Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - Al-Baqara : 219
یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ١ؕ قُلْ فِیْهِمَاۤ اِثْمٌ كَبِیْرٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ١٘ وَ اِثْمُهُمَاۤ اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِهِمَا١ؕ وَ یَسْئَلُوْنَكَ مَا ذَا یُنْفِقُوْنَ١ؕ۬ قُلِ الْعَفْوَ١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُوْنَۙ
يَسْئَلُوْنَكَ
: وہ پوچھتے ہیں آپ سے
عَنِ
: سے
الْخَمْرِ
: شراب
وَالْمَيْسِرِ
: اور جوا
قُلْ
: آپ کہ دیں
فِيْهِمَآ
: ان دونوں میں
اِثْمٌ
: گناہ
كَبِيْرٌ
: بڑا
وَّمَنَافِعُ
: اور فائدے
لِلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
وَاِثْمُهُمَآ
: اور ان دونوں کا گناہ
اَكْبَرُ
: بہت بڑا
مِنْ
: سے
نَّفْعِهِمَا
: ان کا فائدہ
وَيَسْئَلُوْنَكَ
: اور وہ پوچھتے ہیں آپ سے
مَاذَا
: کیا کچھ
يُنْفِقُوْنَ
: وہ خرچ کریں
قُلِ
: آپ کہ دیں
الْعَفْوَ
: زائد از ضرورت
كَذٰلِكَ
: اسی طرح
يُبَيِّنُ
: واضح کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
لَكُمُ
: تمہارے لیے
الْاٰيٰتِ
: احکام
لَعَلَّكُمْ
: تاکہ تم
تَتَفَكَّرُوْنَ
: غور وفکر کرو
لوگ آپ سے شراب اور جوئے کے بارے میں پوچھتے ہیں ‘ فرما دیجئے ان دونوں میں بہت بڑا گناہ ہے اور لوگوں کو اس سے دنیاوی فائدہ بھی ہوتا ہے لیکن ان کا گناہ ان کے فائدے سے بہت زیادہ ہے۔ تم سے یہ بھی دریافت کرتے ہیں کیا کچھ خرچ کریں ؟ تو آپ فرما دیں اپنی ضرورت سے زائد چیز خرچ کرو۔ اللہ تعالیٰ اس طرح تمہارے لیے اپنے احکام صاف صاف بیان کرتا ہے تاکہ تم سوچ سمجھ سکو
فہم القرآن ربط کلام : درمیان میں مومنوں کا کردار ذکر کرنے کے بعد اب پھر ایک سوال کا جواب دیا گیا ہے۔ خمر کا معنی : عربی میں ہراس چیز کو خمر کہتے ہیں جو پردہ ڈال دے، اسی مناسبت سے عورتوں کی اوڑھنیوں کو بھی قرآن مجید میں خمر کہا گیا ہے۔[ النور : 31] کیونکہ عورت اس سے اپنا سر، چہرہ اور جسم ڈھانپتی ہے۔ شراب کو خمر اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ آدمی کی عقل وفکر پر پردہ ڈال دیتی ہے۔ اسلام کے دوسرے ضابطوں اور قوانین کی طرح شراب کے حکم امتناعی کی تکمیل بھی تدریجًا نازل ہوئی۔ یہاں حرمت شراب کا پہلا حکم جاری کرتے ہوئے لوگوں کو نفع اور نقصان کی بنیاد پر سمجھایا جارہا ہے کہ شراب اور جوئے میں عارضی اور معمولی فائدے بھی ہیں لیکن دوررس نتائج کے اعتبار سے ان کے نقصانات ان کے فوائد سے کہیں زیادہ ہیں۔ اگر شراب پینے سے عارضی طور پر جسم میں قوت و حرکت اور دلیری پیدا ہوتی ہے تو شراب کا نشہ ختم ہونے کے بعد آدمی اتنی ہی کمزوری محسوس کرتا ہے۔ شراب کا عادی شخص اپنی عمر سے کہیں پہلے بوڑھا ہوجاتا ہے۔ آدمی شراب پی کر ایسی حرکات کرتا اور خرافات بکتا ہے کہ جس کا صحیح حالت میں تصور بھی نہیں کرسکتا۔ اس لیے شراب کسی مذہب میں بھی جائز قرار نہیں دی گئی۔ شراب کے بارے میں دور حاضر کے ڈاکٹر بھی اس بات پر متفق ہیں کہ اس کے فائدے نہایت ہی عارضی اور معمولی ہیں لیکن جسمانی اور معاشرتی نقصان اور مضمرات لامحدود اور ناقابل تلافی ہیں۔ رسول معظم ﷺ نے شراب کو علاج کے طور پر استعمال کرنے سے منع ہی نہیں فرمایا ہے بلکہ اسے بیماری قرار دیتے ہوئے ابتداءً اس میں استعمال ہونے والے برتنوں سے بھی منع فرمادیا۔ (أَنَّ طَارِقَ بْنَ سُوَیْدِ الْجُعْفِیَّ ؓ سَأَلَ النَّبِیَّ ﷺ عَنِ الْخَمْرِ فَنَھَاہُ أَوْکَرِہَ أَنْ یَّصْنَعَھَافَقَالَ إِنَّمَا أَصْنَعُھَا للدَّوَآءِ فَقَالَ إِنَّہٗ لَیْسَ بِدَوَاءٍ وَلٰکِنَّہٗ دَاءٌ) [ رواہ مسلم : کتاب الأشربہ، باب تحریم التداوی بالخمر ] ” طارق بن سوید جعفی ؓ نے نبی ﷺ سے شراب کے متعلق سوال کیا آپ نے اسے استعمال کرنے سے منع کیا یا ناپسند کیا تو اس نے کہا میں اسے بطور دوا استعمال کرتا ہوں۔ آپ نے فرمایا دوا نہیں یہ تو بیماری ہے۔ “ رسول اللہ ﷺ کے فرمان کی تائید میں حضرت عثمان ؓ نے تاریخ کا ایک واقعہ اس طرح بیان فرمایا ہے کہ شراب سے بچو ! کیونکہ یہ ام الخبائث ہے۔ تم سے پہلے ایک آدمی بڑا عبادت گزار گزرا ہے۔ اس سے ایک بدکار عورت کو محبت ہوگئی اس نے اپنی لونڈی کو یہ کہہ کر اس آدمی کی طرف بھیجا کہ ہمیں کسی معاملہ میں آپ کی گواہی چاہیے۔ وہ آدمی اس کی لونڈی کے ساتھ چل پڑا۔ جس دروازے سے داخل ہوتا اسے بند کردیا جاتا یہاں تک کہ وہ ایک خوبصورت عورت تک جا پہنچا۔ جس کے پاس ایک بچہ اور شراب کا پیالہ تھا۔ اس عورت نے کہا : اللہ کی قسم ! میں نے تجھے شہادت دینے کے بجائے اپنے ساتھ بدکاری کرنے یا شراب کا پیالہ پینے یا بچہ قتل کرنے کے لیے بلایا ہے۔ اس نے کہا مجھے شراب پلادوجب اس نے شراب پی لی تو نشہ کی حالت میں اس نے عورت کے ساتھ زنا بھی کیا اور بچہ بھی قتل کردیا۔[ رواہ النسائی : کتاب الأشربۃ ‘ باب ذکر الآثام المتولدۃ عن شرب الخمرالخ ] (عَنِ السَّاءِبِ بْنِ یَزِیْدَ ؓ قَالَ کُنَّا نُؤْتٰی بالشَّارِبِ عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ وَإِمْرَۃِ أَبِيْ بَکْرٍوَصَدْرًا مِنْ خِلَافَۃِ عُمَرَفَنَقُوْمُ إِلَیْہِ بِأَیْدِیْنَا وَنِعَالِنَا وَأَرْدِیَتِنَا حَتّٰی کَانَ آخِرُإِمْرَۃِ عُمَرَ فَجَلَدَ أَرْبَعِیْنَ حَتّٰی إِذَا عَتَوْا وَفَسَقُوْا جَلَدَ ثَمَانِیْنَ ) [ رواہ البخاری : کتاب الحدود، باب الضرب بالجرید والنعال ] ” حضرت سائب بن یزید ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں نبی کریم ﷺ کے زمانے اور ابوبکر و عمر ؓ کے ابتدائی دور میں شرابی پکڑا دیا جاتاہم اسے اپنے ہاتھوں، جوتوں اور چادروں کے ساتھ مارتے اور جب عمر ؓ کی خلافت کا آخری دور آیا تو انہوں نے چالیس کوڑے مارے اور جب لوگ شرب نوشی میں بڑھ گئے تو پھر عمر ؓ نے اسی کوڑے مارے۔ “ جوئے کو میسر کے لفظ سے تعبیر کیا گیا ہے میسر کا لفظی معنی آسان ہے۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ جوا کھیلنے والا بغیر کسی جسمانی اور ذہنی محنت کے مال حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ عرب کے لوگ بسا اوقات اس لیے بھی جوا کھیلتے تھے کہ اس سے حاصل شدہ رقم غریبوں میں تقسیم کردی جائے۔ جس طرح آج کل کئی فن کار ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اس سے حاصل ہونے والی رقم قحط زدہ یا معذور اور بیمار لوگوں پر خرچ کردیتے ہیں۔ جوئے کے بارے میں بھی اس قسم کے منافع کی طرف اشارہ کیا گیا ہے لیکن اس میں بھی نقصانات اس کے فوائد سے زیادہ ہوتے ہیں۔ کاروبار میں رقم لگاتے وقت آدمی کے ذہن میں نفع اور نقصان دونوں ہوتے ہیں۔ پھر کاروبار میں تاجر سوچ وبچار کرتے ہوئے نقصان سے بچنے کے لیے محنت بھی کرتا ہے اگر اسے ایک کاروبار میں مسلسل نقصان ہورہا ہو تو وہ اسے چھوڑنے کے لیے تیار ہوجاتا ہے۔ محنت ومشقت سے حاصل ہونے والی رقم آدمی سمجھ سوچ کر خرچ کرتا ہے۔ جب کہ جوئے میں یہ تمام صورتیں مفقود ہوتی ہیں۔ جوئے پر رقم لگانے والا جواری نقصان کے بجائے فائدے کے بارے میں بڑا جذباتی ہوتا ہے۔ جوئے سے حاصل شدہ رقم اکثر اللّے تللّوں پر خرچ ہوتی ہے۔ جوا کھیلنے والا ہارنے کے باوجود مسلسل قسمت آزمائی کرتا چلا جاتا ہے۔ کاروبار میں نقصان یا مندا ہونے میں آدمی جذباتی ہونے کے بجائے سوچ وبچار کرتا ہے اور بسا اوقات فیکٹری یا کاروبار کو کچھ عرصہ کے لیے بند کردیتا ہے۔ جوئے میں یہ صورت نہیں ہوتی۔ جوّے باز جیتنے کے لالچ سے چند لمحوں میں ہر چیز سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ کاروبار میں حاصل ہونے والا منافع مزید تجارت کے لیے استعمال ہوتا ہے جب کہ جوئے سے حاصل ہونے والی رقم سے کبھی بھی لوگ کاروبار کرتے نہیں دیکھے گئے۔ اکثر جوا باز جیت جائیں تو عیاشی کے طور پر اور اگر ہار جائیں تو غم دور کرنے کے لیے شراب پیتے ہیں۔ اس وجہ اور دیگر وجوہات کی بنا پر جوئے اور شراب کا ذکر اکٹھا کیا گیا ہے۔ پھر شراب اور جوئے کی وجہ سے باہم نفرتیں اور لڑائی جھگڑے پید اہوتے ہیں ان اسباب کی بنا پر مسلمانوں کو شراب نوشی اور جوا بازی سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اسی سورت کی آیت 215 میں سوال یہ تھا کہ کیا اور کہاں خرچ کریں ؟ اب سوال کیا جارہا ہے کہ کتنا خرچ کیا جائے ؟ جوابًا ارشاد ہوتا ہے کہ اپنی ضرورت سے زائد۔ اس فرمان سے اشتراکی نظام جس کی تعریف یہ ہے کہ ہر چیز کی مالک حکومت ہوتی ہے۔ اشتراکی نظام حکومت میں انفرادی ملکیت کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا اس کے حاملین نے اسلام کے معاشی نظام کی غلط توجیہ کرتے ہوئے اشتراکی نظام کو صحیح ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن ان کی توجیہ اسلام اور نظام فطرت کے خلاف تھی۔ جس کی وجہ سے چند ہی سالوں میں وہ نظام نہ صرف اپنے انجام کو پہنچا بلکہ روس جیسی عظیم مملکت اس نظام کی کمزوریوں کی وجہ سے تباہی کے گھاٹ اتر گئی۔ سوویت یونین جو دنیا میں دوسری سپر پاور سمجھی جاتی تھی آج اپناوجود سلامت رکھنے کے لیے اپنے مخالفوں سے قرض کی بھیک مانگنے پر مجبو رہے۔ دراصل ” قُلِ الْعَفْوَ “ کا حکم ایک جنگ کے دوران نازل ہوا تھا اور اسی کی روشنی میں دوران سفر رسول محترم ﷺ نے لوگوں کو توجہ دلائی کہ جس کے پاس اپنی ضرورت سے زائد اسباب ہوں۔ وہ دوسرے بھائی کو عنایت کردے۔ (عَنْ أَبِيْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِيِّ ؓ قَالَ بَیْنَمَا نَحْنُ فِيْ سَفَرٍ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ إِذْ جَآءَ رَجُلٌ عَلٰی رَاحِلَۃٍلَہٗ قَالَ فَجَعَلَ یَصْرِفُ بَصَرَہٗ یَمِیْنًا وَشِمَالًا فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ مَنْ کَانَ مَعَہٗ فَضْلَ ظَھْرٍ فَلْیُعِدْبِہٖ عَلٰی مَنْ لاَّ ظَھْرَ لَہٗ وَمَنْ کَانَ لَہٗ فَضْلٌ مِنْ زَادٍفَلْیُعِدْ بِہٖ عَلٰی مَنْ لَا زَادَ لَہٗ قَالَ فَذَکَرَ مِنْ أَصْنَافِ الْمَالِ مَا ذَکَرَ حتّٰی رَأَیْنَآ أَنَّہٗ لَا حَقَّ لِأَحَدٍ مِّنَّا فِيْ فَضْلٍ ) [ رواہ مسلم : کتاب اللقطہ، باب استحباب المؤساۃ بفضول المال ] ” حضرت ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں نبی ﷺ کے ساتھ تھے کہ اچانک ایک آدمی اپنی سواری لے کر آیا اور دائیں بائیں دیکھنے لگا۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا : جس کے پاس ضرورت سے زائد سواری ہو وہ اس شخص کو دے دے جس کے پاس سواری نہیں مگر اس کے پاس سفر کا زائد خرچ ہو وہ اس کو دے دے جس کے پاس زاد راہ نہیں۔ راوی کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے مال کی اور بھی کئی اقسام کا تذکرہ کیا یہاں تک کہ ہم نے سمجھ لیا کہ ضرورت سے زائد مال میں ہمارا کوئی حق نہیں ہے۔ “ ہنگامی حالات میں ذمہ دار قومیں ایسا ہی رویّہ اختیار کرتی ہیں۔ کیونکہ دشمن کے مقابلے میں جب تک تن من دھن اور ہر چیز نہ جھونک دی جائے کامل اور مکمل فتح حاصل نہیں ہوا کرتی۔ ” عَفْو “ کا معنی جن لوگوں نے من مرضی سے سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کی ہے۔ ان کے پاس کوئی ایسی دلیل نہیں جس سے فرد کی ضروریات کا تعین کیا جاسکے۔ کیونکہ اپنی ضروریات کو جو آدمی خود سمجھتا ہے کوئی دوسراشخص یا حکومت نہیں سمجھ سکتی۔ ایک آدمی کا آنا جانا اس قدر کم ہے کہ اسے سائیکل کی بھی ضرورت نہیں۔ اس کے مقابلے میں ایسا شخص ہے جس کے گھر کے ایک ایک فرد کو سواری کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ایک آدمی کپڑوں کے دو جوڑوں میں گزارا کرسکتا ہے جب کہ دوسرے کو ہر روز لباس تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے کسی کی ضرورت کا تعین کوئی دوسرا نہیں کرسکتا۔ البتہ اسلام کی تعلیم یہ ہے کہ مسلمان کو سادگی اختیار کرتے ہوئے اپنے اعزاء و اقرباء اور پڑوسیوں کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیے۔ عفو سے جن لوگوں نے اجتماعی معیشت کا تصور لیا ہے وہ ہر لحاظ سے اسلام کے معاشی نظام کے متصادم ہے۔ کیونکہ اگر ضرورت سے زائد چیزیں حکومت کی ملکیت قرار دے دی جائیں تو قرآن و حدیث میں زکوٰۃ اور وراثت کے احکامات کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے ؟ اللہ تعالیٰ اپنے احکام کو اس لیے کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ ان پر غوروفکر کیا جائے۔ مسائل 1۔ شراب اور جوئے میں فائدے کی نسبت نقصانات زیادہ ہیں۔ 2۔ اللہ تعالیٰ کے ارشادات پر غور و فکر کرنا چاہیے۔ تفسیر بالقرآن شراب وجوا کے نقصانات : 1۔ شراب، جوئے کے فائدے کم اور نقصانات زیادہ ہیں۔ (البقرۃ : 219) 2۔ نشہ کی حالت میں نماز کے قریب نہیں جانا چاہیے۔ (النساء : 43) 3۔ شراب اور جوا حرام ہیں۔ (المائدہ : 90) 4۔ شراب وجوا دشمنی کا سبب اور اللہ کے ذکر میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ (المائدۃ : 91)
Top