھا الحمد للہ علیھا گزشتہ زمانہ میں کوئی مؤمن نہیں ہوا ہے۔ اور آئندہ بھی کوئی مؤمن نہیں ہوگا۔ مگر اس کے پہلو میں منافق ہوگا جو مؤمن کے عمل کو ناپسند کرے گا۔ (30) امام احمد، ابن ماجہ اور بیہقی نے الشعب میں انس ؓ سے روایت کیا کہ کہا گیا یا رسول اللہ نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے روکنا کب چھوڑ دیا جائے ؟ آپ نے فرمایا جب تم میں وہی کمزوریاں ظاہر ہوں گی جو تم سے پہلے بنی اسرائیل میں ظاہر ہوئی تھیں۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ کیا ہیں۔ فرمایا جب تمہارے بہترین لوگوں میں سہل پسندی اور تمہارے بڑوں میں بدکاری اور تمہارے چھوٹوں میں حکومت اور فقہ لوٹ جائے گی اور دوسرے لفظوں میں تمہارے رذیل لوگوں میں علم منتقل ہوجائے گا۔ (31) امام بیہقی نے حذیفہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔ تم ضرور نیکی کا حکم کرتے رہو اور برائی سے روکتے رہو یا ممکن ہے اللہ تمہارے اوپر اپنی جانب سے عذاب بھیج دیں پھر تم دعا کرو وہ تمہاری دعا قبول نہ کرے (واللہ تعالیٰ اعلم)
Top