Dure-Mansoor - An-Naba : 27
اِنَّهُمْ كَانُوْا لَا یَرْجُوْنَ حِسَابًاۙ
اِنَّهُمْ : بیشک وہ كَانُوْا : وہ تھے لَا يَرْجُوْنَ : نہ امید رکھتے تھے حِسَابًا : حساب کی
بلاشبہ وہ حساب کا خیال نہیں رکھتے تھے
34۔ ابن المنذر نے سعید بن جبیر (رح) سے آیت انہم کانوا لایرجون حساب ا کے بارے میں روایت کیا کہ وہ ثواب کی امید نہیں رکھتے تھے اور نہ عذاب سے ڈرتے تھے۔ 35۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت کیا کہ اس سے شدید ترین کوئی آیت دوزخ والوں کے لیے نازل نہیں ہوئی۔ یعنی آیت فذوقوا فلن نزیدکم الا عذابا یہ چکھو سو ہم تمہارے لیے عذاب ہی زیادہ کرتے رہیں گے۔ یعنی وہ اللہ کی جانب سے مزدید عذاب میں ہمیشہ رہیں گے۔ 36۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم والطبرانی وابن مردویہ نے حسن بن دینار (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابو برزہ اسلمی ؓ سے اللہ کی کتاب میں دوزخ والوں پر سب سے زیادہ سخت آیت کے بارے میں پوچھا تو فرمایا اللہ تعالیٰ کا یہ قول آیت فذوقوا فلن نزیدکم الا عذابا۔ 37۔ ابن مردویہ نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ ابو برزہ اسلمی ؓ سے قرآن مجید میں سب سے سخت آیت کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا کہ یہ اللہ تعالیٰ کا یہ قول ہے آیت فذوقوا فلن نزیدکم الا عذابا پھر فرمایا وہ عذاب کی مقدار ہوگی ساعت کے عوض ساعت کی مقدار اور دن کے عوض دن کی مقدار اور مہینہ کے عوض مہینہ مہینہ کی مقدار اور سال کے عوض سال کی مقدار اور شدید ترین عذاب ہوگا یہاں تک کہ اگر ایک آدمی دوزخ والوں میں سے مشرق سے نکالا جائے گا تو مغرب والے اس کی بدبو سے مرجائیں گے۔ اور اگر مغرب سے نکالا جائے گا تو مشرق والے اس کی بدبو سے مرجائیں گے۔ ابوبرزہ ؓ نے فرمایا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر تھا۔ جب آپ نے اس کی تلاوت فرمائی۔ اور فرمایا قوم اپنے رب کی معصیت کی وجہ سے ہلاک ہوگئی اور ان پر غصہ ہوا جب ان پر غصہ ہوگا تو ضرور ان سے انتقام لے لیا۔
Top