Dure-Mansoor - Al-Insaan : 21
عٰلِیَهُمْ ثِیَابُ سُنْدُسٍ خُضْرٌ وَّ اِسْتَبْرَقٌ١٘ وَّ حُلُّوْۤا اَسَاوِرَ مِنْ فِضَّةٍ١ۚ وَ سَقٰىهُمْ رَبُّهُمْ شَرَابًا طَهُوْرًا
عٰلِيَهُمْ ثِيَابُ : انکے اوپر کی پوشاک سُنْدُسٍ : باریک ریشم خُضْرٌ : سبز وَّاِسْتَبْرَقٌ ۡ : اور دبیز ریشم (اطلس) وَّحُلُّوْٓا : اور انہیں پہنائے جائیں گے اَسَاوِرَ : کنگن مِنْ فِضَّةٍ ۚ : چاندی کے وَسَقٰىهُمْ : اور انہیں پلائے گا رَبُّهُمْ : ان کا رب شَرَابًا : ایک شراب (مشروب) طَهُوْرًا : نہایت پاک
ان پر باریک ریشم کے سبز کپڑے ہوں گے اور دبیز ریشم کے بھی اور ان کو چاندی کے کنگن پہنائی جائیں گے اور ان کا رب انہیں شراب طہور پلائے گا
61۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے ابو الجوزاء (رح) سے روایت کیا کہ وہ اس کو یوں پڑھتے تھے۔ آیت علیہم ثیاب سندس خضر ان پر سبز ریشم کے کپڑے ہوں گے۔ پھر فرمایا کہ سبز ہونے کی وجہ یہ ہوگی کہ اس کے رہنے والوں کے اکثر کپڑے سبز ہوں گے۔ 62۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت شرابا طہورا پاکیزہ شراب ان پینے کی چیزوں میں سے ہے جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ 63۔ عبدالرزاق وابن جریر وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت شرابا طہورا ان اشربہ میں ہے جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ اہل جنت کا کھانا پینا 64۔ عبدالرزاق وابن جریر وابن المنذر نے ابوقلابہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت وسقہم ربہم شرابا طہورا۔ اور ان کا رب ان کو پاکیزہ شراب پلائے۔ یعنی جب اہل جنت کھانے میں سے اور پینے میں سے کھایا پی چکے ہوں گے جو اللہ تعالیٰ چاہیں گے تو ان کو پاکیزہ شراب کی طرف بلایا جائے گا اور اس کو پئیں گے تو وہ ان کو پاک کردے گی۔ اور جو کچھ انہوں نے کھایا اور پیا تھا وہ مشک کی خوشبو کی ہوا کے ساتھ ان کے چمڑوں سے بہہ جائے گا اور اس کے سبب ان کے پیٹ چھوٹے اور بدلے ہوجائیں گے۔ 65۔ ہناد وعبد بن حمید وابن المنذر نے ابراہیم تیمی (رح) سے اس آیت وسقہم ربہم شرابا طہور ا کے بارے میں روایت کیا کہ ان کے اعضاء سے مشک کی خوشبو کی طرح ایک پسینہ بہے گا اور سارا کھانا پینا ہضم ہوجائے گا۔
Top