Dure-Mansoor - At-Tur : 26
قَالُوْۤا اِنَّا كُنَّا قَبْلُ فِیْۤ اَهْلِنَا مُشْفِقِیْنَ
قَالُوْٓا اِنَّا : کہیں گے بیشک ہم كُنَّا : تھے ہم قَبْلُ : اس سے پہلے فِيْٓ اَهْلِنَا : اپنے گھر والوں میں مُشْفِقِيْنَ : ڈرنے والے
وہ کہیں گے کہ بیشک ہم پہلے اپنے اہل و عیال میں رہتے ہوئے ڈرتے تھے
8:۔ عبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) علی ہنے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' انا کنا قبل فی اھلنا مشفقین '' (ہم اس سے پہلے اپنے گھر میں بہت ڈرا کرتے تھے) یعنی دنیا میں۔ 9:۔ ابن المنذر (رح) نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' انا کنا قبل فی اھلنا مشفقین '' (اور ہم کو دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھا) یعنی آگ کے بھڑکنے اور جلنے سے۔ عذاب '' سموم '' کی شدت : 10:۔ ابن مردویہ (رح) نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر اللہ تعالیٰ عذاب سموم میں سے زمین والوں پر ایک پورے کے برابر کھول دیں تو زمین اور جو کچھ اس کے اوپر ہے سب کو جلاکر راکھ کردے۔ 11:۔ عبد الرزاق وابن ابی شیبہ (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) اور البیہقی (رح) نے شعب الایمان میں عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے یہ آیت پڑھی (آیت ) '' ووقنا عذاب السموم (27) انا کنا من قبل ندعوہ، انہ ھو البرالرحیم '' (سو اللہ نے ہم پر بڑا احسان کیا اور ہم کو دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھا ہم اس سے پہلے دنیا میں اس سے دعا مانگا کرتے تھے واقعی وہ بڑا محسن اور مہربان ہے) اور فرمایا اے اللہ ہم پر احسان فرما اور ہم کو گرم لو کے عذاب سے بچا لے بلاشبہ آپ بہت احسان کرنے والے اور ہمیشہ رحم کرنے والے ہیں اور یہ انہوں نے نماز میں کہا۔ 12:۔ ابن ابی شیبہ (رح) و عکرمہ ؓ فی الزھد اور ابن المنذر (رح) نے اسماء ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے یہ آیت پڑھی (پھر) اس پر وہ گرپڑیں اور پناہ طلب کرنے لگیں اور دعا کرنے لگیں۔ 13:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) ابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' انہ ھو البر '' (بلاشبہ وہ بڑا محسن ہے) یعنی وہ بڑا مہربان ہے۔ 14:۔ ابن المنذر (رح) نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' انہ ھو البر '' یعنی وہ بڑا سچ بولنے والا ہے۔
Top