Dure-Mansoor - At-Tawba : 104
اَلَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ هُوَ یَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ وَ یَاْخُذُ الصَّدَقٰتِ وَ اَنَّ اللّٰهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
اَلَمْ يَعْلَمُوْٓا : کیا انہیں علم نہیں اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ ھُوَ : وہ يَقْبَلُ : قبول کرتا ہے التَّوْبَةَ : توبہ عَنْ : سے۔ کی عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَيَاْخُذُ : اور قبول کرتا ہے الصَّدَقٰتِ : صدقات وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ ھُوَ : وہ التَّوَّابُ : توبہ قبول کرنے والا الرَّحِيْمُ : نہایت مہربان
کیا ان لوگوں نے نہیں جانا کہ بلاشبہ اللہ اپنے بندوں کی توبہ قبول فرماتے ہیں اور صدقات قبول فرماتا ہے اور بلاشبہ اللہ خوب زیادہ توبہ قبول کرنے والا ہے مہربان ہے
صدقہ کے اجروثواب کا بڑھنا : 1:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ دوسروں نے کہا یہ لوگ کل کو ہمارے ساتھ تھے نہ وہ بات کرتے ہیں اور نہ وہ بیٹھے ہیں تو کیا ہے ان کو اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا (آیت) الم یعلموا ان اللہ ھو یقبل التوبۃ عن عبادہ “ (الآیہ) 2:۔ عبدالرزاق والحکیم الترمذی نے نوادرالاصول میں وابن ابی حاتم والطبرانی رحمہم اللہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ کوئی صدقہ نہیں کرتا مگر وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں قبول ہوجاتا ہے سائل کے ہاتھ میں پہنچنے سے پہلے راوی نے کہا حالانکہ وہ اس کو سائل کے ہاتھ میں رکھتا ہے پھر ( یہ آیت) الم یعلموا ان اللہ ھو یقبل التوبۃ عن عبادہ ویاخذ الصدقت “ 3:۔ عبدالرزاق (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” ویاخذ الصدقت “ کے بارے میں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ صدقہ کو قبول فرماتے ہیں جب وہ پاکیزہ (مال میں) سے ہو اور اس کو اپنے داہنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں اور بلاشبہ ایک آدمی ایک لقمہ کے برابر صدقہ کرتا ہے تو (اللہ تعالیٰ ) اس کو اس کے لئے بڑھاتا رہتا ہے۔ جیسے تم میں سے کوئی اونٹ کے بچے کو یا بچھیرے کو پالتا ہے تو وہ (صدقہ) بڑھتا رہے گا اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں (یعنی خزانے میں) یہاں تک کہ احد کے برابر ہوجائے گا۔ 4:۔ ابن منذر وابن ابی حاتم وابو الشیخ وابن مردویہ رحمہم اللہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جو بندہ پاکیزہ صدقہ کرتا ہے۔ پاکیزہ کمائی میں سے اور اللہ تعالیٰ نہیں قبول فرمائے گا مگر پاکیزہ کو اور کوئی صدقہ آسمان کی طرف نہیں چڑھتا مگر پاکیزہ اور دینے والا اسے صحیح حقدار کو دیتا ہے۔ وہ اس کو رحمن کے ساتھ رکھتا ہے پھر وہ اس کو بڑھاتے رہتے ہیں جیسے کہ کوئی تم میں سے بچھڑے کو یا اونٹ یا بچے کو پالتا یہاں تک کہ ایک لقمہ یا ایک کھجور بڑے پہاڑ کی طرح ظاہر ہوگئی۔ اور اس بات کی تصدیق اللہ تعالیٰ نے کتاب میں ہے (آیت) الم یعلموا ان اللہ ھو یقبل التوبۃ عن عبادہ ویاخذ الصدقت “ 5:۔ دارقطنی (رح) نے الافراد میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم لوگ صدقہ کرو بلاشبہ تم میں سے کوئی اگر ایک لقمہ یا کوئی چیز دیتا ہے تو وہ اللہ عزوجل کے ہاتھ میں واقع ہوتی ہے سائل کے ہاتھ میں پہنچنے سے پہلے پھر یہ آیت (آیت) الم یعلموا ان اللہ ھو یقبل التوبۃ عن عبادہ ویاخذ الصدقت “ اور اللہ تعالیٰ اس کی اس طرح نشوونما کرتے ہیں جیسے تم میں سے کوئی اپنے بچھڑے کو یا اپنے اونٹ کے بچے کو پالتا ہے۔
Top