Dure-Mansoor - Al-Hadid : 14
یُنَادُوْنَهُمْ اَلَمْ نَكُنْ مَّعَكُمْ١ؕ قَالُوْا بَلٰى وَ لٰكِنَّكُمْ فَتَنْتُمْ اَنْفُسَكُمْ وَ تَرَبَّصْتُمْ وَ ارْتَبْتُمْ وَ غَرَّتْكُمُ الْاَمَانِیُّ حَتّٰى جَآءَ اَمْرُ اللّٰهِ وَ غَرَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ
يُنَادُوْنَهُمْ : وہ پکاریں گے ان کو اَلَمْ : کیا نہ نَكُنْ : تھے ہم مَّعَكُمْ ۭ : تمہارے ساتھ قَالُوْا : وہ کہیں گے بَلٰى : کیوں نہیں وَلٰكِنَّكُمْ : لیکن تم نے فَتَنْتُمْ : فتنے میں ڈالا تم نے اَنْفُسَكُمْ : اپنے نفسوں کو وَتَرَبَّصْتُمْ : اور موقعہ پرستی کی تم نے وَارْتَبْتُمْ : اور شک میں پڑے رہے تم وَغَرَّتْكُمُ : اور دھوکے میں ڈالا تم کو الْاَمَانِيُّ : خواہشات نے حَتّٰى جَآءَ : یہاں تک کہ آگیا اَمْرُ اللّٰهِ : اللہ کا فیصلہ وَغَرَّكُمْ : اور دھوکے میں ڈالا تم کو بِاللّٰهِ : اللہ کے بارے میں الْغَرُوْرُ : بڑے دھوکے باز نے
وہ ان کو پکاریں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے ؟ وہ کہیں گے کہ تھے تو سہی لیکن تم نے اپنے کو گمراہی میں پھنسا رکھا تھا اور تم منتظر رہا کرتے تھے اور تم شک کیا کرتے تھے اور تم کو تمہاری تمناؤں میں دھوکہ میں ڈال رکھا تھا، یہاں تک کہ اللہ کا حکم آپہنچا اور تم کو دھوکہ دینے والے نے اللہ کے ساتھ دھوکہ میں ڈال رکھا تھا
24۔ بیہقی نے شعب الایمان میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ولکنکم فتنتم انفسکم لیکن تم نے اپنے کو گمراہی میں پھنسا رکھا تھا۔ یعنی شہوات اور لذات کے فتنوں میں ڈال دیا تو اور تم توبہ کا اتنظار کرتے تھے۔ آیت وتربصتم اور تم شک میں پڑے ہوئے تھے اللہ کے بارے میں آیت وغرتکم الامانی حتی جاء امر اللہ۔ اور تم کو تمہاری تمناؤں نے دھوکہ میں ڈال رکھا تھا یہاں تک کہ تم پر خدا کا حکم آپہنچا، یعنی موت۔ آیت وغرکم باللہ الغرور۔ اور تم کو دھوکہ دینے والے شیطان نے دھوکہ میں ڈال رکھا تھا یعنی شیطان نے۔ 25۔ عبد بن حمید نے ابو سفیان (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولکنکم فتنتم انفسکم اور تم فتنہ میں پڑے ہوئے تھے گناہوں اور نافرمانیوں کے سبب اور تم تو یہ انتظار کرتے تھے آیت وارتبتم اور تم شک میں پڑے ہوئے تھے آیت وغرتکم الامانی۔ اور تم کو تمناؤں نے دھوکہ میں ڈال رکھا تھا اور تم کہتے تھے عنقریب ہم کو بخش دیا جائے گا۔ یہاں تک کہ اللہ کا حکم آپہنچا یعنی موت آیت وغرکم باللہ الغرور یعنی شیطان نے تم کو دھوکہ میں ڈال رکھا تھا۔ 26۔ عبد بن حمید نے محبوب اللیثی رحمہ سے روایت کیا کہ آیت ولنکم فتنتم انفسکم یعنی تم نے شہوات کے سبب اپنے آپ کو فتنوں میں ڈال رکھا تھا آیت وتربصتم یعنی توبہ (کی تم انتظار کررہے تھے) آیت وارتبتم یعنی تم اللہ کے بارے میں شک میں پڑے ہوئے تھے۔ آیت وغرتکم الامانی۔ یعنی لمبی امیدوں نے تم کو دھوکہ دیا۔ آیت حتی جاء امر اللہ۔ یعنی فوت کا حکم آپہنچا۔ آیت وغرکم باللہ الغرور۔ یعنی شیطان نے تم کو دھوکہ میں ڈال دیا۔ 27۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت وتربصتم یعنی تم انتظار کر رہے تھے حق اور اہل حق کی تباہی کا آیت وارتبتم اور تم اللہ کے حکم کے بارے میں شک میں پڑے ہوئے تھے آیت وغرتکم الامانی یعنی تم شیطان کی طرف سے دھوکہ میں مبتلا رہے اللہ کی قسم وہ برابر اس حال پر رہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو آگ میں پھینک دیا۔ آیت وغرکم باللہ الغرور۔ یعنی شیطان نے تم کو دھوکہ میں ڈالدیا۔ آیت فالیوم لایوخذ منکم فدیۃ۔ آج کے دن تم سے کوئی فدیہ نہیں لیا جائے گا یعنی نہ منافقین سے اور نہ کافروں سے۔
Top