Dure-Mansoor - At-Tawba : 105
وَ قُلِ اعْمَلُوْا فَسَیَرَى اللّٰهُ عَمَلَكُمْ وَ رَسُوْلُهٗ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ١ؕ وَ سَتُرَدُّوْنَ اِلٰى عٰلِمِ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ فَیُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَۚ
وَقُلِ : اور کہ دیں آپ اعْمَلُوْا : تم کیے جاؤ عمل فَسَيَرَى : پس اب دیکھے گا اللّٰهُ : اللہ عَمَلَكُمْ : تمہارے عمل وَرَسُوْلُهٗ : اور اس کا رسول وَالْمُؤْمِنُوْنَ : اور مومن (جمع) وَسَتُرَدُّوْنَ : اور جلد لوٹائے جاؤگے اِلٰى : طرف عٰلِمِ الْغَيْبِ : جاننے والا پوشیدہ وَالشَّهَادَةِ : اور ظاہر فَيُنَبِّئُكُمْ : سو وہ تمہیں جتا دے گا بِمَا : وہ جو كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
اور آپ فرما دیجئے کہ عمل کرتے رہو سو عنقریب اللہ تمہارے اعمال کو دیکھ لے گا اور اس کا رسول بھی اور اہل ایمان بھی، اور عنقریب تم اس ذات پاک کی طرف لوٹائے جاؤ گے جسے چھپی ہوئی چیزوں کا اور کھلی ہوئی چیزوں کا علم ہے پھر وہ تمہیں جتا دے گا جو عمل تم کرتے تھے
1:۔ ابن بی شیبہ وابن منذر وابو الشیخ رحمہم اللہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وقل اعملوا فسیری اللہ عملکم ورسولہ “ میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے وعید ہے۔ 2:۔ ابن ابی شیبہ والطبرنی وابو الشیخ وابن مردویہ رحمہم اللہ نے سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ (آیت) ” وقل اعملوا فسیری اللہ عملکم ورسولہ والمومنون “ 3:۔ ابن ابی حاتم وابوالشیخ وابن مردویہ رحمہم اللہ نے سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت کیا کہ فرمایا وہ ایک جنازہ کے ساتھ گزرے کسی نے اسکی تعریف کی رسول اللہ ﷺ نے فرمایا واجب ہوگئی پھر دوسرا جنازہ گزرا تو لوگوں نے اس کی تعریف کی آپ نے فرمایا واجب ہوگئی اس بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا بلاشبہ فرشتے آسمان میں اللہ کو گواہ ہیں اور تم ان میں اللہ کے گواہ ہو تم نے اس پر جس چیز کی گواہی دی ہے تو وہ واجب ہوگئی۔ اور یہی اللہ تعالیٰ کا قول ہے (آیت) ” وقل اعملوا فسیری اللہ عملکم ورسولہ والمومنون “ 4:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کے اعمال کو حقیر نہیں سمجھا یہاں تک کہ وہ قراء ظاہر ہوئے جنہوں نے عثمان نے ہر طعن کیا انہوں نے ایسی بات کہی کہ ہم اس کی مثل اچھا نہیں کہہ سکتے تھے۔ اور انہوں نے ایسی قرات کی کہ تم ان جیسی نہیں کرتے اور انہوں نے ایسی نماز پڑھی کہ ہم اس جیسی نماز نہیں پڑھتے تھے جب میں نے اس کو خوب غور سے دیکھا تب تو اللہ کی قسم ان کو رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کے عمل سے کوئی مقاربت نہ تھی جب ان میں سے کسی آدمی کے قول کا حسن تجھے تعجب میں ڈالے تو کہو (آیت) ” وقل اعملوا فسیری اللہ عملکم ورسولہ والمومنون “ 5:۔ احمد وابو یعلی وابن حبان والحاکم البیہقی (رح) نے الشعب میں وابن ابی الدنیا نے الاجلاس میں والضیاء نے المختار میں ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر کوئی تم میں سے کسی پتھریلی زمین کو چٹان میں عمل کرتا ہے جس کا نہ کوئی دروازہ اور نہ روشندان ہے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کے عمل کو لوگوں کے لئے اس طرح نکالے گا جیسے وہ عمل ہوا۔ واللہ اعلم۔
Top