Dure-Mansoor - At-Tawba : 98
وَ مِنَ الْاَعْرَابِ مَنْ یَّتَّخِذُ مَا یُنْفِقُ مَغْرَمًا وَّ یَتَرَبَّصُ بِكُمُ الدَّوَآئِرَ١ؕ عَلَیْهِمْ دَآئِرَةُ السَّوْءِ١ؕ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
وَمِنَ : اور سے (بعض) الْاَعْرَابِ : دیہاتی مَنْ : جو يَّتَّخِذُ : لیتے ہیں (سمجھتے ہیں) مَا يُنْفِقُ : جو وہ خرچ کرتے ہیں مَغْرَمًا : تاوان وَّيَتَرَبَّصُ : اور انتظار کرتے ہیں بِكُمُ : تمہارے لیے الدَّوَآئِرَ : گردشیں عَلَيْهِمْ : ان پر دَآئِرَةُ : گردش السَّوْءِ : بری وَاللّٰهُ : اور اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
اور دیہاتیوں میں سے بعض لوگ ایسے ہیں جو اپنے خرچ کرنے کو تاوان سمجھتے ہیں اور تمہارے لئے مصیبتوں کے آنے کے منتظر رہتے ہیں۔ ان پر بری گردش ہے اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
1:۔ ابوالشیخ (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ومن الاعراب من یتخذ ما ینفق مغرما “ یعنی وہ اللہ تعالیٰ سے کسی ثواب اور جزا کی امید نہیں رکھتے اور جو صدقات وزکوۃ دیتے ہیں وہ ان کے لئے اجر ہے۔ اور فرمایا (آیت) ” ویتربص بکم الدوآئر “ یعنی وہ تمہاری ہلاکت کی انتظار میں رہتے ہیں۔ 2:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ومن الاعراب من یتخذ ما ینفق مغرما “ سے دیہاتی لوگوں میں منافق مراد ہے جو ریاکاری کے طور پر خرچ کرتے ہیں اور غزوات پر جانے، جنگ میں شریک ہونے اور قتال سے بچنے کے لئے خرچ کرتے ہیں اور وہ اپنے خرچ کرنے کو تاوان سمجھتے ہیں۔ 3:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” ومن الاعراب من یتخذ ما ینفق مغرما “ کے بارے میں فرمایا کہ وہ لوگ اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کو تاوان شمار کرتے ہیں جو اس کو ادا کررہے ہیں (آیت) ” ویتربص “ یعنی وہ محمد ﷺ کے ہلاکت کی انتظار کرتے ہیں۔
Top