Dure-Mansoor - Ar-Rahmaan : 68
فِیْهِمَا فَاكِهَةٌ وَّ نَخْلٌ وَّ رُمَّانٌۚ
فِيْهِمَا فَاكِهَةٌ : ان دونوں میں پھل ہیں وَّنَخْلٌ : اور کھجور کے درخت وَّرُمَّانٌ : اور انار
ان دونوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے
قولہ تعالیٰ : (آیت ) '' فیھما فاکھۃ ونخل ورمان '' 62:۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' فیھما فاکھۃ ونخل ورمان '' (ان دونوں باغوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے) یعنی یہ پھل ہیں (آیت ) '' من کل فاکھۃ زوجن ' (ان دونوں باغوں میں ہر میوے کی دو دو قسمیں ہوں گی) 63:۔ عبد بن حمید (رح) والحارث بن ابی اسامہ ابن مردویہ (رح) نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ یہودیوں میں سے کو کچھ لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور انہوں نے کیا یا رسول اللہ ﷺ کیا جنت میں والے اس طرح کھائیں گے جسے دنیا میں کھاتے ہیں ؟ فرمایا ہاں اس سے دوگنا پھر انہوں نے پوچھا کیا قضائے حاجت بھی کریں گے : فرمایا نہیں، لیکن ان کو پسینہ آئے گا تو اللہ تعالیٰ ان کے پیٹوں سے یہ تکلیف دینے والی چیز کو دور کردیں گے۔ 64:۔ ابن المبارک وابن ابی شیبہ (رح) وھناد بن السری وابن ابی الدنیا فی صفۃ الجنۃ وابن المنذر وابن ابی حاتم (رح) وابو الشیخ (رح) فی العظمہ والحاکم (رح) (وصححہ) والبیہقی نے الشعب میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جنت کی کھجور کے تنے سبز زرد رنگ کے ہوں گے اور کھجور کی کٹی ہوئی ٹہنیوں کے باقی ماندہ تنے سرخ سونے کے ہوں گے اور اس کی شاخیں جنت والوں کا لباس ہوں گی جنت والوں کے کپڑے اور جوڑے انہیں سے بنا ہوئے ہوں گے اور اس کا پھل مٹکوں کی طرح ہوگا جو دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا اور مکھن سے زیادہ نرم ہوگا اور اس میں گٹھلی نہیں ہوں گی۔ کھجور کے درخت جنت میں : 65:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وھناد بن السری (رح) والبیہیقی (رح) نے سلمان ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے ایک چھوٹی سی لکڑی لی اور فرمایا اگر تو اس لکڑی کی طرح (کوئی لکڑی تلاش کرے گا مگر تو اس کو نہ دیکھے گا) (یعنی وہ تجھ کو نہ ملے گی) تو پھر پوچھا کھجور اور دوسرے درخت کہاں ہوں گے ؟ فرمایا اس کی جڑیں موتی اور سونے کی ہوں گی اور اس کے اوپر پھل ہوگا۔ 66:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے جنت کی کھجور کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا اس کی جڑ چاندی کی ہوگی اور اس کا تنا سونے کا ہوگا اور اس کی ٹہنیاں کپڑے کے جوڑے ہیں اور اس کا پھل تروتازہ ہے جو دودھ سے زیادہ سفید اور مکھن سے زیادہ نرم اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ 67:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے جنت کی طرف دیکھا اچانک اس کے اناروں میں سے پلان سے کسے ہوئے اونٹ کی طرح تھا۔ 68:۔ ابی الدنیا نے صفۃ الجنۃ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جنت کے پھلوں میں سے ایک پھل بارہ ذراع لمباہو گا اور اس میں گٹھلی نہیں ہوگی۔ 69:۔ الطبرانی والبیہقی (رح) نے شعب الایمان میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ انار میں سے دو دانہ لے کر کھاتے تھے تو ان سے پوچھا گیا آپ نے ایسا کیوں کیا ؟ تو فرمایا مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ جنت کے دانہ کے ساتھ زمین میں انار کی پیوندکاری کی جاتی ہے شاید وہ بھی اسی طرح ہوگا۔ 70:۔ ابن السنی نے الطب النبوی میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہارے ان اناروں میں سے کوئی انار ایسا نہیں ہے مگر وہ جنت کے انار کے ایک دانہ کے ساتھ اس کی پیوند کاری کی جاتی ہے۔
Top