Dure-Mansoor - Ar-Rahmaan : 60
هَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُۚ
هَلْ : کیا جَزَآءُ : بدلہ ہے الْاِحْسَانِ : احسن کا اِلَّا الْاِحْسَانُ : سوائے احسان کے (کچھ اور ہے ؟ )
کیا احسان کا بدلہ احسان کے علاوہ بھی ہے ؟
قولہ تعالیٰ : (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' 28:۔ ابن ابی حاتم (رح) وابن مردویہ (رح) فی نوادرالاصول والبغوی فی تفسیر والدیلمی فی مسند الفردوس وابن النجار نے اپنی تاریخ میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' (نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہے) کے بارے میں فرمایا (کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں) جس کو میں نے توحید کی نعمت عطا کی کہ اس کا بدلہ سوائے جنت کے اور کچھ نہیں۔ 29:۔ ابن مردویہ (رح) نے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس آیت (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' کے بارے میں فرمایا نہیں بدلہ ہے جس کو ہم نے اسلام کی نعمت عطا کی مگر یہ کہ میں اس کو جنت میں داخل کروں گا۔ 30:۔ الحکیم الترمذی فی نوادرالاصول والبغوی فی تفسیر الدیلمی فی مسند الفردوس وابن النجار نے اپنی تاریخ میں انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' کیا تم جانتے ہو تمہارے رب نے کیا فرمایا ؟ صحابہ ؓ نے عرض کیا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ فرمایا اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں جس کو میں نے توحید کی نعمت عطا کی اس کا بدلہ سوائے جنت کے اور کچھ نہیں۔ توحید کا بدلہ جنت ہے : 31:۔ ابن النجار نے اپنی تاریخ میں علی بن ابی طالب ؓ سے اللہ تعالیٰ کا اس قول (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' کے بارے میں روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ عزوجل نے فرمایا جس کو میں نے توحید کی نعمت عطا کی اس کا بدلہ سوائے جنت کے اور کچھ نہیں۔ 32:۔ عبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) وابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' کے بارے میں روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا) نہیں بدلہ ہے جس پر میں نے انعام فرمایا ان لوگوں میں سے جس نے '' لا الہ الا اللہ '' کہا دنیا میں مگر یہ کہ (اس کے لئے) جنت ہے آخرت میں۔ 33:۔ عبد بن حمید (رح) نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' سے مراد ہے کہ جس نے ' لا الہ الا اللہ '' کہا گیا اس کی جزاء جنت کے علاوہ کوئی ہوسکتی ہے۔ 34:۔ عبد بن حمید (رح) نے حسن (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔ 35:۔ ابن عدی وابوالشیخ وابن مردویہ (رح) والبیہقی (رح) فی شعب الایمان (وضعفہ) والدیلمی (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے مجھ پر یہ آیت سورة الرحمن میں نازل کی کہ جو کافر اور مسلمان دونون کے لئے فیصلہ کن ہے یعنی یہ (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' 36:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' مسلمان اور کافر دونوں کے بارے میں نازل ہوئی۔ 37:۔ شعب بن منصور (رح) عبد بن حمید (رح) والبخاری فی الادب وابن جریر (رح) وابن المنذر والبیہقی (رح) نے شعب الایمان میں محمد بن الحنفیہ ؓ سے روایت کیا کہ یہ (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' نیک اور بد دونوں کو شامل ہے بیہقی نے کہا کہ یہ روایت مرسل ہے۔ 38:۔ الخطیب نے اپنی تاریخ میں ابن عباس ؓ سے (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ کا ایک سرخ ستون ہے اس کا اوپر والاسرا عرش کے پایوں میں سے ایک پائے پر مڑا ہوا ہے اور اس کا نچلا حصہ ساتویں زمین کے نیچے ایک مچھلی کی پیٹھ پر ہے جب کوئی بندہ کہتا ہے ' لا الہ الا اللہ '' تو وہ مچھلی حرکت کرتی ہے اور عرش کے نیچے وہ ستون بھی حرکت کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ عرش سے فرماتے ہیں ٹھہر جا وہ کہتا ہے آپ کی عزت کی قسم ! میں نہیں ٹھہروں گا، یہاں تک کہ آپ اس کلمہ کہنے والے کے سابقہ گناہ معاف فرمادیں گے تو اللہ تعالیٰ اس کو بخش دیتے ہیں۔ 39:۔ ابن جریرل نے قتادہ ؓ سے (آیت ) '' ھل جزآء الاحسان الا الاحسان '' کے بارے میں روایت کیا کہ جنہوں نے اچھے اور نیک عمل کئے پس وہ اچھا بدلہ دیئے جائیں گے۔
Top