Dure-Mansoor - Al-Anfaal : 47
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِیَارِهِمْ بَطَرًا وَّ رِئَآءَ النَّاسِ وَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا یَعْمَلُوْنَ مُحِیْطٌ
وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہوجانا كَالَّذِيْنَ : ان کی طرح جو خَرَجُوْا : نکلے مِنْ : سے دِيَارِهِمْ : اپنے گھروں بَطَرًا : اتراتے وَّرِئَآءَ : اور دکھاوا النَّاسِ : لوگ وَيَصُدُّوْنَ : اور روکتے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا : سے۔ جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں مُحِيْطٌ : احاطہ کیے ہوئے
اور ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جو اپنے گھروں سے اتراتے ہوئے لوگوں کو دکھانے کے لئے نکلے اور وہ لوگوں کو اللہ کی راہ سے روک رہے تھے اور اللہ ان کے اعمال کا احاطہ کئے ہوئے ہے
1:۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” ولا تکونوا کالذین خرجوا من دیارہم بطرا ورء آء الناس “ کے بارے میں فرمایا کہ ان سے مراد وہ مشرکین ہیں جنہوں نے بدر کے دن رسول اللہ ﷺ سے قتال کیا۔ 2:۔ ابن جریز نے محمد بن کعب قرظی (رح) سے روایت کیا کہ جب قریش مکہ سے بدر کی طرف نکلے گانے والی لونڈیوں اور ڈھولکیوں کے ساتھ نکلے تھے اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) نازل فرمائی (آیت) ” ولا تکونوا کالذین خرجوا من دیارہم بطرا “ 3:۔ ابن ابی شیبہ وابن منذر نے مجاہدرحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ولا تکونوا کالذین خرجوا من دیارہم بطرا “ سے مراد بدر کے دن ابوجہل اور اس کے ساتھی ہیں۔ 4:۔ ابن منذر وان ابی حاتم وابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ قریش کے مشرکین جنہوں نے بدر کے دن اللہ کے نبی ﷺ سے قتال کیا تھا اور اس حال میں نکلے کہ ان کے ساتھ بدکار عورتیں تھیں اور وہ جو تکبر کررہے تھے حالانکہ اس دن ان کے لئے کہا گیا واپس لوٹ جاؤ تمہارا (تجارتی) قافلہ نکل گیا اور تم کامیاب ہوگئے تو انہوں نے کہا اللہ کی قسم ! (ہم واپس نہیں جائیں گے) یہاں حجاز والے بیان کریں گے ہمارے سفرکو اور ہماری تعداد کو اور ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ اللہ کے نبی ﷺ نے اس دن فرمایا اے اللہ ! قریش آئے ہیں تیرے رسول سے جنگ کے لئے فخر کرتے ہوئے اور اتراتے ہوئے اور ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ آپ نے اس دن ایسا فرمایا تھا۔
Top