Tafseer-e-Usmani - Adh-Dhaariyat : 88
بَقِیَّتُ اللّٰهِ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ١ۚ۬ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ
بَقِيَّتُ : بچا ہوا اللّٰهِ : اللہ خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے وَ : اور مَآ : نہیں اَنَا : میں عَلَيْكُمْ : تم پر بِحَفِيْظٍ : نگہبان
اور جو کوئی یقین لایا اور کیا اس نے بھلا کام سو اس کا بدلہ بھلائی ہے اور ہم حکم دیں گے اس کو اپنے کام میں آسانی7
7 یعنی آخرت میں بھلائی ملے گی اور دنیا میں ہم اس پر سختی نہ کریں گے۔ بلکہ اپنے کام کے لیے جب کوئی بات اس سے کہیں گے سہولت اور نرمی کی کہیں گے۔ فی الحقیقت جو بادشاہ عادل ہو اس کی یہ ہی راہ ہوتی ہے۔ بروں کو سزا دے اور بھلوں سے نرمی کرے۔ ذوالقرنین نے یہ ہی چال اختیار کی۔
Top