Dure-Mansoor - Al-Ghaashiya : 22
لَسْتَ عَلَیْهِمْ بِمُصَۜیْطِرٍۙ
لَسْتَ : نہیں آپ عَلَيْهِمْ : ان پر بِمُصَۜيْطِرٍ : داروغہ
آپ ان پر مسلط نہیں کیے گئے
40۔ الحاکم وصححہ نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے یوں پڑھا آیت لست علیہم بمصیطر صاد کے ساتھ۔ 41۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت لست علیم بمصیطر یعنی آپ ان پر جبر کرنے والے نہیں ہیں پس آپ ان سے درگذر کیجیے۔ 42۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت لست علیہم بمصیطر یعنی میرے بندوں کو میرے سپرد کردیجیے۔ 44۔ ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ آیت بمصیطر سے مراد ہے مسلط۔ یعنی کوئی چیز مسلط کرنے والا۔ 45۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت لست علیم بمصیطر سے مراد ہے جبار یعنی آپ ان پر جبر کرنے والے نہیں ہیں۔ آیت الا من تولی وکفر مگر جس نے منہ موڑا اور انکار کیا تو اس کا حساب اللہ پر ہے۔ 46۔ ابو داوٗد نے اپنے ناسخ میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت لست علیہم بمصیطر اس کو منسوخ کردیا اور فرمایا فاقتلوا المشرکین حیث وجدتموہم (التوبہ آیت 5) یعنی مشرکوں سے لو جہاں تم ان کو پاؤ۔
Top