Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-An'aam : 145
قُلْ لَّاۤ اَجِدُ فِیْ مَاۤ اُوْحِیَ اِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلٰى طَاعِمٍ یَّطْعَمُهٗۤ اِلَّاۤ اَنْ یَّكُوْنَ مَیْتَةً اَوْ دَمًا مَّسْفُوْحًا اَوْ لَحْمَ خِنْزِیْرٍ فَاِنَّهٗ رِجْسٌ اَوْ فِسْقًا اُهِلَّ لِغَیْرِ اللّٰهِ بِهٖ١ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَاِنَّ رَبَّكَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
قُلْ
: فرما دیجئے
لَّآ اَجِدُ
: میں نہیں پاتا
فِيْ
: میں
مَآ اُوْحِيَ
: جو وحی کی گئی
اِلَيَّ
: میری طرف
مُحَرَّمًا
: حرام
عَلٰي
: پر
طَاعِمٍ
: کوئی کھانے والا
يَّطْعَمُهٗٓ
: اس کو کھائے
اِلَّآ
: مگر
اَنْ يَّكُوْنَ
: یہ کہ ہو
مَيْتَةً
: مردار
اَوْ دَمًا
: یا خون
مَّسْفُوْحًا
: بہتا ہوا
اَوْ لَحْمَ
: یا گوشت
خِنْزِيْرٍ
: سور
فَاِنَّهٗ
: پس وہ
رِجْسٌ
: ناپاک
اَوْ فِسْقًا
: یا گناہ کی چیز
اُهِلَّ
: پکارا گیا
لِغَيْرِ اللّٰهِ
: غیر اللہ کا نام
بِهٖ
: اس پر
فَمَنِ
: پس جو
اضْطُرَّ
: لاچار ہوجائے
غَيْرَ بَاغٍ
: نہ نافرمانی کرنیوالا
وَّلَا عَادٍ
: اور نہ سرکش
فَاِنَّ
: تو بیشک
رَبَّكَ
: تیرا رب
غَفُوْرٌ
: بخشنے والا
رَّحِيْمٌ
: نہایت مہربان
آپ فرما دیجئے جو کچھ میری طرف وحی بھیجی گئی میں اس میں کھانے والے پر کوئی چیز حرام نہیں پاتا۔ سوائے اس کے کہ مردار ہو یا بہتا ہوا خون ہو یا سور کا گوشت ہو۔ کیونکہ بلاشبہ وہ ناپاک ہے یا ایسی چیز کو حرام پاتا ہوں جس پر غیر اللہ کا نام پکارا گیا ہو سو جو شخص حالت اضطراری میں ہو اس حال میں کہ باغی اور حد سے آگے بڑھنے والا نہیں سو تیرا رب بخشنے والا مہربان ہے۔
حرام گوشت اور اجزاء (1) امام عبد بن حمید نے طاؤس (رح) سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت والے لوگ کچھ چیزوں کو حرام کرلیتے تھے اور کچھ چیزوں کو حلال کرلیتے تھے۔ تو (یہ آیت) نازل ہوئی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما (2) امام عبد بن حمید، ابو داؤد، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، ابن مردویہ اور حاکم نے (اور حاکم نے تصحیح بھی کی ہے) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جاہلیت والے کچھ چیزوں کو کھالیتے تھے اور کچھ چیزوں کو ناپاک اور غلیظ سمجھ کر چھوڑ دیتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو بھیجا اپنی کتاب کو نازل فرمایا اس کے حلال چیزوں کو حلال قرار دیا۔ اور حرام چیزوں کو حرام قرار دیا۔ پس جس کو حلال کیا تو وہ حلال ہے اور جس کو حرام کیا تو وہ حرام ہے اور جس سے خاموشی اختیار کی تو وہ اس کی جانب سے معاف نہیں پھر یہ آیت تلاوت کی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما آیت کے آخر تک۔ (3) امام عبد الرزاق اور عبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے یہ آیت لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما تلاوت فرمائی اور فرمایا اس کے سوا جو کچھ ہے وہ حلال ہے۔ (4) امام بخاری، ابو داؤد اور ابن منذر، نحاس اور ابو الشیخ نے عمرو بن دینار (رح) سے روایت کیا کہ میں نے جابر بن زید ؓ سے روایت کیا کہ میں نے جابر بن زبیر ؓ سے پوچھا کہ لوگ گمان کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے پالتو گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا خیبر کے وقت تو انہوں نے فرمایا اس بات کو حکم بن عمرو الغفاری ؓ نے ہمارے پاس بصرہ میں رسول اللہ ﷺ کی طرف سے ایسے ہی کہا تھا۔ لیکن بحر بن عباس ؓ نے اس کا نکار کیا اور (یہ آیت) پڑھی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما الایہ (5) امام ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ چوپاؤں میں سے کوئی بھی حرام نہیں۔ مگر جو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں حرام فرمائی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما الایہ حرام چیز ناپاک بھی ہوتی ہے (6) امام سعید بن منصور، ابو داؤد، ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ قنفذ (یعنی سیہ) کے کھانے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے (یہ آیت) پڑھی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما الایہ ایک شیخ نے ان کے پاس فرمایا کہ میں نے ابوہریرہ ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ بات نبی ﷺ کے پاس ذکر کی گئی تو آپ نے فرمایا ایک ناپاک نجس چیز ہے ناپاک چیزوں میں سے ابن عمر ؓ نے فرمایا اگر نبی ﷺ نے ایسا فرمایا تھا تو وہ اس طرح ہے جیسے کہ سب نے فرمایا۔ (7) امام ابن منذر، ابن ابی حاتم، نحاس، ابو الشیخ اور ابن مردویہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ جب پوچھا گیا دانتوں سے چیر پھاڑ کرنے والے درندوں کے بارے میں ؟ (جسے شیر بھیڑ یا چیتا لومڑی کتا وغیرہ) اور ہر پرندے پنجوں سے شکار کرنے والے کے بارے میں تو انہوں نے (یہ آیت) تلاوت کی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما (الایہ) (8) امام احمد، بخاری، نسائی، ابن منذر، ابن ابی حاتم، طبرانی، ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ سودہ بنت زمعہ ؓ کی بکری مرگئی اس نے عرض کیا یا رسول اللہ بکری مرگئی ہے۔ آپ نے فرمایا تم نے (اس کی کھال) کا مشکیزہ کیوں نہ بنایا۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا ہم اس کی کھال کا مشکیزہ بنا سکتے ہیں حالانکہ وہ مرگئی ہے۔ تو نبی ﷺ نے (یہ آیت) پڑھی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما علی طاعم یطعمہ الا ان یکون میتۃ بلاشبہ تم اس کو استعمال نہیں کرسکتے لیکن تم اس کی دباغت کرنے کے بعد اس سے نفع حاصل کرسکتے ہو۔ تو انہوں نے اس کی طرف کسی کو بھیج کر اس کی کھال اتروائی پھر اس کو دباغت دیدی۔ پھر اس سے ایک مشکیزہ بنا لیا۔ یہاں تک کہ وہ (مدت کے بعد) ان کے پاس پھٹ گئی۔ (9) امام ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے (یہ آیت) پڑھی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما علی طاعم یطعمہ الا ان یکون میتۃ آیت کے آخر تک اور فرمایا بلاشبہ مردار سے وہ چیز حرام ہے جس کو کھایا جاتا ہے۔ اور وہ ہے گوشت۔ لیکن کھال یا کھال سے بنا ہوا برتن، دانت پڑی بال اور اون تو (یہ چیزیں) حلال ہیں۔ (10) امام ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جاہلیت والے جب جانور کی گردن کی رگوں کو ذبح کرتے تھے۔ تو اس کا خون لے کر کھا جاتے تھے۔ اور کہتے تھے وہ بہتا ہوا خون ہے۔ (11) امام عبد الرزاق، عبد بن حمید اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ وہ خون حرام ہے جو بہتا ہوا ہے۔ اور وہ گوشت جو خون کے ساتھ مل جاتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ (12) امام سعید بن منصور، عبد الرزاق، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے عکرمۃ (رح) سے روایت کیا کہ اگر یہ آیت لفظ آیت اودما مسفوحا نہ ہوتی تو مسلمان لوگوں کے ساتھ وہی کچھ کرتے جو کچھ ان کے ساتھ یہودی کررہے ہیں۔ (13) امام ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت اودما مسفوحا کے بارے میں فرمایا کہ لفظ آیت المسفوح سے مراد ہے وہ خون جو بہتا ہے اور کچھ حرج نہیں جو اس میں سے رگوں میں رہ جاتا ہے۔ (14) امام ابن ابی شیبہ، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی ابن عباس ؓ کے پاس آیا اور ان سے کہا کہ تلی کھائی جاسکتی ہے ؟ فرمایا ہاں (کھا لو) اس نے کہا کیا دم کا لفظ اس کو شامل نہیں ؟ انہوں نے فرمایا کہا اللہ تعالیٰ نے بہنے والے خون کو حرام فرمایا۔ (15) امام عبد بن حمید اور ابو الشیخ نے ابو مجلز سے روایت کیا کہ ان سے پوچھا گیا اس خون کے بارے میں جو بکری کے مذبح (گردن) کی جگہ میں ہوتا ہے یا وہ خون جو ہانڈی کے اوپر ہوتا ہے۔ انہوں نے فرمایا کچھ حرج نہیں کیونکہ صرف بہنے والے خون سے منع کیا گیا۔ (16) امام ابو الشیخ اور ابن مردویہ نے ابن عمر اور عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ہر شے والی چیز کے کھانے میں کوئی حرج نہیں مگر جو اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں ذکر فرمایا یعنی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما الایہ (17) امام ابو الشیخ نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ ان سے ہاتھی اور شیر کے گوشت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے یہ آیت پڑھی لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی الایہ (18) امام ابن ابی شیبہ اور ابو الشیخ نے ابی الحنفیہ سے روایت کیا کہ انہوں نے جریث (یعنی بام مچھلی) کے کھانے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے یہ آیت لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما تلاوت فرمائی۔ (19) امام ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ کتا بھیڑیا بلی اور اس جیسے دوسرے درندوں کی قیمت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا لفظ آیت یایھا الذین امنوا لا تسئلوا عن اشیآء ان تبدلکم تسوکم (المائدہ آیت 101) رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے کچھ لوگ (کئی) چیزوں کو ناپسند کرتے تھے مگر ان کو حرام نہیں کہتے تھے۔ اور اللہ تعالیٰ نے کتاب کو اتارا اس میں حلال چیزوں کو حلال قرار دیا اور حرام کو حرام قرار دیا۔ اور اپنی کتاب میں نازل فرمایا لفظ آیت قل لا اجد فی ما اوحی الی محرماعلی طاعم یطعمہ الا ان یکون میتۃ اودما مسفوحا اولحم خنزیر (20) امام ابن ابی شیبہ، بخاری، مسلم اور نسائی، ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے خیبر کے دن گھریلو گدھے کے گوشت سے منع فرمایا۔ (21) امام ابن ابی شیبہ، بخاری، مسلم اور نسائی نے ابو ثعلبہ (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے گھریلو گدھے کے گوشت کو حرام فرما دیا۔ (22) امام ابن ابی شیبہ، بخاری اور مسلم نے انس ؓ سے روایت کیا کہ ایک آنے والا رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور اس نے کہا میں نے گدھے کو گوشت کھایا ہے۔ پھر ایک دوسرا آنے والا آیا اس نے کہا کیا آپ نے گدھوں کو حرام کردیا ہے ؟ تو آپ نے ایک آواز لگانے والے کو حکم فرمایا تو اس نے لوگوں میں یہ آواز لگائی۔ بلاشبہ اللہ اور اس کے رسول نے تم کو منع کیا ہے گدھے کے گوشت سے کیونکہ ناپاک ہیں تو ہانڈیاں الٹ دی گئی۔ حالانکہ وہ جوش مار رہی تھیں (گدھوں کے) گوشت سے۔ (23) امام مالک، بخاری، مسلم، ابو داؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے ابو ثعلبہ خشی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے دانتوں سے چھیڑ پھاڑ کرنے والے درندوں کے کھانے سے منع فرمایا۔ (24) امام مسلم، ابو داؤد، نسائی اور ابن ماجہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کے دن دانتوں سے چھیڑ پھاڑ کرنے والے درندوں کے کھانے سے اور پنجوں سے شکار کرنے والے پرندے (کھانے) سے منع فرمایا۔ (25) امام ابو داؤد نے خالد بن ولید ؓ سے روایت کیا کہ خیبر کے دن میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جہاد کیا یہودی آئے اور انہوں نے شکایت کی کہ لوگ ہمارے باڑوں میں جھانکتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا خبردار معاہدین کے اموال حلال نہیں ہیں مگر اس کے حق کے ساتھ اور تم پر حرام ہیں گھریلو گدھے گھوڑے اور خچر اور ذی ناب درندے اور ذی مخالب پرندے ہیں۔ (26) امام ابن ابی شیبہ اور ترمذی نے (اور ترمذی نے اس کی تصحیح بھی کی ہے) جابر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کے دن پالتو گدھوں کو حرام فرما دیا اور خچروں کے گوشت کو اور ہر ذی باب درندے کو اور ہر ذی مخلب پرندے اور جانور کو باندھ کر اس کو تیروں (یا گولیوں) سے مارنے کو حرام فرمادیا۔ (27) امام ابن ابی شیبہ اور ترمذی نے (اور ترمذی نے اس کی تصحیح بھی کی ہے) ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے خیبر کے دن ہر ذی ناب درندے کو حرام قرار دیا اور حرام فرمادیا جانور کو باندھ کر اس کو تیروں سے مارنے کو یا جھپٹ کر مال لینے کو اور کسی کا مال لوٹ لینے کو۔ گدھے کا گوشت حرام ہے (28) امام ترمذی نے عرباض بن ساریہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کے دن ہر ذی ناب درندے سے اور ہر ذی مخلب پرندے سے اور پالتو گدھے کے گوشت سے منع فرمایا۔ (29) امام عبد الرزاق نے مصنف میں مکحول (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کے دن پالتو گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا اور حاملہ عورتوں کے قریب آنے سے منع فرمایا اور غنیمت کے مال کو بیچنے سے منع فرمایا یہاں تک کہ وہ تقسیم کردیا جائے۔ اور ہر ذی ناب درندے کے کھانے سے بھی منع فرمایا۔ (30) امام ابن ابی شیبہ نے قاسم اور مکحول کے طریق سے ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کے دن پالتو گدھوں کے کھانے سے اور ہر ذی ناب درندے کے کھانے سے منع فرمایا۔ اور حاملہ عورتوں کے ساتھ جماع کرنے سے بھی منع فرمایا یہاں تک کہ بچہ کو جن لیں۔ اور مال غنیمت کے حصوں کو بیچنے سے (منع فرمایا) یہاں تک کہ وہ تقسیم کر دئیے جائیں۔ اور کھجور (کے پھل) کو بیچنے سے منع فرمایا یہاں تک کہ اس کا پھل پختہ نہ ہوجائے اور اس دن لعنت فرمائی بالوں میں غیر کے بال لگوانے اور لگوانے والی اور گودنے والی اور گدوانے والی اور اپنے چہرے کو نوچنے والی اور اپنے گریبان کو پھاڑنے والی عورت پر۔ (31) امام ابوداؤد، ترمذی، اور ابن ماجہ نے جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے بلی کے کھانے سے اور اس کی قیمت کے کھانے سے منع فرمایا۔ (32) امام ابو داؤد نے عبد الرحمن بن شبل ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے گوہ کے گوشت کھانے سے منع فرمایا۔ (33) امام مالک، شافعی، ابن ابی شیبہ، بخاری، نسائی اور ابن ماجہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے گوہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا میں اس کو کھانے والا نہیں ہوں اور نہ میں اس کو حرام کرتا ہوں۔ (34) امام مالک، بخاری، مسلم، نسائی اور ابن ماجہ نے خالد بن ولید ؓ سے روایت کیا کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ میمونہ کے گھر میں داخل ہوئے۔ آپ کے پاس گوہ بھنی ہوئی لائی گئی۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھ مبارک کو گوہ کی طرف بڑھایا۔ اور فرمایا بعض عورتوں نے رسول اللہ ﷺ کو خبر دی ہے ساتھ اس چیز کے جو آپ کھانے کا ارادہ فرما رہے تھے۔ ان عورتوں نے کہا یہ گوہ ہے یا رسول اللہ آپ نے اپنا ہاتھ اٹھا لیا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا وہ حرام ہے آپ نے فرمایا نہیں لیکن یہ میری قوم کی زمین سے نہیں ہے۔ لہذا میں پسند کرتا ہوں کہ اسے چھوڑ دوں (یعنی نہ کھاؤ) خالد ؓ نے بیان کیا کہ میں نے اسے اپنی طرف کھینچا اور اسے کھانے لگا اور رسول اللہ ﷺ دیکھ رہے تھے۔ گوہ کھانے کے متعلق روایات (35) امام ابن ابی شیبہ، ابو داؤد، نسائی اور ابن ماجہ نے ثابت بن ودیعہ ؓ سے روایت کیا کہ ہم ایک لشکر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ہم نے کئی گو ہیں پکڑیں میں نے ان میں سے ایک گوہ کو بھون کر رسول اللہ ﷺ کے سامنے رکھ دیا آپ نے ایک لکڑی لی اور اس کے ساتھ انگلیوں کو شمار فرمایا پھر فرمایا کہ بنی اسرائیل میں سے ایک قوم کی شکلیں مسخ کر کے انہیں زمین پر بھٹکنے والے جانور بنا دیا میں نہیں جانتا کہ یہ کون سا جانور ہے آپ نے نہ اس کو کھایا اور نہ اس سے منع کیا۔ (36) امام ابو داؤد نے خالد بن حویرث (رح) سے روایت کیا کہ عبد اللہ بن عمر وصفاح کے مقام پر تھے ایک آدمی خرگوش لے آیا جو اس نے شکار کیا تھا ان سے کہا آپ (اس کے بارے میں) کیا کہتے ہیں انہوں نے فرمایا رسول اللہ ﷺ کی طرف لایا گیا اور آپ تشریف فرما تھے آپ نے اس کو نہ کھایا اور نہ اس کے کھانے سے منع فرمایا۔ اور آپ نے یہ گمان کیا کہ اس کو حیض کا خون آتا ہے۔ (37) امام ابن ابی شیبہ، بخاری، مسلم، ابو داؤد اور ترمذی اور نسائی اور ابن ماجہ نے انس ؓ سے روایت کیا کہ ہم نے ایک خرگوش کو بھڑکا کر نکالا اور ہم مرالظہران میں تھے۔ صحابہ ؓ (اس کے پیچھے) دوڑتے دوڑتے تھک گئے اور اس کو پکڑ لیا۔ میں اس کو ابو طلحہ کے پاس لے آیا اور اس کو ذبح کیا ہم نے اس کے دونوں رانوں کو نبی ﷺ کے پاس بھیج دیئے تو آپ نے اس کو قبول فرمایا۔ (38) امام ابن ابی شیبہ اور ترمذی نے (اور آپ نے اس کی ضعیف بھی کیا ہے) اور ابن ماجہ نے خزیمہ بن جزی السلمی ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے بجو کے کھانے کے بارے میں پوچھا۔ آپ نے فرمایا کیا کوئی بجو کو کھائے گا۔ اور میں نے آپ سے بھیڑئیے کے کھانے کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا کیا کوئی ایسا آدمی بھیڑیئے کو کھائے جس میں خیر ہو۔ اور ابن ماجہ کے الفاظ میں ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں آپ کے پاس آیا ہوں تاکہ میں آپ سے زمین کی اجناس کے بارے میں سوال کروں۔ آپ لومڑی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا کون لومڑی کو کھاتا ہے۔ میں نے پھر کہا آپ گوہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں آپ نے فرمایا نہ میں اس کو کھاتا ہوں اور نہ اس کو حرام کرتا ہوں۔ میں نے پھر کہا ایسا کیوں ہے۔ یا رسول اللہ آپ نے فرمایا امتوں میں سے۔ ایک امت گم ہوگئی۔ اور میں نے ایک مخلوق کو دیکھا جس نے مجھے شک میں کردیا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ خرگوش کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں آپ نے فرمایا نہ میں اس کو کھاتا ہوں اور نہ میں اس کو حرام کرتا ہوں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ نے فرمایا مجھ کو خبر دی گئی کہ اس کو خون آتا ہے۔ (39) امام ابن ماجہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ کوے کو کون کھائے گا۔ حالانکہ اس کو رسول اللہ ﷺ نے فاسق کا نام دیا۔ اللہ کی قسم وہ پاکیزہ چیزوں میں سے نہیں ہے۔ (40) امام ابو داؤد اور ترمذی نے ابراہیم بن عمرو بن سفینہ سے روایت کیا کہ وہ اپنے باپ دادا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سرخاب کا گوشت کھایا ہے۔ (41) امام بخاری، مسلم، ترمذی اور نسائی نے ابو موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو مرغی کا گوشت کھاتے ہوئے دیکھا ہے۔ (42) امام ابو داؤد اور ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے عبد الرحمن بن ابی عمار (رح) سے روایت کیا کہ میں نے جابر ؓ سے کہا کیا میں بجو کا شکار کرسکتا ہوں ؟ انہوں نے فرمایا ہاں میں نے کہا میں اس کو کھالوں ؟ فرمایا ہاں میں نے کہا کیا رسول اللہ ﷺ نے ایسا فرمایا ہے فرمایا ہاں (آپ نے اسی طرح فرمایا) ۔
Top