Dure-Mansoor - Al-Insaan : 14
وَ دَانِیَةً عَلَیْهِمْ ظِلٰلُهَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِیْلًا
وَدَانِيَةً : اور نزدیک ہورہے ہوں گے عَلَيْهِمْ : ان پر ظِلٰلُهَا : ان کے سائے وَذُلِّلَتْ : اور نزدیک کردئیے گئے ہوں گے قُطُوْفُهَا : اس کے گچھے تَذْلِيْلًا : جھکا کر
اور ان پر اس کے سائے قریب ہوں گے اور اس کے پھل جھکے ہوئے ہوں گے
29۔ فریابی و سعید بن منصور وابن ابی شیبہ وہناد بن السری وعبد بن حمید وعبد اللہ بن احمد فی زوائد الزہر وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والحاکم وصححہ وابن مردویہ والبیہقی نے البعث میں براء بن عازب ؓ سے روایت کیا کہ آتی ودانیۃ علیہم ظللہا اور اوپر اس کے سائے جھک رہے ہوں گے۔ یعنی قریب ہوں گے آیت وذللت قطوفہا تذلیلا۔ اور پھلوں کے گوشے بہت ہی قریب لٹک رہے ہوں گے کہ جنت واے، جنت کے پھلوں میں سے کھائیں گے کھڑے ہوئے بیٹھے ہوئے اور لیٹے ہوئے اور جس حال پر وہ چاہیں گے کھاسکیں گے اور دوسرے لفظ میں یوں ہے۔ ان کے گچھے جھک جائیں گے۔ اور وہ لوگ ان میں سے جس کیفیت پر چاہیں گے کھائیں گے۔ 30۔ عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت وذللت قطوفہا تذلیلا اس سے مراد ہے کہ وہ بیٹھے بیٹھے پھلوں کو پالیں گے۔ اٹھنا نہیں پڑے گا۔ 31۔ عبد بن حمیدنے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ آیت وذللت قطوفہا تذلیلا یعنی پھلوں کے گچھوں کو قریب کردیا جائے گا اور وہ ان کو حاصل کرسکیں گے اس حال میں کہ وہ ٹیک لگائے ہوئے ہوں گے۔ 32۔ عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت وذللت قطوفہا تذلیلا سے مراد ہے کہ وہ ان کے قریب کردئیے جائیں گے کہ وہ اس کو لے سکیں گے اگر اہل جنت میں سے کوئی کھڑا ہوگا تو اس کی مقدار وہ گچھا بھی بلند ہوجائے گا۔ اور اگر کوئی بیٹھا ہوا ہوگا تو وہ نیچے لٹک جائے گا یہاں تک کہ وہ اس کو پالے گا۔ اور اگر کوئی لیٹا ہوا ہوگا تو وہ مزید نیچے لٹک جائے گا یہاں تک کہ وہ اس کو پالے گا۔ اور ان کے جھکے ہونے سے یہی مراد ہے۔ جنت کی زمین چاندی کی ہوگی 33۔ ابن ابی شیبہ نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ اہل جنت کے غلمان کہیں گے۔ ہم کہاں سے تیرے لیے پھل توڑلائیں ؟ ہم کہاں سے تجھ کو پلائیں۔ 34۔ ابن ابی شیبہ و سعید بن منصور وابن المنذر والبیہقی نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ جنت کی زمین چاندی کی ہے اور اس کی مٹی مشک کی ہے۔ اور اس کے درختوں کے سونے اور چاندی کے ہیں۔ اور اس کی شاخیں موتی اور زبرجد اور چاندی کی ہیں اور پھل ان کے درمیان ہے جو شخص اس کو کھڑے ہو کر کھائے گا۔ اس کو کوئی تکلیف نہ ہوگی اور جو شخص اس کو یٹ کر کھائے گا۔ اس کو بھی کوئی تکلیف نہ ہوگی اور جو شخص بیٹھ کر کھائے گا۔ اس کو بھی کوئی تکلیف نہ ہوگی۔ آیت وذللت قطوفہا تذلیلا اور اس کے خوشے قریب لٹک رہے ہوں گے۔ اور دوسرے لفظ میں یوں ہے اگر وہ کھڑا ہوگا تو یہ پھل اس قدر اوپر اٹھ جائے گا اور اگر وہ بیٹھا ہوا ہوگا تو یہ پھل لٹک جائے گا یہاں تک کہ وہ اس کو پالے گا اور اگر وہ لیٹا ہوا ہوگا تو نیچے لٹک جائے گا یہاں تک کہ وہ اس کو پالے گا اور اس جھکے ہونے کا یہی مطلب ہے۔
Top