بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Dure-Mansoor - Al-Ghaashiya : 1
هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ الْغَاشِیَةِؕ
هَلْ : کیا اَتٰىكَ : تمہارے پاس آئی حَدِيْثُ : بات الْغَاشِيَةِ : ڈھانپنے والی
آپ کو ایسی چیز کی خبر پہنچی ہے جو چھا جانے والی ہے
1۔ مالک ومسلم وابو داوٗد والنسائی وابن ماجہ نے نعمان بن بشیر ؓ سے روایت کیا کہ ان سے پوچھا گیا کہ نبی صلی اللہ علیہ جمعہ کی نماز میں سورة جمعہ کے ساتھ اور کون سی سورة پڑھتے تھے۔ تو انہوں نے فرمایا آیت ہل اتک حدیث الغاشیۃ پڑھتے تھے۔ 2۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ الغاشیہ سے مراد ہے قیامت۔ 3۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ہل اتک حدیث الغاشیۃ کیا آپ کے پاس سب پر چھاجانے والی قیامت کا حال پہنچا اس سے مراد ہے قیامت آیت وجوہ یومئذد خاشعۃ عاملۃ ناصبۃ۔ کتنے چہرے اس دن ذلیل و خوار ہوں گے مشقت میں مبتلا ہوں گے اور آگ میں پڑے ہوں گے۔ آیت تسقی من عین اٰنیۃ۔ انہیں ابلتے ہوئے چشمے سے پلایا جائے گا یعنی یہ وہ چشمہ ہے جس کا ابلنا اور کھولنا سخت ہوگا لیس لہم طعام الا من ضریع ان کے لیے کوئی کھانا سوائے کانٹے اور جھاڑی کے نہ ہوگا اس میں ضریع سے مراد ہے شبرق یعنی کانٹے دار بوٹی۔۔ 4۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ہل اتک حدیث الغاشیۃ کیا آپ کو قیامت کی خبر پہنچی ہے آیت وجوہ یومئذ یعنی آگ میں ذلیل ہوں گے۔ آیت عاملۃ ناصبہ محنت کرنے والے تھکنے والے یعنی انہوں نے دنیا میں اللہ کی اطاعت سے تکبر کیا تو اللہ تعلیٰ ان کو مشقت میں مبتلا کرے گا اور ان کو آگ میں ڈال دے گا۔ تسقی من عین اٰنیۃ یعنی یہ اتنا گرم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس اس وقت سے پکا رکھا ہے جب سے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا آیت لیس لہم طعام الا من ضریع اس میں ضریع سے مراد شبرق ہے جو انتہائی تکلیف دہ کھانا ہے اور انتہائی مدمزہ اور پلید اور ناپاک ہوگا۔
Top