Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Maaida : 41
یٰۤاَیُّهَا الرَّسُوْلُ لَا یَحْزُنْكَ الَّذِیْنَ یُسَارِعُوْنَ فِی الْكُفْرِ مِنَ الَّذِیْنَ قَالُوْۤا اٰمَنَّا بِاَفْوَاهِهِمْ وَ لَمْ تُؤْمِنْ قُلُوْبُهُمْ١ۛۚ وَ مِنَ الَّذِیْنَ هَادُوْا١ۛۚ سَمّٰعُوْنَ لِلْكَذِبِ سَمّٰعُوْنَ لِقَوْمٍ اٰخَرِیْنَ١ۙ لَمْ یَاْتُوْكَ١ؕ یُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ مِنْۢ بَعْدِ مَوَاضِعِهٖ١ۚ یَقُوْلُوْنَ اِنْ اُوْتِیْتُمْ هٰذَا فَخُذُوْهُ وَ اِنْ لَّمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُوْا١ؕ وَ مَنْ یُّرِدِ اللّٰهُ فِتْنَتَهٗ فَلَنْ تَمْلِكَ لَهٗ مِنَ اللّٰهِ شَیْئًا١ؕ اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ لَمْ یُرِدِ اللّٰهُ اَنْ یُّطَهِّرَ قُلُوْبَهُمْ١ؕ لَهُمْ فِی الدُّنْیَا خِزْیٌ١ۖۚ وَّ لَهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الرَّسُوْلُ
: رسول
لَا يَحْزُنْكَ
: آپ کو غمگین نہ کریں
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يُسَارِعُوْنَ
: جلدی کرتے ہیں
فِي
: میں
الْكُفْرِ
: کفر
مِنَ
: سے
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
قَالُوْٓا
: انہوں نے کہا
اٰمَنَّا
: ہم ایمان لائے
بِاَفْوَاهِهِمْ
: اپنے منہ سے (جمع)
وَ
: اور
لَمْ تُؤْمِنْ
: مومن نہیں
قُلُوْبُهُمْ
: ان کے دل
وَمِنَ
: اور سے
الَّذِيْنَ هَادُوْا
: وہ لوگ جو یہودی ہوئے
سَمّٰعُوْنَ
: جاسوسی کرتے ہیں
لِلْكَذِبِ
: جھوٹ کے لیے
سَمّٰعُوْنَ
: وہ جاسوس ہیں
لِقَوْمٍ
: جماعت کے لیے
اٰخَرِيْنَ
: دوسری
لَمْ يَاْتُوْكَ
: وہ آپ تک نہیں آئے
يُحَرِّفُوْنَ
: وہ پھیر دیتے ہیں
الْكَلِمَ
: کلام
مِنْۢ بَعْدِ
: بعد
مَوَاضِعِهٖ
: اس کے ٹھکانے
يَقُوْلُوْنَ
: کہتے ہیں
اِنْ اُوْتِيْتُمْ
: اگر تمہیں دیا جائے
هٰذَا
: یہ
فَخُذُوْهُ
: اس کو قبول کرلو
وَاِنْ
: اور اگر
لَّمْ تُؤْتَوْهُ
: یہ تمہیں نہ دیا جائے
فَاحْذَرُوْا
: تو اس سے بچو
وَمَنْ
: اور جو۔ جس
يُّرِدِ اللّٰهُ
: اللہ چاہے
فِتْنَتَهٗ
: گمراہ کرنا
فَلَنْ تَمْلِكَ
: تو ہرگز نہ آسکے گا
لَهٗ
: اس کے لیے
مِنَ
: سے
اللّٰهِ
: اللہ
شَيْئًا
: کچھ
اُولٰٓئِكَ
: یہی لوگ
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
لَمْ يُرِدِ
: نہیں چاہا
اللّٰهُ
: اللہ
اَنْ
: کہ
يُّطَهِّرَ
: پاک کرے
قُلُوْبَهُمْ
: ان کے دل
لَهُمْ
: ان کے لیے
فِي الدُّنْيَا
: دنیا میں
خِزْيٌ
: رسوائی
وَّلَهُمْ
: اور ان کے لیے
فِي
: میں
الْاٰخِرَةِ
: آخرت
عَذَابٌ
: عذاب
عَظِيْمٌ
: بڑا
اے رسول ! آپ کو وہ لوگ رنجیدہ نہ کریں جو دوڑ دوڑ کر کفر میں گرتے ہیں جو ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے اپنے منہ سے کہا کہ ہم ایمان لائے اور حال یہ ہے کہ ان کے دل ایمان نہیں لائے، اور ان لوگوں میں سے ہیں جو یہودی ہیں یہ لوگ جھوٹ کو بہت زیادہ سننے والے ہیں، جو لوگ تمہارے پاس نہیں آئے ان کو باتیں پہنچانے کے لئے خوب دھیان سے سنتے ہیں۔ یہ لوگ کلمات کو ان کی جگہ سے بدل دیتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اگر تم کو یہ حکم ملے تو اس کو لے لینا اور اگر تم کو یہ حکم نہ ملے تو اس سے پرہیز کرنا اور اللہ تعالیٰ جس کو فتنہ میں ڈالنے کا ارادہ فرمائے تو اے مخاطب اس کے لئے اللہ تعالیٰ پر تیرا کوئی زور نہیں چل سکتا۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ ارادہ نہیں فرمایا کہ ان کے دلوں کو پاک کرے، ان کے لئے دنیا میں رسوائی ہے، اور ان کے لئے آخرت میں بڑا عذاب ہے۔
