Dure-Mansoor - At-Tur : 48
وَ اصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ فَاِنَّكَ بِاَعْیُنِنَا وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ حِیْنَ تَقُوْمُۙ
وَاصْبِرْ : اور صبر کیجیے لِحُكْمِ رَبِّكَ : اپنے رب کے فیصلے کے لیے فَاِنَّكَ بِاَعْيُنِنَا : پس بیشک آپ ہماری نگاہوں میں ہیں وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ : اور تسبیح کیجیئے اپنے رب کی حمد کے ساتھ حِيْنَ : جس وقت تَقُوْمُ : آپ کھڑے ہوتے ہیں
اور آپ رب کی تجویز پر صبر کیجئے سو بیشک آپ ہماری حفاظت میں ہیں اور جس وقت آپ کھڑے ہوتے ہیں اپنے رب کی تسبیح اور حمد کیجئے
قولہ تعالیٰ : (آیت ) ' ' وسبح بحمد ربک حین تقوم '' 5:۔ الفریابی وابن المنذر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ' ' وسبح بحمد ربک حین تقوم '' (اور اٹھتے وقت اپنے رب کی تسبیح بیان کیجئے) یعنی ہر مجلس سے (اٹھتے وقت) 6:۔ ابن ابی شیبہ نے ابوالاحوص (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ' ' وسبح بحمد ربک حین تقوم '' یعنی جب آپ اٹھیں تو '' سبحان اللہ وبحمدہ '' کہیں۔ کفارئہ مجلس کی دعاء : 7:۔ عبد الرزاق (رح) نے جامعہ میں ابو عثمان فقیر (رح) سے روایت کیا کہ جبرائیل (علیہ السلام) نے نبی کریم ﷺ کو سکھایا کہ جب آپ اپنی مجلس سے کھڑے ہوں تو یہ کہا کریں : سبحانک اللہم وبحمدک اشھد ان لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک : ترجمہ : اے اللہ تعالیٰ میں آپ کی پاکی بیان کرتا ہوں آپ کی حمد کے ساتھ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ کے سوا کوئی معبود نہیں میں آپ سے استغفار کرتا ہوں اور آپ کی طرف توبہ کرتا ہوں۔ 8:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وابو داؤد والنسائی والحاکم وابن مردویہ (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ آخر میں یہ دعا فرماتے تھے جب آپ مجلس سے اٹھنے کا ارادہ فرماتے : سبحانک اللہم وبحمدک اشھد ان لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک : ایک آدمی نے کہا یا رسول اللہ ﷺ بلاشبہ اب آپ یہ کلمات کہتے ہیں جو کہ آپ اس سے پہلے نہیں کہا کرتے تھے آپ نے فرمایا یہ کفارہ ہے (ان باتوں) کا جو مجلس میں ہوجاتی ہیں۔ 9:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے زیادبن حصین (رح) سے روایت کیا کہ میں ابوالعالیہ کے پاس آیا جب میں نے ارادہ کیا کہ آپ کے پاس سے باہر نکل جاؤں تو ابوالعالیہ نے فرمایا کیا میں تجھ کو ایسے کلمات نہ عطا کروں جو محمد ﷺ کو جبرائیل (علیہ السلام) نے سکھائے ؟ میں نے کہا کہوں نہیں فرمایا جب آپ مجلس سے کھڑے ہونے کا ارادہ فرماتے تو آخر میں یہ کلمات کہتے : سبحانک اللہم وبحمدک اشھد ان لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک : پوچھا گیا یارسول اللہ ﷺ یہ کلمات کیا ہیں جو آپ ان کو پڑھتے ہیں ؟ فرمایا یہ کلمات ایسے ہیں جو مجھ کو جبرائیل (علیہ السلام) نے سکھائے ہیں اور یہ کفارہ ہے (ان باتوں کا) جو مجلس میں ہوتی ہیں) 10:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے یحییٰ بن جعدہ (رح) سے روایت کیا کہ مجلس کا کفارہ یہ کلمات ہیں : سبحانک اللہم وبحمدک واتوب الیک : 11:۔ سعید بن منصور (رح) وابن ابی شیبہ (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ' ' وسبح بحمد ربک حین تقوم '' سے مراد ہے کہ جب آپ کھڑے ہوں نماز کی طرف تو یہ کلمات کہیں : سبحانک اللہم وبحمدک و تبارک اسمک وتعالیٰ جدک ولا الہ غیرک : ترجمہ : اے اللہ تعالیٰ تیری ذات پاک ہے اور تعریف تیرے لئے ہے اور تیرا نام برکت والا ہے اور تیری بزرگی بلند ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں : 12:۔ ابوعبید (رح) علیہ وابن المنذر (رح) نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ ہر مسلمان پر حق ہے جب وہ نماز کی طرف کھڑا ہو تو یوں کہے '' سبحانک اللہم وبحمدک '' کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی کے لئے فرماتے ہیں (آیت ) ' ' وسبح بحمد ربک حین تقوم ''۔ 13:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ' ' وسبح بحمد ربک حین تقوم '' سے مراد ہے کہ جب آپ اپنے بستر سے کھڑے ہوں تو اپنے رب کی حمد کرتے ہوئے اس کی پاکی بیان کیجئے یہاں تک کہ آپ نماز میں داخل ہوجائیں۔ قولہ تعالیٰ : (آیت ) '' ومن الیل فسبحہ وادبار النجوم '' 14:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ومن الیل فسبحہ وادبارالنجوم '' (اور رات میں بھی اس کی تسبیح کیا کیجئے اور ستاروں سے پیچھے بھی) اس سے مراد دورکعتیں ہیں صبح کی نماز سے پہلے۔ 15:۔ ابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' وادبارالنجوم '' سے مراد ہے فجر کی دو رکعتیں۔ 16:۔ ابن جریر (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' وادبارالنجوم '' سے مراد ہے صبح کی نماز۔ الحمد للہ سورة الطور مکمل ہوئی :
Top