Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Qalam : 43
خَاشِعَةً اَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ١ؕ وَ قَدْ كَانُوْا یُدْعَوْنَ اِلَى السُّجُوْدِ وَ هُمْ سٰلِمُوْنَ
خَاشِعَةً
: نیچی ہوں گی
اَبْصَارُهُمْ
: ان کی نگاہیں
تَرْهَقُهُمْ
: چھا رہی ہوگی ان پر
ذِلَّةٌ
: ذلت
وَقَدْ كَانُوْا
: اور تحقیق تھے وہ
يُدْعَوْنَ
: بلائے جاتے
اِلَى السُّجُوْدِ
: سجدوں کی طرف
وَهُمْ سٰلِمُوْنَ
: اور وہ صحیح سلامت تھے
ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی، ان پر ذلت چھائی ہوئی ہوگی اور یہ لوگ سجدہ کی طرف اس حالت میں بلائے جاتے تھے جبکہ صحیح سالم تھے
23۔ ابن مردویہ نے کعب الحبر (رح) سے روایت کیا کہ اس ذات کی قسم ! جس نے موسیٰ (علیہ السلام) پر تورات اتاری اور انجیل عیسیٰ (علیہ السلام) پر اور زبور داوٗد (علیہ السلام) اور فرقان محمد ﷺ پر اتاری۔ کہ یہ آیات فرض نمازوں کے بارے میں اتاری گئیں۔ جب ان کے ساتھ آواز لگائی جاتی ہے۔ اور آیت یوم یکشف عن ساق۔ سے لے کر آیت وقد کانوا یدعون الی السجود وہم سلمون تک سے مراد ہے پانچوں نمازیں ہیں جب ان کے ساتھ اذان دی جاتی ہے۔ 24۔ بیہقی نے شعب الایمان میں سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت وقد کانوا یدعون الی السجود سے مراد ہے وہ نمازیں جو جماعت کے ساتھ پڑھی جائیں۔ 25۔ بیہقی نے ابن عباس ؓ سے آیت وقدکانوا یدعون الی السجود کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد وہ آدمی ہے جو اذان کو سنتا ہے اور نماز ادا نہیں کرتا۔ قیامت میں عبادت کے بارے میں سوال 26۔ عبد بن حمید نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کو قیامت کے دن جمع فرمائیں گے۔ پھر ایک آواز دینے والا آواز دے گا۔ جو شخص جس چیز کی عبادت کرتا تھا اسے چاہیے کہ وہ اسی کی اتباع کرے۔ تو ہر قوم اس کے پیچھے ہوجائے گی جس کی وہ عبادت کرتے تھے پھر مسلمان اور اہل کتاب باقی رہ جائیں گے۔ یہودیوں کو کہا جائے گا تم کس کی عبادت کرتے تھے۔ ہو کہیں گے اللہ تعالیٰ کی اور موسیٰ (علیہ السلام) کی۔ ان سے کہا جائے گا کہ تم موسیٰ سے نہیں ہو اور موسیٰ تم میں سے نہیں ہیں۔ پھر ان کو ذات الشمال کی طرف پھیر دیا جائے گا۔ پھر نصاری سے کہا جائے گا کہ تم کس کی عبادت کرے تھے۔ وہ کہیں گے اللہ تعالیٰ اور عیسیٰ (علیہ السلام) کی ان سے کہا جائے گا تم عیسیٰ سے نہیں ہو اور عیسیٰ تم میں سے نہیں ہیں۔ پھر ان کو ذات الشمال کی طرف پھیر دیا جائے گا۔ پھر مسلمان بچ جائیں گے۔ ان سے پوچھا جائے گا تم کس کی عبادت کرتے تھے ؟ وہ کہیں گے اللہ کی۔ ان سے کہا جائے گا کیا تم اللہ کو پہچانتے ہو ؟ وہ کہیں گے۔ اگر اس نے ہم کو اپنی پہچان کرائی تو ہم اس کو پہچان لیں گے۔ پس اس وقت ان کو سجدوں کے لیے کہا جائے گا تو مومنین کے درمیان منافق علیحدہ ہوجائیں گے تو ان کو پیٹھیں سجدہ نہیں کرسکیں گی۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی۔ آیت ویدعون الی السجود فلا یستطیعون (روایت مرسل ہے) 27۔ اسحاق بن راہویہ فی مسندہ وعبد بن حمید وابن ابی الدنیا والطبرانی والآجری فی الشریعۃ والدارقطنی فی الرویۃ والحاکم وصححہ وابن مردویہ والبیہقی نے البعث میں عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن لوگوں کو جمع فرمائیں گے۔ اور اللہ تعالیٰ بادل کے سائے میں نازل ہوں گے۔ اور ایک آواز دینے والا آواز دے گا۔ اے لوگو ! کیا تم اپنے رب سے راضی نہیں و جس نے تم کو پیدا کیا اور تمہاری صورتیں بنائیں اور تم کو رزق دیا کہ تم میں سے ہر آدمی اس چیز کے پیچھے ہوجائے جس کی وہ دنیا میں عبادت کرتا تھا اور اسے اپنا ولی جانتا تھا کہ یہ تمہارے رب کی جانب سے عدل نہیں وہ جواب میں کہیں گے کیوں نہیں عدل ہے فرمایا تم میں سے ہر انسان اس کی طرف چلے جس کی وہ عبادت کیا کرتا تھا دنیا میں۔ اور ان کے لیے ان تمام چیزوں کی ایک صورت بنادی جائے گی جس کی وہ دنیا میں عبادت کرتے تھے اور ان کے لیے ایک صورت عزیر کے شیطان کی بنا دی جائے گی جو عزیر ﷺ کی عبادت کرتے تھے یہاں تک کہ ان کے لیے درختوں، لکڑیوں اور پتھروں کی بھی تصویریں بنادی جائیں گی اور اہل اسلام بیٹھے رہ جائیں گے تو ان کے لیے نمونہ ہوگا۔ اور وہ ان سے فرمائے گا تم کو کیا ہوا کہ تم نہیں جانتے جیسے لوگ چلے گئے۔ تو وہ کہیں گے بلاشبہ ہمارا رب ہے ہم نے اس کو ابھی تک نہیں دیکھا۔ تو وہ فرمائے گا کیا تم اپنے رب کو پہچان لو گے اگر تم اس کو دیکھو گے ؟ وہ کہیں گے ! ہمارے اور اس کے درمیان ایک نشانی ہے اگر ہم اس کو دیکھ لیں گے تو اس کو پہچان لیں گے۔ وہ فرمائے گا وہ کیا ہے ؟ کہا آیت یکشف عن ساق۔ تو اس وقت ساق سے پردہ اٹھایا جائے گا۔ تو ہر وہ شخص گرپڑے گا، جو سجدہ کرتا تھا، اطاعت و فرمانبرداری سے، اور ایک قوم باقی رہ جائے گی۔ ان کی پیٹھیں گائے کے سینگ کی طرح ہوں گی۔ وہ سجدوں کا ارادہ کریں گے۔ لیکن اس کی طاقت نہ رکھیں گے۔ پھر ان کو حکم دیا جائے گا۔ تو وہ اپنے سروں کو اٹھائیں گے پھر ان کو ان کے اعمال کے مطابق نور عطا کیا جائے گا۔ ان میں سے بعض ایسے ہوں گے کہ ان کا نور ان کے سامنے پہاڑ کی طرح ہوگا اور بعض ان میں وہ ہوں گے کہ ان کو اس سے زیادہ نور دیا جائے گا۔ اور بعض ان میں سے وہ ہوں گے کہ کھجور کے درخت کی طرح ان کی داہنی جانب ان کو نور دیا جائے گا۔ اور بعض ان میں سے وہ ہوں گے کہ ان کو داہنی جانب اس سے کم نور دیا جائے گا۔ یہاں تک کہ ان میں سے جو سب سے آخر میں ہوگا اس کو صرف اس کے پاؤں کے انگوٹھوں پر اس کا نور دیا جائے گا۔ وہ کبھی روشن ہوگا اور کبھی بجھ جائے گا۔ جب وہ چمکے گا تو وہ اپنے قدم کو آگے بڑھائے گا۔ اور جب بجھ جائے گا تو رک جائے گا۔ پس وہ اور دوسرے لوگ بھی پل صراط پر گذریں گے۔ اور پل صراط تلوار کی دھار کی طرح پھسلنے ی جگہ ہے۔ ان سے کہا جائے گا جلدی سے گزر جاؤ اپنے نور کی مقدار کے مطابق۔ بعض ان میں سے گذریں گے ستاروں کے ٹوٹنے کی طرح اور بعض ان میں سے گذریں گے آنکھ کے جھپکنے کی طرح۔ اور بعض ان میں سے گذریں گے ہوا کی طرح۔ اور بعض ان میں سے گذریں گے۔ آدمی کے تیز دوڑنے کی طرح جو کہ ریت اڑاتا ہوا گزرتا ہے۔ المختصر وہ اپنے اعمال کے مطابق گذریں گے یہاں تک کہ وہ آدمی بھی گذرے گا کہ اس کا نور صرف اس کے قدموں کے انگوٹھوں پر تھا۔ وہ ایک بار ہاتھ کھینچے گا اور ایک بار ہاتھ معلق کرے گا اور ایک بار پاؤں کھینچے گا اور ایک بار پاؤں معلق کرے گا۔ اور پل صراط کے اطراف میں جہنم کی آگ ہوگی اور وہ اس سے نجات پاجائیں گے جب وہ نجات پائیں گے تو اس وقت کہیں گے سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے ہم کو تجھ سے نجات دی۔ اس کے بعد کہ اس نے ہم کو تیر وجود دکھایا اور اللہ تعالیٰ نے ہم کو وہ کچھ عطا فرمایا جو کسی کو عطا نہیں فرمایا وہ کم گہرے تھوڑے پانی کی طرف چلیں گے جو جنت کے دروازے کے پاس ہوگا اور وہ اس میں غسل کریں گے تو ان کی طرف اہل جنت کی خوشبو اور رنگ لوٹ آئے گی اور وہ جنت کے دروازے کے سوراخو میں سے دیکھیں گے اور وہ جنت کے قریب ایک منزل پر کھلے گا اسے دیکھ کر وہ کہیں گے۔ اے ہمارے رب ! ہم کو عطا فرمادیجیے تو حائل ہوجا ہمارے اور جنت کے درمیان یہ وہ دروازہ ہے کہ ہم اس کی آہٹ بھی نہیں سنیں گے اللہ تعالیٰ ان سے فرمائیں گے اگر تم کو وہ دے دی جائے تو شاید تم اس کے علاوہ اور کا سوال کروگے ؟ وہ عرض کریں گے نہیں۔ اور آپ کی عزت کی قسم ! ہم اس کے علاوہ کسی کے بارے میں نہیں کریں گے اور کون سی منزل بھلا اس سے حسین ہوسکتی ہے راوی نے کہا پھر وہ جنت میں داخل ہوں گے اور ان کے لیے ان کے سامنے ایک اور منزل کو اونچا کردیا جائے گا۔ جو انہوں نے اس سے پہلے نہیں دیکھی تیھ وہ اس کے سامنے ایک چھوٹی سی آرزو ہے پھر وہ کہیں گے اے ہمارے رب ہم کو وہ منزل عطا کیجیے۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے۔ اگر تم کو یہ عطا کردی جائے تو شاید تم اس کے علاوہ اور کے بارے میں سوال کرنے لگو وہ کہیں گے نہیں اور آپ کی عزت کی قسم ! ہم اس کے علاوہ کسی اور کی آرزو نہیں کریں گے اس سے زیادہ حسین اور کونسی منزل ہوسکتی ہے تو وہ منزل ان کو دے دی جائے گی پھر ان کے سامنے خواب کی سی ہے پھر وہ کہیں گے اے ہمارے رب ہم کو یہ منزل عطا کردیجیے۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے۔ اگر میں نے تم کو یہ منزل عطا کردی تو شاید تم اس کے علاوہ دوسری منزل کا سوال کروگے وہ کہیں گے نہیں آپ کی عزت کی قسم ہم اور کا سوال نہیں کریں گے اور اس سے زیادہ خوبصورت کونسی منزل ہوسکتی ہے۔ پھر وہ خاموش ہوجائیں گے اللہ تعالیٰ ان سے فرمائیں گے تم کو کیا ہوگیا کہ تم مانگ نہیں رہے۔ وہ کہی گے اے ہمارے رب ! ہم آپ سے مانگتے رہے۔ یہاں تک اب ہم کو شرم آنے لگی۔ ان سے کہا جائے گا۔ کیا تم راضی نہیں ہوگے کہ میں تم کو اس دنیا کے برابر جب سے میں نے اس کو پیدا کیا اس کے ختم کرنے کے دن تک جتنی دنیا تھی اور اس سے دس گنا زائد میں تم کو عطا کردوں ؟ وہ کہیں گے کیا آپ ہمارے ساتھ مذاق فرماتے ہیں اور آپ رب العالمین ہیں مسروق (رح) نے کہا جب عبداللہ ؓ حدیث بیان کرتے کرتے اس جگہ پر پہنچے تو ہنس پڑے اور فرمایا کہ میں نے کئی بار رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ جب آپ اس مقام پر پہنچتے تو آپ ہنس پڑتے یہاں تک کہ آپ کے حلق کا کوا ظاہر ہوجاتا اور آپ کی داڑھوں میں سے آخری داڑھ ظاہر ہوجاتی یعنی دانت مبارک ظاہر ہوجاتے راوی نے کہا کہ پھر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : میں نے مذاق نہیں کیا لیکن اس بات پر قادر ہوں سو تم مجھ سے سوال کرو تو وہ کہیں گے۔ اے ہمارے رب ! ہم کو لوگوں کے ساتھ ملادیجیے ان سے کہا جائے گا تم لوگوں سے مل جاؤ۔ چناچہ وہ جنت میں دوڑتے ہوئے چلیں گے۔ یہاں تک کہ ان کے لیے جنت میں ایک آدمی ظاہر ہوگا۔ اس کے پاس وسعی موتیوں کا محل ہوگا۔ تو وہ سجدہ میں گرپڑے گا اس سے کہا جائے گا اپنے سر کو اٹھا وہ اپنے سر کو اٹھائے گا اور کہے گا میں اپنے رب کو دیکھ لیا ہے تو اس سے کہا گا یہ تیری منزل ہے تیری منزلوں میں سے وہ چلے گا اور کوئی آدمی اس کا استقبال کرے گا تو وہ وہ مسجدوں کے لیے تیار ہوجائے گا۔ اس سے کہا جائے گا تجھے کیا ہوا ؟ وہ کہے گا میں نے فشتے کو دیکھا ہے۔ اس سے کہا جائے گا تیرے وکیلوں میں سے ایک وکیل ہے اور ایک غلام ہے تیرے غلاموں میں سے وہ اس کے پاس آئے اور کہے گا کہ میں تیرے وکیلوں میں سے ایک وکیل ہوں اس محل پر میرے ماتحت ہزار وکیل ہیں وہ تمام کے تمام اسی کیفیت پر ہیں۔ جس پر میں ہوں۔ پس وہ اس کے پاس اس کے ساتھ ساتھ چلے گا یہاں تک کہ اس کے لیے محل کھول دے گا اور وہ کھوکھلے موتی کا ہوگا اس کی چھتیں اس کے تالے اس کے دروازے اور اس کی چابیاں اسی میں سے ہوں گی۔ راوی نے کہا پھر اس کے لیے محل کھولا جائے گا۔ اس کے سامنے سبز رنگ کا ایک قیمتی جوہر ہوگا جس کا اندرونی حصہ ستر ہاتھ تک سرخ ہوگا اور اس میں ساٹھ دروزے ہوں گے۔ ہر دروازہ ایسے جو ہرہ کی طرف کھلے گا جس کا رنگ دوسرے سے مختلف ہوگا ہر جو ہرہ میں پلنگ الماریاں صندوق اور برتن موجود ہوں گے اور فرمایا کہ اس میں کام کرنے والے خادم بھی ہوں گے اور وہ ایک خوبصورت موٹی آنکھوں والی حور کے ساتھ ہوگا اس پر ستر جوڑے ہوں گے ان جوڑوں کے اندر سے اس کی پنڈلیوں کا گودا دکھائی دے گا۔ اس حور کا جگر اس مرد کے لیے آئینہ اور اس کا جگر اس کے لیے آئینہ ہوگا اور جب شوہر اس سے اعراض کرے گا تو اس کی آنکھ کی بینائی کی نسبت ستر گنا زیادہ ہوجائے گی۔ وہ اسے کہے گی میری بینائی ستر گنا بڑھ گئی ہے وہ بھی اسے اسی طرح کہے گا۔ راوی نے کہا وہ اپنی ملکیت پر حدنگاہ تک دیکھے گا اور وہ سو سال کا فاصلہ ہے فرمایا عمر بن خطاب ؓ نے اس وقت فرمایا اے کعب ! کیا تو نے نہیں سنا کہ جو ہم کو ابن ام عبد نے بیان کیا۔ ایک ادنیٰ اہل جنت کے بارے میں جو اس کے لیے ہوگا۔ تو پھر جو ان میں اعلیٰ درجوں پر فائز ہوں گے ان کی کیا کیفیت ہوگی۔ کہا اے امیر المومنین ! وہ جو کسی آنکھ نے نہیں دیکھا اور نہ کسی کان نے سنا۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ اپنی شان قدرت کے مطابق عرش اور پانی کے اوپر تھا پھر اس نے اپنے لیے اپنے ہاتھ سے ایک گھر بنایا اور اس کو جس چیز کے ساتھ چاہا اسکو مزین کیا۔ اور پھلوں اور پاکیزہ شراب میں سے جو چاہا اس میں رکھا پھر اپنے ڈھانپ دیا۔ اور مخلوق میں سے کسی نے اس کو نہیں دیکھا۔ جب سے اسے بنایا نہ جبریل نے اور نہ اس کے علاوہ کسی دوسرے فرشتوں نے پھر کعب ؓ نے یہ آیت پڑھی فلاتعلم نفس ما اخفی لہم من قرۃ اعین۔ اور اس کے قریب دو باغ پیدا فرمائے اور ان کو جن چیزوں سے چاہا مزین فرمایا اور ان دونوں میں دیر، سندس اور استبرق اور جو کچھ مذکور ہیں وہ سب رکھ دئیے۔ اور اپنی مخلوق میں سے جن فرشتوں کو چاہا وہ دکھادئیے۔ سو جس شخص کا اعمال نامہ علیین میں ہوگا۔ وہ اس گھر میں اترے گا۔ اہل علیین میں سے ایک آدمی سوار ہوگا اپنے ملک میں۔ نہیں بچے گا کوئی خیمہ اہل جنت کے خیموں میں سے مگر اس کے چہرے کی روشنی اس میں نہیں پہنچے گی۔ یہاں تک کہ وہ اس کی خوشبو کو سونگھیں گے اور کیں گے واہ واہ کیا یہ پاکیزہ اور عمدہ خوشبو ہے۔ اور کہیں گے آج کے دن ہم پر اہل علیین میں سے کسی آدمی نے ہم پر جھانکا ہے۔ عمر ؓ نے فرمایا افسوس ہے تجھ پر اے کعب ! بلاشبہ ان دلوں کو چھوڑدیا گیا اور تو ان کو قبض کرلے۔ کعب ؓ نے کہا اے امیر المومنین ! بیشک جہنم ایک طویل اور گرم سانس نکالے گی تو نہیں ہوگا کوئی فرشتہ اور نہ کوئی نبی مگر وہ گرجائے گا اپنے گھٹنوں پر یہاں تک کہ ابراہیم خلیل اللہ بھی کہیں گے اے میرے رب ! میری جان، میری جان، (یعنی میری جان کو بچائیے) یہاں تک کہتے ہیں کہ اگر تیرے ستر نبیوں کا عمل بھی تیرے عمل کے ساتھ ہو تو میری گمان یہ ہے کہ تو ہرگز اس سے نجات نہیں پائے گا۔
Top