Dure-Mansoor - Ar-Rahmaan : 39
فَیَوْمَئِذٍ لَّا یُسْئَلُ عَنْ ذَنْۢبِهٖۤ اِنْسٌ وَّ لَا جَآنٌّۚ
فَيَوْمَئِذٍ : تو اس دن لَّا يُسْئَلُ : نہ پوچھا جائے گا عَنْ ذَنْۢبِهٖٓ : اپنے گناہوں کے بارے میں اِنْسٌ وَّلَا جَآنٌّ : کوئی انسان اور نہ کوئی جن
سو اس دن کسی انسان یا جن سے اس کے گناہ کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا
24:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' فیومئذلا یسئل عن ذنبہ انس ولا جآن '' (تو اس روز کسی انسان وجن سے اس کے جرم کے متعلق نہیں پوچھا جائے گا) یعنی ان سے یہ سوال نہیں کرے گا کہ کیا تم نے یہ عمل کئے ہیں کیونکہ وہ خود اس کے بارے میں ان سے زیادہ جاننے والا ہے ان سے کہے گا کہ تم نے یہ یہ عمل کیوں کیا تھا۔ 25:۔ ابن جریر (رح) وابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے (آیت ) '' فیومئذلا یسئل عن ذنبہ انس ولا جآن '' کے بارے میں روایت کیا کہ میں ان سے ان کے اعمال کے بارے میں نہیں پوچھوں گا اور نہ ہی ان میں سے بعض سے بعض کے بارے میں پوچھوں گا اور یہ اسی قول کی طرح ہے جیسے فرمایا (آیت ) '' ولا یسئل عن ذنوبھم المجرمون (78) '' (القصص آیت 78) (اور مجرموں سے ان کے گناہوں کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا) اور اسی قول کی طرح ہے (آیت ) '' ولا تسئل عن اصحب الجحیم (119) '' (البقرہ آیت 119) اور آپ سے ان دوزخ والوں کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا) بعض لوگوں سے سوال نہ ہوگا : 26:۔ ابن مردویہ (رح) نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کسی کا قیامت کے دن حساب اس لئے نہیں کیا جائے گا کہ اس کو بخش دیا جائے اور مسلمان اپنے اعمال کو قبر میں دیکھ لے گا اسی کو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں (آیت ) '' فیومئذلا یسئل عن ذنبہ انس ولا جآن '' 27:۔ آدم وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) (رح) اور بیہقی (رح) نے الشعب میں مجاہد (رح) سے (آیت ) '' فیومئذلا یسئل عن ذنبہ انس ولا جآن '' کے بارے میں روایت کیا کہ فرشتے کسی مجرم سے سوال نہیں کریں گے کیونکہ وہ ان کو ان کے چہروں سے پہچان لیں گے۔
Top