Dure-Mansoor - At-Tur : 20
مُتَّكِئِیْنَ عَلٰى سُرُرٍ مَّصْفُوْفَةٍ١ۚ وَ زَوَّجْنٰهُمْ بِحُوْرٍ عِیْنٍ
مُتَّكِئِيْنَ : تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے عَلٰي سُرُرٍ : اوپر تختوں کے مَّصْفُوْفَةٍ ۚ : صف باندھے ہوئے وَزَوَّجْنٰهُمْ : اور بیادہ دیں گے ہم ان کو بِحُوْرٍ عِيْنٍ : ساتھ سفید عورتوں کے، بڑی آنکھوں والی
یہ لوگ ایسے تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے جو برابر بچھے ہوئے ہوں گے اور ہم گورے رنگ والی بڑی آنکھوں والی عورتوں سے ان کا بیاہ کروادیں گے
جنتیوں کی آپس میں ملاقات : 2:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابوامامہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ سے سوال کیا گیا کہ جنت والے (آپ میں) ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے ؟ آپ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے بلاشبہ وہ لوگ ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے ایسی تیز چلنے والی اونٹنیوں پر کہ جس پر ریشم کے کپڑے ہوں گے اوپر والے نیچے والوں کی ملاقات کے لئے آئیں گے لیکن نیچے والے اوپر والوں کی ملاقات نہیں کرسکیں گے فرمایا یہ ان کے لئے مختلف درجات ہیں پھر فرمایا بیشک وہ لوگ اپنی کہنیاں تکیوں پر رکھے ٹیک لگا کر بیٹھیں گے اور کھائے پیئے گے اور خوش حال زندگی بسر کریں گے اور اس میں جام شراب ایک دوسرے کو دیتے جائیں گے جس میں یہ لغویات ہوگی نہ اس میں گناہ کا عمل ہوگا نہ اس سے ان کو سردرد ہوگا اور نہ اس سے عقل میں فتور آئے گا ستر سال کی مقدار تک وہ اس حال پر رہیں گے ان میں سے کوئی اپنی کہنی تکیے سے نہیں اٹھائے گا ابوامامہ ؓ نے پوچھا یارسول اللہ ﷺ کیا وہ لوگ نکاح کریں گے ؟ فرمایا اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا وہ لوگ خوب خوب نکاح کریں گے اور اپنے ہاتھ سے اشارہ فرمایا لیکن نہ مرد کی منی ہوگی نہ عورت کی اسی میں ناک صاف کریں گے اور نہ اس میں پاخانہ کریں گے ان کے بدن سے خارج ہونے والا پسینہ کستوری کے دانوں کی طرح ہوگا ان کی دھونیاں عود کی ہوں گی اور ان کی کنگھیاں سونے اور چاندی کی ہوگی، ان کے برتن سونے اور چاندی کے ہوں گے صبح اور شام اللہ کی تسبیح بیان کریں گے ان کے دل (باہم محبت اور پیار کی وجہ سے) ایک آدمی کے دل کی طرح ہوں گے نہ ان میں سے کوئی کینہ ہوگا اور آپس میں بغض ہوگا اور وہ صبح شام تسبیح بیان کریں گے۔
Top