Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 180
وَ لِلّٰهِ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْهُ بِهَا١۪ وَ ذَرُوا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْۤ اَسْمَآئِهٖ١ؕ سَیُجْزَوْنَ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے الْاَسْمَآءُ : نام (جمع) الْحُسْنٰى : اچھے فَادْعُوْهُ : پس اس کو پکارو بِهَا : ان سے وَذَرُوا : اور چھوڑ دو الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يُلْحِدُوْنَ : کج روی کرتے ہیں فِيْٓ اَسْمَآئِهٖ : اس کے نام سَيُجْزَوْنَ : عنقریب وہ بدلہ پائیں گے مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
اور اللہ کے لئے اچھے نام ہیں سو تم اسے ان ناموں سے پکارو، اور ان لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے ناموں میں کج روی اختیار کرتے ہیں عنقریب ان کو ان کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو وہ کیا کرتے تھے
اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی (1) امام بخاری، مسلم، احمد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، ابن خزیمہ، ابو عوانہ، ابن جریر، ابن ابی حاتم، ابن حبان، طبرانی، ابو عبد اللہ بن منذر نے التوحید میں ابن مردویہ، ابو نعیم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں یعنی ایک کم سو جو شخص ان کو شمار کرے گا جنت میں داخل ہوگا بیشک وہ ذات طاق ہے اور طاق عدد کو پسند کرتی ہے۔ (2) امام ابو نعیم اور ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول الہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے سو نام ہیں سوائے ایک نام کے جو شخص ان کے ذریعہ دعا کرے گا اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو قبول فرمائیں گے۔ (3) امام دار قطنی نے غرائب میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا میرے ننانوے نام ہیں جو شخص ان کو پڑھتا رہا جنت میں داخل ہوگا۔ (4) ابن مردویہ اور ابو نعیم نے ابن عباس ؓ و ابن عمر ؓ دونوں حضرات سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں یعنی ایک کم سو ہیں، جو شخص ان کو پڑھتا رہا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ (5) امام ترمذی، ابن مندر، ابن حبان، ابن منذر طبرانی، حاکم، ابن مردویہ اور بیہقی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں (یعنی) ایک کم سو ہیں جس نے ان کو پڑھا وہ جنت میں داخل ہوگا بلاشبہ وہ زات طاق عدد ہے اور طاق عدد کو پسند فرماتا ہے۔ (اللہ تعالیٰ کے نام یہ ہیں) ھو اللہ الذی لا الہ الا ھو الرحمن الرحیم۔ وہی اللہ ہے نہیں ہے کوئی معبود بہت مہربان اور نہایت رحمن کرنے والا ہے ٹیبل بنا لیں (6) امام ابن ابی الدنیا نے دعا میں طبرانی اور ابو الشیخ، حاکم، ابن مردویہ، ابو نعیم اور بیہقی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں، جو شخص ان کو شمار کرے گا جنت میں داخل ہوگا میں سوال کرتا ہوں اللہ تعالیٰ سے جو رحمن ہے (بڑا مہربان) رحیم ہے (نہایت رحم والا) الہ ہے (معبود) رب ہے (پالنے والا) ملک ہے (بادشاہ) قدوس ہے (سب عیبوں سے پاک) سلام ہے (سلامتی والا) مومن ہے (امن دینے والا) مھیمن ہے (حفاظت والا) عزیز ہے (غلبہ والا) جبار ہے (دریش والا) متکبر ہے (بڑائی والا) خالق ہے (پیدا کرنے والا) باری ہے (ٹھیک بنانے والا) مصور ہے (صورت بنانے والا) حلیم ہے (بردبار) علیم ہے (بہت علم والا) سمیع ہے (بہت سننے والا) بصیر ہے (بہت دیکھنے والا) حی ہے (زندہ) قیوم ہے (قائم رکھنے والا) واسع ہے (گنجائش والا) لطیف ہے (پوشیدہ چیز کا جاننے والا) خبیر ہے (خبر رکھنے والا) حنان ہے (انتہائی مہربان) منان ہے (بہت احسان کرنے والا) بدیع ہے (ایجاد کرنے والا) غفور ہے (بخشنے والا) ودود ہے (محبت والا) شکور ہے (قدردان) مجید ہے (بزرگی والا) مبدی ہے (ابتداء پیدا کرنے والا) معید ہے (دوبارہ پیدا کرنے والا) نور ہے (حق کا ظہور) بادی ہے (شروع کرنے والا) اور دوسرے لفظ میں یوں ہے۔ قائم (قائم رکھنے والا) اول ہے (سب سے پہلے) آخر ہے (سب سے پچھلا) ظاہر ہے (صفات سے کھلا ہوا) باطن ہے (ذات سے چھپا ہوا) عفو ہے (بہت معاف کرنے والا) غفار ہے (بڑے گناہ بخشنے والا) وھاب ہے (بلا عوض دینے والا) فرد ہے (اکیلا) اور دوسرے لفظ میں یوں ہے قادر (قدرت والا) أحد (یکتا) صمد ہے (سب کا مقصود) وکیل ہے (کارساز) کافی ہے (کافی ہونے والا) باقی ہے (باقی رہنے والا) مغیث ہے (مدد کرنے والا) دائم ہے (ہمیشہ رہنے والا) متعالی ہے (بہت برتر) ذوالجلال والاکرام ہے (جلال اور اکرام والا) مولی ہے (مالک) نصیر ہے (مدد کرنے والا) حق ہے (سچا) مبین ہے (ظاہر کرنے والا) وارث ہے (سب کا وارث) منیر ہے (روشن) باعث ہے (پہنچنے والا) قدیر ہے (قدرت رکھنے والا) اور دوسرے الفاظ میں یوں ہے مجیب ہے (دعا قبول کرنے والا) محی ہے (زندہ کرنے والا) ممیث ہے (موت دینے والا) حمید ہے (تعریف کیا ہوا) اور دوسرے الفاظ میں یوں ہے جمیل (خوبصورت) صادق ہے (سچ بولنے والا) حفیظ ہے (حفاظت کرنے والا) محیط ہے (احاطہ کرنے والا) کبیر ہے (سب سے بڑا) قریب ہے (قریب) رقیب (نگہبان) فتاح ہے (رحمت کے دروازے کھولنے والا) تو اب ہے (رحمت سے متوجہ ہونے والا) قدیم ہے (سب سے پرانا) وتر (بےمثل) فاطر ہے (پیدا کرنے والا) رازق ہے (رزق دینے والا) علام ہے (بہت جاننے والا) علی ہے (سب سے برتر) عظیم ہے (بڑی عظمت و برکت والا) غنی ہے (خود غنی) ملیک ہے (مالک) مقتدر ہے (قدر ظاہر کرنے والا) اکرم ہے (بہت عزت والا) رؤف ہے (بہت مہربان) مدبر ہے (تدبیر کرنے والا) مالک ہے (مالک) قاہر ہے (زبردست) حادی ہے (ہدایت دینے والا) شاکر ہے (قدردانی کرنے والا) کریم ہے (کرم کرنے والا) رفیع ہے (بلند مرتبہ) شہید ہے (گواہ) واحد ہے (ایک) ذوالطول ہے (وسعت وال) ذوالمعارج ہے (سیڑھیوں والا) ذوالفضل ہے (فضل والا) کفیل ہے (ذمہ دار) جلیل ہے (بڑا بزرگ) (7) امام ابو نعیم نے ابن عباس و ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں جس کسی نے ان کو پڑھا وہ جنت میں داخل ہوگا اور یہ قرآن میں ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ننانوے اسماء گرامی (8) امام ابو نعیم نے محمد بن جعفر (رح) سے روایت کی ہے کہ میں نے ابو جعفر بن محمد بن صادق ؓ سے ان ننانوے ناموں کے بارے میں پوچھا کہ ان کو جس نے پڑھا وہ جنت میں داخل ہوگا ؟ تو انہوں نے فرمایا یہ قرآن مجید میں ہیں سورة فاتحہ میں پانچ نام ہیں۔ یا اللہ (اے اللہ) یا رب (اے پالنے والے) یا رحمن (بڑے مہربان) یا رحیم (نہایت رحم والا) یا مالک (اے مالک) ۔ اور سورة البقرہ میں تینتیس نام ہیں : یا محیط (اے احاطہ کرنے والے) یا قدیر (اے قدرت رکھنے والے) یا علیم (اے جاننے والے) یا حکیم (اے حکمت والے) یا علی (اے سب سے برتر) یا عظیم (اے بڑی عظمت والے) یا تواب (اے رحم سے متوجہ ہونے والے) یا بصیر (اسے دیکھنے والے) یا ولی (اے وعدہ کرنے والے) یا واسع (اے گنجائش والے) یا کافی (اے کافی ہونے والے) یارؤف (اے بہت مہربانی کرنے والے) یا بدیع (اے ایجاد کرنے والے) یا شاکر (اے قدردانی کرنے والے) یا واحد (اے یکتا صفات والے) یا سمیع (اے بہت سننے والے) یا قابض (اے سمیٹنے والے) یا باسط (اے پھیلانے والے) یاحی (اے ہمیشہ زندہ رہنے والے) یا قیوم (اے قائم رہنے والے) یا غنی (اے بےپرواہ) یا حمید (اے تعریف کہنے والے) یا غفور (اے بخشنے والے) یا حلیم (اے بردبار) یا الہ (اے معبود) یا قریب (اے قریب ہونے والے) یا مجیب (اے جواب دینے والے) یا عزیز (غالب قوت والے) یا نصیر (اے مدد کرنے والے) یا قوی (اے قوت والے) یا شدید (اے سخت عذاب والے) یا سریع (اے جلدی کرنے والے) یاخبیر (اے جاننے والے) ۔ اور آل عمران میں (یہ ہیں) : یا وھاب (اے بلاعوض دینے والے) یا قائم (اے قائم رکھنے والے) یا صادق (اے سچ بولنے والے) یا باعث (مردوں کو زندہ کرنے والے) یا منعم (اے انعام دینے والے) یا متفضل (اے فضیلت دینے والے) اور سورة نساء میں (یہ ہیں) یا رقیب (اے نگہبان کرنے والے) یا حسیب (اے حساب لینے والے) یا شہید (اے گواہی دینے والے) یا مقیت (اے روزی پہچانے والے) یا وکیل (اے نگہبانی کرنے والے) یا علی (اے سب سے برتر ذات) یا کبیر (اے سب سے بڑے) اور سورة انعام میں (یہ ہیں) یا فاطر (اے وجود میں لانے والے) یا قاھر (اے قوت والے) یا لطیف (اے پوشیدہ کو جاننے والے) یابرھان (اے دلیل والے) اور سورة اعراف میں (یہ ہیں) یا محی (اے زندہ کرنے والے) یا ممیت (اے موت دینے والے) اور سورة انفال میں (یہ ہیں) یا نعم المولی (اے بہترین کارساز) یانعم النصیر (اے بہترین مدد کرنے والے) اور سورة ھود میں (یہ ہیں) یا حفیظ (اے بہت حفاظت کرنے والے) یا مجید (اے بزرگی والے) یا ودود (اے محبت والے) یا فعال لما یرید (اے وہ کام کرنے والے جس کا ارادہ کریں) اور سورة الرعد میں (یہ ہیں) یا کبیر (اے سب سے بڑی ذات) یا متعال (اے بہت برتر ذات) اور سورة ابراہیم میں (یہ ہیں) یا منان (اے بہت احسان کرنے والے) یا وارث (اے سب کے وارث) اور سورة الحجر میں (یہ ہیں) یا خلاق (اے بہت پیدا کرنے والے) اور سورة مریم میں (یہ ہیں) یا فرد (اے اکیلی ذات) اور سورة طہ میں ہے یا غفار (اے بہر بخشنے والا) اور سورة قد افلح میں یہ ہے یا کریم (اے کرم کرنے والے) اور سورة نور میں یہ ہے یا حق (اے سچی ذات) یا مبین (اے ظاہر کرنے والے) اور سورة فرقان میں یہ ہے : یا ھادی (اے ہدایت کرنے والے) اور سورة سبا میں ہے یا فتاح (اے بہت فیصلہ کرنے والے) اور سورة زمر میں ہے یا عالم اور سورة غافر میں ہیں یا غافر (اے معاف کرنے والے) یا قابل التوبۃ (اے توبہ قبول کرنے والے) یا ذوالطول (اے وسعت والے) یا رفیع (اے بلند مرتبے والے) اور سورة ذاریات میں (یہ ہیں) یا رزاق (اے رزق دینے والے) یا ذوالقوۃ (اے قوت والے) یا متین (اے مضبوطی والے) اور سورة طور میں ہے بابر (اے احسان کرنے والے) اور سورة اقتربت (القمر) میں ہے یا ملیک (اے بڑے بادشاہ) یا مقتدر (اے ہر طرح کی قدرت والے) اور سورة رحمن میں ہے یا ذوالجلال والاکرام (اے جلال اور اکرام والے) یا رب المشرقین (اے مشرقوں کے رب) یا رب المغربین (اے مغربوں کے رب) یا باقی (اے باقی رہنے والے) یا مھیمن (اے حفاظت کرنے والے) اور سورة حدید میں ہے یا اول (اے سب سے پہلے) یا آخر (اے سب سے آخر) یا ظاہر (اے ظاہر ہونے والے) یا باطن (اے چھپے ہوئے) اور سورة حشر میں ہے یا مالک (اے مالک) یا قدوس (اے سب عیبوں کے مالک) یا سلام (اے ہر آفت سے سلامت) یا مومن (اے امن دینے والے) یا مھیمن (اے حفاظت کرنے والے) یا عزیز (اے غلبہ والے) یا جبار (اے دوستی کرنے والے) یا متکبر (اے بڑائی والے) یا خالق (اے پیدا کرنے والے) یا باری (اے ٹھیک بنانے والے) یا مصور (اے صورت بنانے والے) اور سورة بروج میں ہے یا مبدی (اے ابتداء کرنے والے) یا معید (اے دوبارہ پیدا کرنے والے) اور سورة فجر میں ہے یا وتر (اے طاق ذات) اور سورة اخلاص میں ہے یا احد (اے اکیلی ذات) یا صمد (اے بےنیاز ذات) (9) امام بیہقی نے الاسماء والصفات میں عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص کو کوئی فکر اور غم پہنچ جائے تو اس کو چاہئے کہ یہ دعا پڑھے۔ اللہم انی عبدک وابن عبدک وابن امتک ناصیتی فی یدک ماض فی حکمک، عدل فی قضائک أسألک بکل اسم ھولک سمیت بہ نفسک او انزلتہ فی کتابک او علمتہ احد من خلقک او استاثرت بہ فی علم الغیب عندک ان تجعل القرآن العظیم ربیع قلبی ونور بصری وذھاب ہمی وجلاء حزنی ترجمہ : اے اللہ بیشک میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے بندے کا بیٹا ہوں اور تیری باندی کا بیٹا ہوں میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے یہ میرے بارے میں تیرا حکم نافذ ہونے والا ہے اور تیرے فیصلے میں انصاف ہے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ہر اس نام کے ساتھ جو تیرے لئے ہے کہ جس کے ذریعہ جو اپنی ذات کا نام لکھا ہے یا اس کو اپنی کتاب میں نازل کیا ہے یا اس کو تیری مخلوق میں سے کسی نے جانا ہو یا اس کو خاص کرلیا تو نے اس کے ذریعہ اس غیب کے علم میں جو آپ کے پاس ہو کہ تو اس قرآن عظیم کو میرے دل کے لئے خوشگواری کا ذریعہ بنا دے اور میری آنکھوں کا نور بنا دے اور میرے فکر کے دور کرنے کا اور میرے رنج کے دور کرنے کا ذریعہ بنا دے۔ غم و پریشانی سے نجات کا نسخہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو کوئی پریشان حال اور غم زدہ آدمی ان (کلمات) کو کہے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے غم اور پریشانی کو دور کردیں گے اور اس کے غم کو خوشی میں بدل دیں گے صحابہ ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا ہم ان کلمات کو سیکھ لیں آپ نے فرمایا ہاں کیوں نہیں تم خود بھی ان کو سیکھو اور دوسرے کو سکھاؤ۔ (10) امام بیہقی نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ مجھے اللہ تعالیٰ کا وہ نام سکھائیے کہ جس کے ذریعہ میں دعا کروں تو قبول ہوجائے آپ ﷺ نے ان سے فرمایا تو کھڑی ہوجا اور وضو کرکے مسجد میں ہوجا اور دو رکعت نماز پڑھ پھر دعا کر یہاں تک کہ میں سن لوں میں نے ایسا ہی کیا جب میں دعا کے لئے بیٹھی تو نبی ﷺ نے فرمایا اے اللہ اسے توفیق عطا فرما تو حضرت عائشہ ؓ نے اس طرح دعا کی۔ اللہم انی اسئلک بجمیع اسمائک الحسنی کلہا ما علمنا فیہا وما لم نعلم واسألک باسمک العظیم الأعظم الکبیر الاکبیر الذی من دعا ک بہ اجبتہ، ومن سألک بہ اعطیتہ۔ ترجمہ : اے اللہ میں آپ سے آپ کے سارے اچھے ناموں کے ساتھ سوال کرتی ہوں جو کچھ ہم اس میں سے جانتے ہیں اور جو ہم نہیں جانتے اور میں تیری عظمت اور سب سے بڑے نام کے ساتھ سوال کرتی ہوں (پھر آپ نے فرمایا) جو ان کلمات کے ساتھ دعا کرتا ہے تو آپ اس کی دعا کو قبول فرماتے ہیں اور جو آپ سے ان کلمات کے ساتھ سوال کرتا ہے تو آپ اس کو عطا فرماتے ہیں یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ نے فرمایا تو نے ٹھیک کہا تو نے ٹھیک کہا۔ وقولہ تعالیٰ : وذروا الذین یلحدون فی اسماۂ : (11) امام ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ” الحاد “ سے مراد ہے جھٹلانا۔ (12) امام ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” وذروا الذین یلحدون فی اسماۂ “ کے بارے میں فرمایا کہ (کافروں نے) عزی کو (اللہ تعالیٰ کے نام) عزیز سے لیا ہے اور لات کو (اللہ تعالیٰ کے نام) اللہ سے لیا ہے۔ (13) امام ابن ابی حاتم نے عطا (رح) سے اس آیت کے بارے میں فرمایا ” الحاد “ سے مراد ہے نقل اتارنا۔ (14) امام ابن حاتم نے اعمش (رح) سے روایت کی کہ انہوں نے ” تلحدون “ کو ” یلحدون “ پڑھایا اور حاء کے نصب کے ساتھ اور یہ لحد ہے اور اس کی تفسیر میں فرمایا کہ وہ لوگ اس میں داخل کرتے ہیں حالانکہ وہ اس میں سے نہیں ہے۔ (15) امام عبد الرزاق، عبد بن حمید اور ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” وذروا الذین یلحدون فی اسماۂ “ کے بارے میں فرمایا کہ وہ لوگ اللہ تعالیٰ کے اسماء میں شریک کرتے ہیں۔ (16) امام عبد بن حمید اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” یلحدون فی اسماۂ “ کے بارے میں فرمایا کہ وہ لوگ اللہ تعالیٰ کے ناموں میں جھوٹ بولتے ہیں۔
Top