Dure-Mansoor - An-Najm : 57
اَزِفَتِ الْاٰزِفَةُۚ
اَزِفَتِ : نزدیک آگئی الْاٰزِفَةُ : نزدیک آنے والی
جلدی آنے والی قریب آپہنچی
17:۔ ابن جریر (رح) نے ابومالک الغفاری (رح) سے (آیت ) '' الا تزروازرۃ وزر اخری '' (سے لے کر) ھذا نذیر من النذرالاولی '' تک کے بارے میں روایت کیا کہ محمد ﷺ نے اسی سے ڈرایا جس سے پہلے انبیاء نے ڈرایا۔ 18:۔ عبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ھذا نذیر من النذر الاولی '' (یہ محمد ﷺ ڈرانے والے ہیں پہلے ڈانے والوں میں سے) یعنی محمد ﷺ انہیں (احکام) کے سابھ بھیجے گئے جیسے ان سے پہلے رسول بھیجے گئے (آیت ) '' ازفت الازمۃ '' (آنے والی قریب آپہنچی ہے) یعنی قیامت (آیت ) '' لیس لھا من دون اللہ کاشفۃ '' (اللہ کے سوا اس کو کوئی ذات ہٹانے والی نہیں) یعنی کوئی لوٹانے والا نہیں۔ 19:۔ ابن جریر (رح) نے ابن عباس (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' الازمۃ '' قیامت کے دن کے ناموں میں سے ہے۔ 20:۔ الفریابی وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ازفت الازمۃ '' سے مراد ہے قیامت قریب آگئی۔ 21:۔ ابن المنذر (رح) نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ازفت الازمۃ '' سے مراد ہے قیامت قریب ہے (آیت ) '' لیس لھا من دون اللہ کاشفۃ '' یعنی اللہ کے سوا اسے کوئی ظاہر نہیں کرے گا۔ 22:۔ ابن المنذر (رح) نے ضحاک (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ کے سوا اس کے معبودوں میں سے کوئی اس کو ظاہر کرنے والا نہیں۔
Top