Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 47
وَ اِذَا صُرِفَتْ اَبْصَارُهُمْ تِلْقَآءَ اَصْحٰبِ النَّارِ١ۙ قَالُوْا رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ۠   ۧ
وَاِذَا : اور جب صُرِفَتْ : پھریں گی اَبْصَارُهُمْ : ان کی نگاہیں تِلْقَآءَ : طرف اَصْحٰبِ النَّارِ : دوزخ والے قَالُوْا : کہیں گے رَبَّنَا : اے ہمارے رب لَا تَجْعَلْنَا : ہمیں نہ کر مَعَ : ساتھ الْقَوْمِ : لوگ الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اور جب ان کی نظریں دوزخ والوں کی طرف پھیر دی جائیں گی تو کہیں گے کہ اے ہمارے رب ! ہمیں ظالم قوم کے ساتھ شامل نہ فرمائیے
(1) ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا صرفت ابصارھم تلقاء اصحب النار “ کے بارے میں فرمایا جب ان کے چہرے صرف اہل جہنم کی طرف کر دئیے جائیں گے (تو اس وقت وہ یہ دعا کریں گے) کیونکہ جب وہ جنت والوں کو دیکھیں گے تو اس وقت ان کے چہرے جہنم والوں سے پھر چکے ہوں گے۔ (2) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا صرفت ابصارھم تلقاء اصحب النار “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ لوگ جہنم والوں کے چہروں کو سیاہی اور ان کی آنکھوں کے نیلے رنگ کو دیکھیں گے تو کہیں گے لفظ آیت ” قالوا ربنا لا تجعلنا مع القوم الظلمین “ (3) امام عبد بن حمید نے ابو مجلز (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا صرفت ابصارھم “ کے بارے میں فرمایا کہ جب جنت والوں کی آنکھوں کو پھیرا جائے گا دوزخیوں کی طرف لفظ آیت ” قالوا ربنا لا تجعلنا مع القوم الظلمین “ (یعنی دوزخ والوں کی طرف تو کہیں گے اے ہمارے رب ہم کو اس ظالم قوم کے ساتھ نہ کرنا)
Top