Dure-Mansoor - Al-An'aam : 123
وَ كَذٰلِكَ جَعَلْنَا فِیْ كُلِّ قَرْیَةٍ اَكٰبِرَ مُجْرِمِیْهَا لِیَمْكُرُوْا فِیْهَا١ؕ وَ مَا یَمْكُرُوْنَ اِلَّا بِاَنْفُسِهِمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح جَعَلْنَا : ہم نے بنائے فِيْ : میں كُلِّ : ہر قَرْيَةٍ : بستی اَكٰبِرَ : بڑے مُجْرِمِيْهَا : اس کے مجرم لِيَمْكُرُوْا : تاکہ وہ حیلے کریں فِيْهَا : اس میں وَمَا : اور نہیں يَمْكُرُوْنَ : وہ حیلے کرتے اِلَّا : مگر بِاَنْفُسِهِمْ : اپنی جانوں پر وَمَا : اور نہیں يَشْعُرُوْنَ : وہ شعور رکھتے
اور اسی طرح ہم نے بستی میں وہاں کے بڑوں کو مجرم بنا دیا۔ تاکہ وہ اس میں مکر کریں اور وہ صرف اپنی ہی جانوں کے ساتھ مکر کرتے ہیں اور شعور نہیں رکھتے۔
(1) امام ابن جریر اور ابو الشیخ نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ (یہ آیت) لفظ آیت وکذلک جعلنا فی کل قریۃ اکبر مجرمیھا مذاق کرنے والوں کے بارے میں نازل ہوئی۔ (2) امام ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت جعلنا فی کل قریۃ اکبر مجرمنھا کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد ہے کہ ہم نے ہر بستی میں ان کے شریر لوگوں کو تسلط دیا۔ جنہوں نے اس میں نافرمانی کی۔ جب انہوں نے ایسا کیا تو ہم نے ان کو عذاب میں ہلاک کردیا۔ (3) امام ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن منذر اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت اکبر مجرمنھا سے ان کے بڑے لوگ مراد ہیں۔
Top