(1) امام ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت یایھا الرسول لا یحزنک الذین یسارعون فی الکفر من الذین قالوا امنا بافواھھم ولم تو من قلوبھم کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد یہودی ہیں۔ (اور) لفظ آیت من الذین قالوا امنا بافواھھم ولم تو من قلوبھم سے منافق مراد ہے۔ (2) امام احمد، ابو داؤد، ابن جریر، ابن منذر، الطبرانی، ابو الشیخ اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت لفظ آیت ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ھم الکفرون اللہ تعالیٰ نے یہود کی دو جماعتوں کے بارے میں اتاری ہے کہ وہ ان میں سے ایک دوسری پر غالب آگئی۔ زمانہ جاہلیت میں یہاں تک کہ دونوں جماعتیں آپس میں راضی ہوگئیں۔ اور آپس میں صلح کی۔ اس بات پر کہ غالب جماعت نے مغلوب جماعت کا جو آدمی قتل کیا ہے۔ تو اس کی دیت پچاس وسق ہوگی اور مغلوب جماعت نے غالب جماعت کا آدمی قتل کیا تو اس کی دیت سو وسق ہوگی۔ وہ اسی طریقہ پر چل رہے تھے کہ نبی ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے ابھی ان پر رسول اللہ ﷺ کا غلبہ نہیں ہوا تھا کہ دونوں جماعتیں کسی مسئلہ پر اکھٹا ہوئیں۔ کمزور جماعت اٹھی اور کہا کہ دو قبیلوں میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ دونوں کا دین ایک ہو، نسب ایک ہو، شہر ایک ہو اور ان کی دیت ایک دوسرے سے آدھی ہو۔ اور ہم تم کو یہ دیت تمہارے ظلم اور تمہارے خوف کی وجہ سے دیتے رہے ہیں۔ اب جبکہ محمد ﷺ تشریف لے آئے ہیں تو ہم تم کو یہ دیت نہیں دیں گے قریب تھا کہ ان کے درمیان جنگ بھڑک اٹھتی۔ پھر وہ آپس میں راضی ہوئے اس بات پر کہ رسول اللہ ﷺ ان کے درمیان فیصلہ فرما دیں۔ غالب جماعت کو فکر لاحق ہوئی۔ اللہ کی قسم محمد ﷺ تم کو اس سے دگنا لے کر نہیں دیں گے جو وہ تم سے لے کر انہیں دیں گے سچ بات یہی ہے کہ وہ ہمیں ہمارے ظلم اور غلبہ ہی کی وجہ سے دی۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے چھپایا۔ تو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو خبر دی اس سارے کام کے بارے میں اور جو کچھ انہوں نے ارادہ کیا تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری لفظ آیت یایھا الرسول لا یحزنک الذین یسارعون فی الکفر سے لے کر لفظ آیت ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ھم الفسقون تک پھر فرمایا اللہ کی قسم ان کے بارے میں (یہ آیت) اتری۔ (3) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور امام ابو الشیخ نے عامر شعبی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت یایھا الرسول لا یحزنک الذین یسارعون فی الکفر سے مراد ہے کہ یہودیوں میں سے ایک آدمی نے اپنے دین والوں میں سے ایک آدمی کو قتل کردیا۔ اور انہوں نے اپنے مسلمان حلیفوں سے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سے یہ پوچھ لو اگر وہ دیت کا فیصلہ کریں تو ہم ان سے جھگڑا کریں۔ اگر وہ قتل کا فیصلہ کریں تو ہم اس کے پاس نہ آئیں۔ یہود مرد و عورت کی سنگساری (4) امام ابن اسحاق، ابن جریر، ابن منذر اور بیہقی نے سنن میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کی کہ یہود کے علماء بیت المدارس میں جمع ہوئے۔ جب رسول اللہ ﷺ مدینہ میں تشریف لا چکے تھے۔ ایک شادی شدہ مرد نے ایک شادی شدہ عورت سے زنا کرلیا تو انہوں نے کہا کہ اس آدمی اور اس عورت کو محمد ﷺ کے پاس بھیجو تاکہ ان سے پوچھیں کہ ان دونوں کے بارے میں کیا حکم ہے۔ اور ان دونوں میں اسے فیصلہ کرنے کا اختیار دے دو ۔ اگر وہ وہی فیصلہ کریں جو تم کرتے ہو یعنی زانی کے ہاتھ زمین پر رکھواؤ اور جھال کی ایسی رسی سے کوڑے مارے جس کو تارکول میں رنگا گیا ہو۔ پھر ان کے چہرے سیاہ کرے پھر ان کو دو گدھوں پر اس طرح بٹھائے کہ ان کے منہ پچھلی جانب ہوں تو فیصلہ مان لینا کیونکہ وہ اپنی قوم کے سردار اور بادشاہ ہے۔ اور اگر وہ ان دونوں کے بارے میں نفی کا فیصلہ دیں کیونکہ وہ نبی ہے۔ تو اس سے بچو کہیں وہ تم سے وہ چیز نہ چھین لے جو تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ وہ یہودی آپ کے پاس آئے اور کہنے لگے اے محمد ﷺ اس آدمی نے شادی کے بعد ایسی عورت سے بدکاری کی جو شادی شدہ تھی۔ ان کے درمیان حکم فرمائیے۔ ہم نے آپ کو ان دونوں کے بارے میں ثالث مقرر کیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ بیت المدارس میں ان (یہودیوں) کے بڑے علماء کے پاس تشریف لے گئے۔ اور فرمایا اے یہود کے گروہ ! اپنے علماء کو میری طرف نکالو۔ تو آپ کی طرف (ان کے علماء) عبداللہ بن صور یا۔ یاسر بن اخطب اور وھب بن یہود آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے علماء ہیں۔ تو ان سے رسول اللہ ﷺ نے پوچھا پھر آخر کار انہوں نے کہا عبد اللہ ابن صوریا کے بارے میں کہ یہ تورات کا سب سے زیادہ جاننے والا ہے جو کچھ اس میں سے باقی ہے تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے تنہائی میں ملاقات فرمائی اور سوال کرنے میں سختی کی۔ اور فرمایا اے ابن صوریا میں تجھے اللہ کی قسم دیتا ہوں اور اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل پر جو احسانات کئے ہیں وہ یاد دلاتا ہوں۔ کیا تو جانتا ہے کہ جس نے شادی کرنے کے بعد زنا کیا ہو اللہ تعالیٰ نے تورات میں رجم کا حکم فرمایا ہے ؟ اس نے کہا ہاں (ایسے ہی ہے) اللہ کی قسم ! اے ابو القاسم ! بلاشبہ وہ جانتے ہیں کہ آپ اللہ تعالیٰ کے بھیجے ہوئے ہیں لیکن وہ آپ سے حسد کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لائے ان کے لئے (رجم کا) حکم فرمایا تو مسجد کے دروازے کے پاس ان کو رجم کردیا گیا۔ پھر ابن صوریا ! کافر ہوگیا اور رسول اللہ ﷺ کی نبوت کا انکار کردیا تو (اس پر) اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت یایھا الرسول لا یحزنک الذین یسارعون فی الکفر (5) امام عبد الرزاق، احمد و عبد بن حمید، ابو داؤد، ابن جریر، ابن ابی حاتم اور امام بیہقی نے دلائل میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا سب سے پہلے جو رجم کیا گیا وہ ایک یہودی تھا۔ جن کو رسول اللہ ﷺ نے رجم فرمایا۔ ان میں سے ایک آدمی اور ایک عورت نے زنا کیا۔ ان کے بعض نے بعض سے کہا اس نبی کی طرف ان کو لے جاؤ۔ کیونکہ یہ ایسے نبی ہیں جن کو احکام میں سہولت کے ساتھ بھیجا گیا۔ اگر وہ ہم کو رجم سے کم کا فتوی دیں تو ہم اس کو قبول کرلیں گے۔ اور ہم اس کے ذریعہ اپنے رب کے پاس دلیل پکڑیں گے اور ہم کہیں گے تیرے انبیاء میں سے ایک نبی نے یہ فتوی دیا ہے راوی نے کہا کہ یہ لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے آپ مسجد میں اپنے اصحاب کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اے ابو القاسم ! آپ کیا فرماتے ہیں کہ ان میں سے ایک مرد اور ایک عورت نے زنا کیا ؟ آپ ﷺ نے کوئی گفتگو نہیں کی بلکہ آپ ان کے بیت المدارس میں تشریف لائے۔ دروازے پر کھڑا ہو کر فرمایا کہ میں تم کو اس اللہ کی قسم دیتا ہوں کہ جس نے توراۃ کو موسیٰ پر اتارا۔ تم توراۃ میں کیا پاتے ہو۔ جب کسی شادی شدہ آدمی نے زنا کی ہو ؟ انہوں نے کہا کہ ان کا منہ کالا کیا جاتا ہے۔ اور ان کے تحبیہ کیا جاتا ہے اور اس کو کوڑے مارے جاتے ہیں اور تحبیہ یہ ہے کہ دونوں کو گدھے پر سوار کیا جاتا ہے۔ اور دونوں کے منہ پیچھے کردیئے جاتے ہیں اور ان کو پھرایا جاتا ہے پھر وہ نوجوان خاموش ہوگیا۔ جب نبی ﷺ نے اس کو دیکھا کہ وہ خاموش ہوگیا۔ تو فرمایا میں تم کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ تو اس نے کہا اے اللہ ہم کو قسم دی گئی ہے۔ ہم تورات میں رجم کو پاتے ہیں کہ ایک آدمی نے دوسرے خاندان میں زنا کیا۔ اس نے اس کے رجم کا ارادہ کیا لیکن اس کی قوم اس میں حائل ہوگئی۔ اور انہوں نے کہا اللہ کی قسم، ہم اپنے ساتھی کو رجم نہیں کریں گے۔ یہاں تک کہ تو اپنے ساتھی نہیں لاؤگے اور اسے رجم نہیں کرو گے۔ پھر انہوں نے اپنے درمیان موجودہ سزا پر آپس میں صلح کرلی۔ نبی ﷺ نے فرمایا میں تمہارا فیصلہ کروں گا اس حکم کے ساتھ جو تورات میں ہے۔ تو پھر دونوں کو رجم کا حکم فرمایا اور ان کو رجم کردیا گیا۔ زہری (رح) نے فرمایا ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوگی۔ لفظ آیت انا انزلنا التورۃ فیھا ھدی ونور یحکم بھا النبیون الذین اسلموا نبی ﷺ ان انبیاء میں شامل ہیں۔ (6) امام احمد مسلم، ابو داؤد، النسائی، نحاس نے ناسخ میں، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ اور ابن مردویہ نے براء بن عازب ؓ سے روایت کیا کہ ایک یہودی نبی ﷺ کے پاس سے گزرا جو منہ کالا کیا ہوا تھا اور کوڑے لگے ہوئے تھے۔ آپ نے ان کو بلوا کر فرمایا کیا تم اپنی کتاب میں زنا کی حد اس طرح پاتے ہو ؟ انہوں نے کہا ہاں ! آپ نے ان کے علماء میں سے ایک آدمی کو بلوایا۔ اور فرمایا میں تجھ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں جس نے توراۃ کو موسیٰ (علیہ السلام) پر نازل فرمایا اس طرح تم اپنی کتاب میں زنا کی حد کو پاتے ہو ؟ اس نے کہا اگر آپ مجھ کو اللہ کی قسم نہ دیتے تو میں یہ بات آپ کو نہ بتاتا۔ ہم اپنی کتاب میں زنا کی حد رجم پاتے ہیں۔ لیکن ہمارے بڑے لوگوں میں زنا زیادہ ہوگیا، جب ہم کسی بڑے آدمی کو پکڑتے تھے تو اس کو چھوڑ دیتے تھے اور جب ہم کسی ضعیف کو پکڑتے تھے تو اس پر حد قائم کرتے تھے۔ ہم نے کہا آجاؤ ہم ایسی سزا مقرر کریں جس کو ہم شریف اور کمزور آدمی پر قائم کریں۔ تو ہم نے منہ کالا کرنا اور کوڑے مارنے پر اتفاق کرلیا نبی ﷺ نے فرمایا اے اللہ میں پہلا آدمی ہوں جس نے تیرے حکم کو زندہ کیا اس پر عمل مٹ جانے کے بعد جب کہ ان لوگوں نے تیرے حکم کو ضائع کردیا تھا۔ پھر آپ ﷺ نے رجم کا حکم فرمایا تو ان کو رجم کردیا گیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے اتارا لفظ آیت یایھا الرسول لا یحزنک الذین یسارعون فی الکفر سے لے کر لفظ آیت ان اوتیتم ھذا فخذوہ تک (پھر ان لوگوں سے کہا) اگر وہ تم کو رجم کا فتوی دیں فاحذر وہ تو اس سے بچنا اور یہود کے بارے میں فرمایا لفظ آیت ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ھم الظلمون اور نصاری کے بارے میں فرمایا لفظ آیت ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ھم الفسقون پھر فرمایا یہ کافروں کے بارے میں ہے۔ (7) امام بخاری اور مسلم نے ابن عمرو ؓ سے روایت کیا کہ یہودی رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تو انہوں نے ان میں سے ایک آدمی اور ایک عورت کے زنا کرنے کا ذکر کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا توراۃ میں کیا پاتے ہو ؟ انہوں نے کہا ہم ان کو رسوا کرتے ہیں اور ان کو کوڑے لگاتے ہیں۔ عبد اللہ بن سلام ؓ نے فرمایا تم نے جھوٹ کہا۔ اس میں رجم کی آیت موجود ہے ؟ تورات لے آؤ انہوں نے اس کو کھولا اس میں سے ایک آدمی نے رجم کی آیت پر ہاتھ رکھ دیا اور اس آیت سے پہلے اور اس کے بعد والی آیت کو پڑھ دیا عبد اللہ بن سلام نے فرمایا اپنے ہاتھ کو اٹھا لے تو اس نے جب ہاتھ اٹھایا تو رجم کی آیت موجود تھی۔ انہوں نے کہا یہ سچ ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کا حکم دیا اور ان دونوں کو رجم کردیا گیا۔ (8) امام ابن جریر، طبرانی اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ان اوتیتم ھذا فخذوہ وان لم توتوہ فاحذروا سے مراد یہودی ہیں ان میں سے ایک عورت نے زنا کیا اور تورات میں اللہ کا حکم زنا کے بارے میں رجم تھا۔ انہوں نے اس عورت پر رجم کرنے سے گریز کیا۔ اور کہنے لگے محمد ﷺ کے پاس چلو ہوسکتا ہے کہ ان کے پاس کوئی رخصت ہو۔ اگر ان کے پاس رخصت ہو تو اس کو قبول کرلینا وہ لوگ آئے اور کہا اے ابو القاسم ہم میں سے ایک عورت نے زنا کیا اس کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تورات میں زانی کا کیا حکم ہے ؟ انہوں نے کہا اس کو چھوڑ دو جو کچھ تورات میں ہے۔ بتاؤ تمہارے پاس اس کا کیا حکم ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا لے آؤ میرے پاس جو تم میں سے اس تورات کو زیادہ جاننے والا ہو جو موسیٰ پر اتاری گئی۔ اور ان سے فرمایا اس ذات کی قسم جس نے تم کو فرعون والوں سے نجات دی۔ اور اس ذات کی قسم۔ جس نے تمہارے لئے دریا کو پھاڑا اور تم کو نجات دی اور فرعون والوں کو غرق کردیا۔ خبردار تم مجھ کو بتاؤ کیا حکم فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تورات میں زنا کے بارے میں ؟ انہوں نے کہا اس کا حکم رجم ہے تو رسول اللہ ﷺ نے حکم فرمایا اور اس عورت کو رجم کردیا گیا۔ (9) امام ابن جریر، ابن ابی حاتم، ابن منذر اور ابو الشیخ نے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ومن الذین ھادوا سمعون للکذب سے مدینہ کے یہودی مراد ہیں (اور) لفظ آیت سمعون لقوم اخرین لم یاتوک سے فدک کے یہودی مراد ہیں (اور) لفظ آیت یحرفون الکلم سے فدک کے یہودی مراد ہیں لفظ آیت یقولون سے مراد مدینہ کے یہودی ہیں لفظ آیت اوتیتم ھذا یعنی کوڑے لگانا لفظ آیت فخذوہ وان لم توتوہ فاحذروا یعنی اگر رجم کا حکم ہو تو چھوڑ دینا۔ (10) امام حمیدی نے اپنی مسند میں، ابو داؤد، ابن ماجہ، ابن منذر اور ابن مردویہ نے جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا کہ اہل فدک میں سے ایک آدمی نے زنا کیا۔ فدک والوں نے مدینہ کے یہودیوں کو لکھا کہ اس کے بارے میں محمد ﷺ سے سوال کرو۔ اگر وہ تم کو کوڑے مارنے کا حکم دیں تو اس کو مان لو۔ اور اگر وہ تم کو رجم کا حکم دیں تو اس کو نہ مانو۔ انہوں نے اس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا۔ تو آپ نے فرمایا تم میں سے دو آدمی (تورات کو) زیادہ جاننے والے میرے پاس بھیجو۔ وہ ایک کانا اور دوسرا آدمی لے آئے جس کو ابن صوریا کہا جاتا تھا نبی ﷺ نے ان دونوں سے فرمایا کیا تمہارے پاس تورات نہیں ہے۔ جس میں اللہ کا حکم ہو ؟ انہوں نے کہا ہاں ہے۔ فرمایا میں تم کو اس ذات کی قسم دیتا ہوں۔ جس نے بنی اسرائیل کے لئے دریا کو پھاڑ دیا۔ اور تم پر بادلوں کا سایہ کیا۔ اور فرعون والوں سے تم کو نجات دی۔ اور موسیٰ پر تورات اتاری اور بنی اسرائیل پر من وسلوی نازل فرمایا تم تورات میں کیا پاتے ہو رجم کے بارے میں۔ ان دونوں میں سے ایک نے دوسرے سے کہا مجھے تو اس طرح کبھی کسی نے قسم نہیں دی پھر دونوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اگر چار آدمی گواہی دے دیں کہ انہوں نے مرد کو (بدکاری) کرتے ہوئے اور دوبارہ داخل کرتے ہوئے دیکھا جیسے کہ سرمہ کی سلائی، سرمہ دانی میں داخل کرتے ہیں۔ تو رجم واجب ہوجائے گا نبی ﷺ نے فرمایا حکم اسی طرح سے ہے پھر آپ ﷺ نے رجم کا حکم فرمایا تو اس کو رجم کردیا گیا۔ تو (یہ آیت) نازل ہوئی۔ لفظ آیت فان جاءوک فاحکم بینکم سے لے کر لفظ آیت یحب المقسطین تک۔ (11) امام ابن جریر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت یایھا الرسول لا یحزنک الذین یسارعون فی الکفر (یہ آیت) انصار میں سے ایک آدمی کے بارے میں نازل ہوئی۔ انہوں نے گمان کیا کہ وہ ابو البابہ ؓ ہیں کہ بنو قریظہ نے اس نے مشورہ کیا محاصرہ کے دن ان کے ساتھ کیا سلوک ہونے والا ہے۔ تو انہوں نے ان کی طرف اشارہ کیا کہ وہ ذبح کئے جائیں گے۔ (12) امام ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ومن الذین ھادوا سمعون للکذب کے بارے میں فرمایا کہ ابوہریرہ اور اس کے ساتھی مراد ہیں۔ (13) امام ابن ابی حاتم نے مقاتل (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت سمعون لقوم اخرین کے بارے میں فرمایا کہ اس سے خیبر کے یہودی مراد ہیں۔ (14) امام عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن منذر نے مجاہد ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے لفظ آیت سمعون لقوم اخرین کے بارے میں فرمایا کہ وہی یہودی کے چغل خور ہیں۔ تحریف توراۃ کی شکلیں (15) امام ابو الشیخ نے ابراہیم نخعی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت یحرفون الکلم من بعد مواضعہ سے کلمات کی تعریف کے بارے میں یہ قول نقل کیا ہے یا نبی احباری انہوں نے تحریف کر کے یا نبی ابکاری بنا دی اللہ تعالیٰ کے اس فرمان لفظ آیت یحرفون الکلم من بعد مواضعہ کا یہی مطلب ہے۔ اور ابراہیم اس کو پڑھتے تھے لفظ آیت یحرفون الکلم من بعد مواضعہ (یعنی عن کی جگہ من کا لفظ پڑھتے تھے) (16) امام عبد بن حمید اور ابو الشیخ نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت یحرفون الکلم من بعد مواضعہ کے بارے میں فرمایا ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ یہ آیت بنو قریظہ اور بنو نضیر کے مقتولین کے بارے میں نازل ہوئی۔ جب بنو قریظہ کا ایک آدمی قتل ہوا جسے بنو نضیر کے آدمی نے کیا تھا۔ اور اگر بنو نضیر جب بنو قریظہ کے کسی آدمی کو قتل کردیتے تھے تو ان کو قصاص نہ دیتے اور ان کو وہ دیت دے دیتے تھے کیونکہ وہ اپنے آپ کو نبی قریظہ پر فضیلت دیتے تھے۔ نبی ﷺ مدینہ منورہ میں تشریف لائے تو رسول اللہ ﷺ ان سے اس بارے میں پوچھا اور انہوں نے (اس معاملے کو) نبی ﷺ کی طرف اٹھانے کا ارادہ کیا تاکہ ان کے درمیان آپ ﷺ فیصلہ فرمائیں۔ تو منافقین میں سے ایک آدمی نے ان سے کہا کہ تمہارا یہ مقتول جان بوجھ کر قتل کیا گیا ہے اور جب تم اس کا معاملہ محمد ﷺ کے پاس لے جاؤ گے تو میں ڈرتا ہوں کہیں وہ تم پر قصاص کا فیصلہ کردیں۔ وہ تم سے دیت کو قبول کرلیں تو اس کے لے لو ورنہ ان سے محتاط رہو۔ (17) امام عبد بن حمید اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت یقولون ان اوتیتم ھذا فخذوہ اگر (ان کا حکم) تمہارے موافق ہوجائے تو اس کو مان لو۔ اور اگر تمہارے موافق نہ ہو (تو اس سے بچ جاؤ) یعنی لفظ آیت فخذوہ کہ یہ بات یہودی منافقین سے کہتے تھے۔ (18) امام ابن ابی حاتم، ابن منذر نے اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت یحرفون الکلم کے بارے میں فرمایا یعنی تورات میں اللہ کی حدود کو (بدل ڈالتے تھے) اور فرمایا لفظ آیت یقولون ان اوتیتم یعنی وہ کہتے تھے کہ اگر محمد ﷺ تم کو ایسا حکم کریں جس پر تم ہو تو اس کو قبول کرلو اور اگر وہ تمہاری مخالفت کریں تو اس سے اجتناب کرو (یعنی قبول نہ کرو) اور فرمایا لفظ آیت ومن یرد اللہ فتنہ میں فتنہ سے مراد گمراہی ہے۔ لفظ آیت فلن تملک لہ من اللہ شیئا سے مراد ہے کہ وہ اللہ کی پکڑ سے کوئی نفع نہ دے گا۔ (19) امام ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت لھم فی الدنیا خزی اور ان کی دنیا میں رسوائی سے مراد یہ ہے کہ جب اسلام مضبوط ہوگیا تو قسطنطنیہ فتح ہوگیا تو اللہ تعالیٰ نے ان کو قتل کیا۔ تو یہ (ان کی) رسوائی ہوئی۔ (20) امام ابن جریر، ابن منذر اور ابو الشیخ نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت لھم فی الدنیا خزی سے مراد ہے روم کے ملک میں ان کا شہر فتح ہونا جس میں قید کر لئے جاتے تھے۔ (21) امام عبد الرزاق نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت لھم فی الدنیا خزی سے مراد ہے کہ وہ جزیہ دیتے ہیں اپنے ہاتھ سے اس حال میں کہ وہ ذلیل ہونے والے ہیں۔
Top