Dure-Mansoor - Adh-Dhaariyat : 56
وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ
وَمَا : اور نہیں خَلَقْتُ الْجِنَّ : پیدا کیا میں نے جنوں کو وَالْاِنْسَ : اور انسانوں کو اِلَّا : مگر لِيَعْبُدُوْنِ : اس لیے تاکہ وہ میری عبادت کریں
اور میں نے جن اور انس کو صرف اس لئے پیدا کیا کہ میری عبادت کریں
7:۔ ابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' وما خلقت الجن والانس الالیعبدون '' (اور میں نے جن اور انسان کو اس لئے پیدا کیا کہ وہ میری عبادت کریں ) ۔ ان کو چاہئے کہ وہ عبودیت کا اقر ار کریں خوشی سے یا ناخوشی سے۔ 8:۔ ابن المنذر (رح) نے ابن عباس ؓ سے (آیت ) '' وما خلقت الجن والانس الالیعبدون '' کے بارے میں روایت کیا کہ میں نے جنات اور انسانوں کو پیدا کیا اپنی اطاعت معصیت اور بدبختی اور نیک بختی پر۔ 9:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے زید بن اسلم (رح) سے (آیت ) '' وما خلقت الجن والانس الالیعبدون '' کے بارے میں روایت کیا کہ ان کو شقاوت اور سعادت میں سے کسی پر پیدا نہیں کیا گیا۔ 10:۔ ابن ابی شیبہ (رح) ابوالجوزا (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ میں ان کو رزق دیتا ہوں میں ان کو کھلاتا ہوں اور میں نے ان کو صرف اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا۔ عبادت کے لئے اپنے کو فارغ کرنے فضلیت : 11:۔ احمد والترمذی وحسنہ وابن ماجہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے ابن آدم سے فرمایا تو میری عبادت کے لئے فارغ ہوجا میں تیرا سینہ غنی سے بھردوں گا اور تیرے فقر کو بند کردوں گا اگر تو نے ایسا نہ کیا تو تیرے دل کو شغل سے بھردوں گا (یعنی دنیا کے کاموں میں مشغول کردوں گا۔ (اور تیرے فقر کو بند نہیں کروں گا۔ 12:۔ الطبرانی فی مسند الشامیین والحاکم فی التاریخ والبیہقی فی شعب الایمان والدیلمی ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میرا اور جن وانس کا فیصلہ بھی عجیب ہے میں پیدا کرتا ہوں اور وہ میرے سوا غیر کی عبادت کرتے ہیں، میں رزق دیتا ہوں اور وہ میرے سوا غیر کا شکر ادا کرتے ہیں۔ 13:۔ احمد وداؤد والترمذی (وصححہ) والنسائی والدیلمی وابن الانباری فی المصاحف وابن حبان والحاکم (وصححہ) وابن مردویہ والبیہقی (رح) نے الاسماء والصفات میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ مجھ کو رسول اللہ ﷺ نے مجھ کو یہ آیت اس طرح پڑھائی (آیت ) '' ان اللہ ھو الرزاق ذوالقوۃ المتین '' (بلاشبہ میں رزق دینے والا مضبوط قوت والا ہوں ) 14:۔ ابن ابی حاتم (رح) والبیہقی (رح) نے الاسماء والصفات میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' المتین '' سے مراد ہے (آیت ) '' الشدید '' یعنی سخت۔ 15:۔ ابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ذنوبا '' سے مراد ہے '' دلوا '' یعنی حصہ یہاں مراد ہے عذاب کا ایک حصہ۔ 16:۔ الفریابی وابن جریر (رح) مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ذنوبا مثل ذوب اصحبہم '' (حصہ ہے جسے کہ ان کے ساتھیوں کا حصہ تھا) یعنی ان کے لئے بھی ایک حصہ ہے عذاب میں سے جسے ان کے ساتھیوں کے لئے عذاب کا ایک حصہ تھا۔ 17:۔ الخرائطی نے مساوی الخلاق میں طلحہ بن عمر ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ذنوبا مثل ذوب اصحبہم '' یعنی ان کے لئے عذاب ہے ان کے ساتھیوں کے عذاب کی طرح (واللہ تعالیٰ اعلم) الحمد للہ سورة الذاریات مکمل ہوئی۔
Top