Dure-Mansoor - Ar-Rahmaan : 22
یَخْرُجُ مِنْهُمَا اللُّؤْلُؤُ وَ الْمَرْجَانُۚ
يَخْرُجُ مِنْهُمَا : نکلتے ہیں ان دونوں سے اللُّؤْلُؤُ : موتی وَالْمَرْجَانُ : اور مونگے
ان دونوں میں سے لؤلؤ اور مرجان نکلتے ہیں
سمندر میں موتی ملنا : 14:۔ ابن ابی الدنیا نے کتاب المطر میں وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' یخرج منھما اللؤلؤ '' (ان دونوں میں سے موتی نکلتے ہیں) یعنی جب آسمان سے بارش ہوتی ہے تو سیپیاں اپنے مونہوں کو کھول لیتی ہیں سمندر میں جس میں بارش کا قطرہ گرجاتا ہے۔ تو وہ موتی بن جاتا ہے۔ 15:۔ ابن جریر (رح) نے سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا کہ جب آسمان سے بارش برستی ہے تو اس کے لئے سیپیوں کو کھول دیا جاتا ہے۔ پس جو قطرہ اس میں پڑجائے تو وہ موتی بن جاتا ہے۔ 16:۔ الفریابی وھناد بن السری وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' المرجن '' سے مراد بڑے بڑے موتی ہیں۔ 17:۔ وعبد بن حمید (رح) ابن جریر (رح) نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ مرجان سے مراد ہے بڑے موتی ہیں۔ 18:۔ وعبد بن حمید (رح) ابن جریر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ مرجان وہ ہیں جو موتیوں میں سے بڑے ہوتے ہیں۔ 19:۔ وعبد بن حمید (رح) ابن جریر (رح) نے مرۃ (رح) سے روایت کیا کہ مرجان سے مراد عمدہ اور اعلی قسم کے موتی ہیں۔ 20:۔ ابن جریر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' اللؤلؤ '' (یعنی موتی) وہ ہوتا ہے جو اس میں سے بڑا ہوتا ہو اور مرجان چھوٹے موتی کو کہتے ہیں۔ 21:۔ عبدالرزاق (رح) وعبد بن حمید (رح) ابن جریر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' اللؤلؤ '' بڑے موتی کو کہتے ہیں اور مرجان چھوٹے موتی کو کہتے ہیں۔ 22:۔ ابن ابی الدنیا نے الوقف والا ابتداء میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' یخرج منھما اللؤلؤ والمرجان '' (کہ ان دونوں میں سے موتی اور مرجان نکلتے ہیں) اس میں (آیت ) ' ' اللؤلؤ '' سے مراد بڑے موتی اور (آیت ) '' والمرجان '' سے مراد چھوٹے موتی ''۔ 23:۔ وعبد بن حمید (رح) ابن جریر (رح) نے حسن ؓ اور ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' اللؤلؤ '' سے مراد ہے بڑے بڑے موتی اور مرجان سے مراد چھوٹی موتی۔ 24:۔ عبدالرزاق (رح) والفریابی وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) والطبرانی نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والمرجان '' سے مراد ہے سرخ سلمانی منکے۔ 25:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے مراد ہے (آیت ) '' مرج البحرین یلتقین '' (اسی نے دو دریاؤں کو ملادیا کہ دونوں آپس میں ملے ہوئے ہیں) سے مراد ہے حضرت علی اور فاطمہ ؓ (کہ دونوں کو اللہ تعالیٰ نے نکاح کے ذریعہ ملادیا) (آیت ) '' بینہما برزخ لایبغین '' (اور دونوں کے درمیان ایک حجاب ہے کہ دونوں اپنی حد سے نہیں بڑھ سکتے) اس میں برزخ سے مراد ہے نبی کریم ﷺ کی ذات مبارک (آیت ) '' یخرج منھما اللؤلؤ والمرجان '' (کہ ان دونوں میں سے موتی اور مرجان نکلتے ہیں) سے مراد حسن اور حسین ؓ دونوں صاحبزادگان ہیں۔ 26:۔ ابن مردویہ (رح) نے انس بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' مرج البحرین یلتقین '' سے مراد ہے حضرت علی ؓ اور حضرت فاطمہ ؓ سے (آیت ) '' یخرج منھما اللؤلؤ والمرجان '' سے مراد ہے حسن اور حسین ؓ ۔
Top