Dure-Mansoor - Al-An'aam : 154
ثُمَّ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ تَمَامًا عَلَى الَّذِیْۤ اَحْسَنَ وَ تَفْصِیْلًا لِّكُلِّ شَیْءٍ وَّ هُدًى وَّ رَحْمَةً لَّعَلَّهُمْ بِلِقَآءِ رَبِّهِمْ یُؤْمِنُوْنَ۠   ۧ
ثُمَّ اٰتَيْنَا : پھر ہم نے دی مُوْسَى : موسیٰ الْكِتٰبَ : کتاب تَمَامًا : نعمت پوری کرنے کو عَلَي : پر الَّذِيْٓ : جو اَحْسَنَ : نیکو کار ہے وَتَفْصِيْلًا : اور تفصیل لِّكُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز کی وَّهُدًى : اور ہدایت وَّرَحْمَةً : اور رحمت لَّعَلَّهُمْ : تاکہ وہ بِلِقَآءِ : ملاقات پر رَبِّهِمْ : اپنا رب يُؤْمِنُوْنَ : ایمان لائیں
پھر ہم نے موسیٰ کو کتاب دی جس سے اچھے عمل کرنے والوں پر نعمت پوری ہوگئی۔ اور جس میں ہر چیز کا تفصیلی بیان ہے اور جو ہدایت ہے اور رحمت ہے تاکہ وہ اپنے رب کی ملاقات کا یقین کریں۔
(1) امام عبد بن حمید، ابن منذر اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت تماما علی الذی احسن کے بارے میں فرمایا یعنی ہم ایمان والے نیک لوگ پر نعمت پوری کردیں۔ (2) امام ابن ابی حاتم نے ابو ضحر (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت تماما علی الذی احسن یعنی تاکہ وہ نعمت پوری کردیں جو اللہ تعالیٰ کی جانب سے ان پر ہے۔ (3) امام ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت تماما علی الذی احسن یعنی تاکہ ان پر اپنی نعمت اور اپنا احسان کو پورا کردیں۔ (4) امام عبد بن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت تماما علی الذی احسن یعنی جس نے نیک عمل کیا دنیا میں تو اللہ تعالیٰ پوری کردے گا نعمت کو آخرت میں اس کے لئے اور دوسرے لفظ میں یوں ہے کہ پوری ہوگی اس کے لئے اللہ تعالیٰ کی عزت وافزائی قیامت کے دن اور لفظ آیت وتفصیلا لکل شیء سے مراد ہے ہر چیز کی تفصیل اور بیان ہے۔ اور اس میں حلال کو حرام سب اشیاء شامل ہیں۔ (5) امام ابن الانباری نے مصاحف میں ہارون (رح) سے روایت کیا کہ حسن ؓ کی قرأت میں یوں ہے لفظ آیت تماما علی المحسنین (6) امام ابن الانباری نے ہارون (رح) سے روایت کیا کہ عبد اللہ کی قرأت میں یوں ہے لفظ آیت تماما علی الذی احسن (7) امام ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وتفصیلا لکل شیء سے مراد ہے کہ جو اس کے ذریعہ حکم کیا گیا اور جو اس سے منع کیا گیا۔ (8) امام ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ جب موسیٰ (علیہ السلام) نے تختیوں کو پھینکا کہ انہوں نے ہدایت اور رحمت کو پا لیا اور تفصیل ختم ہوگئی۔
Top