Dure-Mansoor - Adh-Dhaariyat : 22
وَ فِی السَّمَآءِ رِزْقُكُمْ وَ مَا تُوْعَدُوْنَ
وَفِي السَّمَآءِ : اور آسمانوں میں رِزْقُكُمْ : تمہارا رزق ہے وَمَا تُوْعَدُوْنَ : اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے
اور آسان میں تمہارا رزق ہے اور جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے
قولہ تعالیٰ : (آیت ) '' وفی السمآء رزقکم '' دو آیتیں۔ 6:۔ ابن النفور والدیلمی (رح) نے حضرت علی ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ (آیت ) '' وفی السمآء رزقکم وما تو عدون '' (تمہارا رزق اور جو کچھ تم سے وعدہ کیا جاتا ہے سب کا معین وقت آسمان میں ہے یعنی رزق سے بارش مراد ہے۔ 7:۔ ابو الشیخ نے العظمہ میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ بلاشبہ میں برف کو پہچانتا ہوں اور میری یہ رائے نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) '' وفی السمآء رزقکم وما تو عدون '' سے برف مراد ہے۔ 8:۔ ابوالشیخ (رح) وابن جریر (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' وفی السمآء رزقکم '' سے مراد ہے بارش (آیت ) '' وما تو عدون '' (اس سے مراد جس چیز کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے) اس سے مراد ہے جنت اور دوزخ۔ 9:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ جنت آسمان میں ہے اور جو کچھ وعدہ دیئے جاتے ہوں خیر میں سے اور شر میں سے۔
Top