Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 59
لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ فَقَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗ١ؕ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
لَقَدْ اَرْسَلْنَا
: البتہ ہم نے بھیجا
نُوْحًا
: نوح
اِلٰي
: طرف
قَوْمِهٖ
: اس کی قوم
فَقَالَ
: پس اس نے کہا
يٰقَوْمِ
: اے میری قوم
اعْبُدُوا
: عبادت کرو
اللّٰهَ
: اللہ
مَا
: نہیں
لَكُمْ
: تمہارے لیے
مِّنْ اِلٰهٍ
: کوئی معبود
غَيْرُهٗ
: اس کے سوا
اِنِّىْٓ
: بیشک میں
اَخَافُ
: ڈرتا ہوں
عَلَيْكُمْ
: تم پر
عَذَابَ
: عذاب
يَوْمٍ عَظِيْمٍ
: ایک بڑا دن
بیشک ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا سو انہوں نے کہا کہ اے میری قوم ! اللہ کی عبادت کرو۔ تمہارے لیے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ بیشک میں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب کا خوف کرتا ہوں
(1) امام ابن ابی حاتم، ابو الشیخ اور ابن عساکر نے انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا سب سے پہلے نبی نوح کو بنا کر بھیجا گیا۔ (2) امام ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، ابو نعیم اور ابن عساکر نے یزید رقاشی (رح) سے روایت کیا کہ نوح (علیہ السلام) کو اپنی ذات پر لمبا نوحہ کرنے کی وجہ سے نوح کہا گیا۔ (3) امام ابن منذر نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ نوح اس لئے کہا گیا کیونکہ وہ نوحہ کرتے تھے اپنی ذات پر۔ (4) امام اسحاق بن بشیر ابن عساکر نے مقاتل و جویبر (رح) سے روایت کیا کہ آدم (علیہ السلام) جب بوڑھے ہوگئے اور کمزور ہوگئیں ان کی ہڈیاں تو فرمایا اے میرے رب کب تک میں سخت محنت اور مشقت کرتا رہوں گا۔ فرمایا اے آدم یہاں تک تیرا ایک لڑکا ختنہ کیا ہوا پیدا ہوگا تو نوح (علیہ السلام) کے دس قبیلوں کے بعد پیدا ہوئے اور وہ اس دن نو سو چالیس سال کے تھے نوح پر سلسلہ نسب اس طرح سے ہے نوح بن لامک بن متوشلخ بن ادریس اور وہ اخنوخ بن یردین مھلا بیل ابن قینان بن انوش ابن شیث بن آدم اور آپ کا اسم گرامی اسکن تھا آپ کو نوح السکن کہا جاتا ہے اس لئے آدم کے بعد لوگوں کو آپ کے پاس ہی سکون حاصل ہوا اور آدم (علیہ السلام) سب کے باپ ہیں۔ اور ان کو نوح اس لئے کہا گیا کیونکہ وہ اپنی قوم پر نو سو پچاس سال تک نوحہ کرتے رہے۔ اور ان کو اللہ کی طرف بلاتے رہے۔ جب انہوں نے انکار کیا تو روئے اور ان پر نوحہ کیا۔ (5) امام ابن عساکر نے وھب (رح) سے روایت کیا کہ نوح اور آدم (علیہ السلام) کے درمیان دس آباء کا واسطہ ہے اور ابراہیم (علیہ السلام) اور نوح (علیہ السلام) کے درمیان بھی دس آباء کا واسطہ ہے۔ (6) امام ابن ابی حاتم اور حاکم نے (اور حاکم نے تصحیح بھی کی ہے) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آدم اور نوح کے درمیان صدیاں تھیں اور وہ سب کے سب دین حق پر قائم تھے۔ (7) امام ابن عساکر نے نوف شامی (رح) سے روایت کیا کہ پانچ انبیاء عرب میں سے تھے محمد، نوح، ھود، صالح اور شعیب (علیہ السلام) ۔ حضرت نوح (علیہ السلام) کی پیدائش (8) امام اسحاق بن بشیر اور ابن عساکر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نوح (علیہ السلام) دوسرے ہزار میں بھیجے گئے اور آدم کا وصال نہیں ہوا تھا یہاں تک کہ نوح (علیہ السلام) ہزار کے آخر میں پیدا ہوئے اور ان کے درمیان گناہ پھیل چکے تھے۔ اور ظلم و زیادتی کرنے والے جابر حکمران کثیر تعداد میں تھے اور ان میں تکبر اور رعونیت بڑھ چکی تھی۔ ان کو رات اور دن بلاتے تھے۔ خفیہ طور پر اعلانیہ طور پر صبر اور بردباری کے ساتھ انبیاء میں سے کسی کو بھی اتنے شدید اور سخت حالات پیش نہیں آتے جن کا سامنا نوح کو کرنا پڑا۔ جب وہ لوگ ان کے پاس آتے تو ان کا گلا گھونٹ دیتے اور مجلسوں میں ان کو مارتے پھر بھاگ جاتے اور ایسا سلوک کرنے پر بھی ان کے لئے بددعا نہ کرتے اور فرماتے اے میرے رب میری قوم کو بخش دے کیونکہ وہ نہیں جانتے مگر اس بات سے وہ اور زیادہ ان سے بھاگتے یہاں تک کہ جب وہ ان میں سے کسی آدمی سے بات کرتے تو وہ اپنے سر کو اپنے کپڑے سے لپیٹ لیتا اور اپنی انگلیوں کو اپنے کانوں میں دے دیتا تاکہ ان کی بات میں سے کچھ بھی نہ سنے اس کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” جعلوا اصابھم فی اذانھم یستغشون ثیابھم “ (نوح آیت : 7) پھر وہ مجلس سے کھڑے ہوتے تو جلدی سے چلنے لگے اور کہتے جلدی سے چلے جاؤ کہ یہ بہت جھوٹا ہے۔ اور آپ پر انتہائی سخت آزمائش آتی رہی۔ اور آپ ایک زمانہ کے بعد دوسرے زمانہ کے لوگوں اور ایک نسل کے بعد دوسری نسل کا انتظار کرتے رہے مگر جو نسل بھی آئی وہ پہلی سے زیادہ خبیث اور پہلی سے بڑھ کر متکبر اور سرکش نکلی۔ ان میں سے ایک آدمی کہتا کہ یہ آدمی ہمارے آباؤ اجداد کے ساتھ تھا یہ مسلسل جنون میں مبتلا ہے۔ ان میں سے کوئی آدمی جب وفات کے وقت وصیت کرتا تو کہتا اپنی اولاد سے اس مجنون سے بچ کر رہو کہ میرے باپ نے مجھ سے کہا تھا کہ لوگوں کی ہلاکت اور بربادی اس کے ہاتھوں پر ہے۔ وہ لوگ آپس میں اسی طرح وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ جب کوئی آدمی اپنے لڑکے کو اپنے کندھے پر اٹھائے ہوتا پھر اس کے ساتھ ٹھہرا رہتا اور اس سے کہتا اے میرے بیٹے اگر میں زندہ رہوں یا مرجاؤں تو میں اس بوڑھے سے تم کو ڈراتا ہوں پھر جب آپ کا ان کے ساتھ طویل زمانہ گزر گیا تو کہنے لگے لفظ آیت ” قالوا ینوح قدجدلتنا فاکثرت جدالنا فاتنا بما تعدنا ان کنت من الصدقین “ (ہود آیت 22) (9) امام ابن ابی حاتم اور ابن عساکر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ نوح جزیرہ میں بھیجے گئے۔ ھود (علیہ السلام) ارض الشجر اور ارض مھرۃ کی طرف بھیجے گئے اور صالح حجر میں بھیجے گئے اور لوط (علیہ السلام) سدوم کی طرف اور شعیب (علیہ السلام) مدینہ کی طرف بھیجے گئے اور ابراہیم آدم اسحاق اور یوسف (علیہم السلام) کا وصال فلسطین کی زمین میں ہوا اور یحییٰ بن زکریا (علیہم السلام) دمشق میں قتل کئے گئے۔ (10) امام ابن عساکر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ وہ لوگ نوح (علیہ السلام) کو اتنا مارتے تھے کہ وہ بیہوش ہوجاتے تھے جب افاقہ ہوتا تو فرماتے اے میرے رب میری قوم کو بخش دے کیونکہ یہ نہیں جانتے۔ (11) امام ابن ابی شیبہ احمد نے زھد میں، ابو نعیم اور ابن عساکر نے عبید بن عمیر (رح) سے روایت کیا کہ نوح (علیہ السلام) کو ان کی قوم اتنا مارتی تھی کہ وہ بیہوش ہوجاتے۔ پھر جب افاقہ ہوتا تو فرماتے (اے اللہ) میری قوم کو ہدایت دے کیونکہ وہ نہیں جانتے شفیق نے کہا کہ عبد اللہ نے فرمایا میں نے نبی ﷺ کو دیکھا اور آپ اپنا چہرہ مبارک سے خون کو پونچھ رہے تھے اور انبیاء میں سے ایک نبی کی حکایت بیان کر رہے تھے کہ اے اللہ میری قوم کو ہدایت دے کیونکہ وہ نہیں جانتے۔ (12) امام عبد بن حمید نے عبید بن عمیر اللیثی سے اسی طرح روایت کیا عکرمہ (رح) سے کہ نوح کی قوم ان کا گلا گھونٹ دیتی تھی یہاں تک ان کی آنکھیں باہر نکل آتی جب وہ ان کو چھوڑتے تھے تو فرماتے اے اللہ میری قوم کو بخش دے کیونکہ وہ جاہل ہیں۔ (13) امام عبد بن حمید، بخاری، مسلم اور ابن ماجہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ گویا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی طرف دیکھ رہا ہوں جو انبیاء میں سے ایک نبی کی حکایت بیان فرما رہے تھے اے اللہ میری قوم کو بخش دے کیونکہ وہ نہیں جانتے۔ (14) امام ابن ابی الدنیا اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابو مہاجر ؓ سے روایت کیا کہ نوح، اپنی قوم میں سے نوسو پچاس برس بالوں کے گھر میں رہے۔ ان سے کہا گیا اے اللہ کے نبی ! گھر بنائیے تو وہ فرماتے تھے میں آج پاگل مرجاؤں گا۔ (15) امام ابن ابی الدنیا اور بیہقی نے وھیب بن ورد (رح) سے روایت کیا کہ نوح (علیہ السلام) نے ایک گھر کانوں سے بنایا ان سے کہا گیا آپ نے اس کے علاوہ کسی اور شے سے کیوں نہیں بنایا فرمایا یہ کافی ہے اس شخص کے لئے جس نے مرنا ہے۔ (16) امام ابن ابی الدنیا، عقیلی، ابن عساکر اور دیلمی نے عائشہ ؓ سے مرفوعا روایت کیا کہ نوح انبیاء میں بہت بڑے نبی تھے جب بھی وہ بیت الخلاء سے باہر آتے تو یہ دعا فرماتے کہ ” الحمدللہ الذی اذاقنی طعبہ وأبقی فی منفعتہ وأخرج منی أذاہ “ (سب تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں) جس نے اس کھانے سے مجھے لطف اندوز کیا پھر اس کی منفعت اور فوائد کو باقی رکھا اور اس کی اذیت اور تکلیف کو مجھ سے خارج کردیا۔ (17) امام بخاری نے تاریخ میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے نوح کو بھیجا اور نہیں ہلاک کیا اس کی امت میں سے مگر زندیقوں کو پھر دوسرے نبی آتے رہے اور اللہ تعالیٰ اس امت کو نہیں ہلاک کریگا مگر زندیقوں کو۔ (18) امام ابو الشیخ نے سعد بن حسن (رح) سے روایت کیا کہ نوح (علیہ السلام) کی قوم ایک ماہ میں دو مرتبہ کھیتی بوتے تھے اور ایک عورت دن کے اول حصہ میں بچہ جنتی تھی تو دن کے آخر میں اس کے پیچھے دوسرا بچہ پیدا ہوجاتا ہے۔ (19) امام ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ نوح (علیہ السلام) کی قوم کو عذاب دیا گیا یہاں تک کہ نہیں تھا زمین میں ہموار میدان یا پہاڑ مگر اس کے لئے کوئی آباد کرنے والا جو اس کو آباد کرتا یا اپنی ذات کے ساتھ مخصوص کرنے والا مخصوص کرتا ہو۔ (20) امام ابن ابی حاتم نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ نوح کے زمانہ میں میدان اور پہاڑ اپنے رہنے والوں کے سبب تنگ ہوچکے تھے۔ یہاں تک کہ میدانوں میں رہنے والے لوگ قدرت نہ رکھتے تھے کہ وہ پہاڑوں پر چڑھیں اور نہ میدانوں میں اتنی گنجائش تھی کہ پہاڑوں پر رہنے والے ان کی طرف اترآئیں نوح کے زمانہ میں اور فرمایا کہ تم اس پر یقین کرلو۔ (21) امام ابو نعیم نے حلیہ میں اور ابن عساکر نے وھب بن منبہ سے روایت کیا کہ نوح اپنے زمانہ کے لوگوں میں سے سب سے زیادہ خوبصورت تھے اور وہ برقع پہنے رکھتے تھے کشتی میں سوار ہوتے وقت بھوک لگ گئی۔ اور نوح نے جب اپنے چہرہ کو ظاہر فرمایا تو ان کے پیٹ بھر گئے۔ انبیاء (علیہم السلام) سے ملاقاتیں (22) امام بیہقی نے شعب الایمان میں اور ابن عساکر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب رسول اللہ ﷺ نے حج کیا تو عسفان کی وادی سے گزرے اور فرمایا اس وادی سے ھود، صالح اور نوح (علیہم السلام) بھی اپنے سرخ اونٹوں پر گزرے اونٹوں کی لگام کھجور کی چھال کی تھی ان کا لباس ایک چغہ تھا اور ان کی دھاری دار چادریں تھیں۔ وہ تلبیہ پڑھتے ہوئے بیت عتیق کا حج کرنے کے لئے گئے۔ (23) امام ابن عساکر نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا نوح نے ہمیشہ روزے رکھے سوائے عید الفطر اور عید الاضحی کے۔ داؤد (علیہ السلام) نے آدھا زمانہ روزہ رکھا۔ (یعنی ایک دن چھوڑ کر دوسرے دن) ابراہیم نے ہر ماہ سے تین دن کے روزے رکھے یعنی آپ نے بہت سا عرصہ روزے رکھے اور بہت سا زمانہ روزے نہ رکھے۔ (24) امام بخاری نے ادب المفرد میں بزار، حاکم، ابن مردویہ اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں عبد اللہ بن عمرو ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا نوح کو جب موت حاضر ہوئی تو انہوں نے اپنے بیٹے سے فرمایا کہ میں تیرے لئے ایک پر اکتفا کر رہا ہوں۔ دو باتوں کا حکم کرتا ہوں اور دو باتوں سے روکتا ہوں۔ تجھ کو ” لا الہ الا اللہ “ کا حکم دیتا ہوں۔ اس لئے کہ ساتوں آسمان اور ساتوں زمین کو ایک پلڑے میں رکھ دیا جائے اور دوسرے پلڑے میں ” لا الہ الا اللہ “ رکھ دیا جائے تو یہ ان پر بھاری ہوجائے گا کیونکہ یہ ہر چیز کی عبادت ہے اور اس کے ذریعہ ہر چیز کو رزق دیا جاتا ہے۔ اور میں تجھ کو شرک اور تکبر سے روکتا ہوں۔ (25) امام ابن ابی شیبہ نے جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا میں تم کو نہ بتاؤں جو نوح (علیہ السلام) نے اپنے بیٹے کو سکھایا تھا صحابہ ؓ نے فرماما ضرور بتائیے آپ نے فرمایا انہوں نے اپنے بیٹے سے کہا میں تجھ کو حکم دیتا ہوں کہ تو کہہ ” لا الہ اللہ وحدہ لا شریک لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شیء قدیر “ کیونکہ آسمان اگر ایک پلڑے میں ہوں یقینی طور پر یہ ان سے بھاری ہوگا۔ اور اگر یہ حلقہ ہوں تو اس کو توڑ دیں اور میں تجھ کو حکم دیتا ہوں ” سبحان اللہ وبحمدہ “ کے ساتھ کیونکہ یہ مخلوق کی نماز ہے اور مخلوق کی تسبیح ہے اور اسی کے ذریعے مخلوق کو رزق دیا جاتا ہے۔
Top