Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - Al-Hajj : 5
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنْ كُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّنَ الْبَعْثِ فَاِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِنْ مُّضْغَةٍ مُّخَلَّقَةٍ وَّ غَیْرِ مُخَلَّقَةٍ لِّنُبَیِّنَ لَكُمْ١ؕ وَ نُقِرُّ فِی الْاَرْحَامِ مَا نَشَآءُ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى ثُمَّ نُخْرِجُكُمْ طِفْلًا ثُمَّ لِتَبْلُغُوْۤا اَشُدَّكُمْ١ۚ وَ مِنْكُمْ مَّنْ یُّتَوَفّٰى وَ مِنْكُمْ مَّنْ یُّرَدُّ اِلٰۤى اَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَیْلَا یَعْلَمَ مِنْۢ بَعْدِ عِلْمٍ شَیْئًا١ؕ وَ تَرَى الْاَرْضَ هَامِدَةً فَاِذَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْهَا الْمَآءَ اهْتَزَّتْ وَ رَبَتْ وَ اَنْۢبَتَتْ مِنْ كُلِّ زَوْجٍۭ بَهِیْجٍ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ
: اے لوگو !
اِنْ كُنْتُمْ
: اگر تم ہو
فِيْ رَيْبٍ
: شک میں
مِّنَ
: سے
الْبَعْثِ
: جی اٹھنا
فَاِنَّا
: تو بیشک ہم
خَلَقْنٰكُمْ
: ہم نے پیدا کیا تمہیں
مِّنْ تُرَابٍ
: مٹی سے
ثُمَّ
: پھر
مِنْ نُّطْفَةٍ
: نطفہ سے
ثُمَّ
: پھر
مِنْ عَلَقَةٍ
: جمے ہوئے خون سے
ثُمَّ
: پھر
مِنْ مُّضْغَةٍ
: گوشت کی بوٹی سے
مُّخَلَّقَةٍ
: صورت بنی ہوئی
وَّ
: اور
غَيْرِ مُخَلَّقَةٍ
: بغیر صورت بنی
لِّنُبَيِّنَ
: تاکہ ہم ظاہر کردیں
لَكُمْ
: تمہارے لیے
وَنُقِرُّ
: اور ہم ٹھہراتے ہیں
فِي الْاَرْحَامِ
: رحموں میں
مَا نَشَآءُ
: جو ہم چاہیں
اِلٰٓى
: تک
اَجَلٍ مُّسَمًّى
: ایک مدت مقررہ
ثُمَّ
: پھر
نُخْرِجُكُمْ
: ہم نکالتے ہیں تمہیں
طِفْلًا
: بچہ
ثُمَّ
: پھر
لِتَبْلُغُوْٓا
: تاکہ تم پہنچو
اَشُدَّكُمْ
: اپنی جوانی
وَمِنْكُمْ
: اور تم میں سے
مَّنْ
: کوئی
يُّتَوَفّٰى
: فوت ہوجاتا ہے
وَمِنْكُمْ
: اور تم میں سے
مَّنْ
: کوئی
يُّرَدُّ
: پہنچتا ہے
اِلٰٓى
: تک
اَرْذَلِ الْعُمُرِ
: نکمی عمر
لِكَيْلَا يَعْلَمَ
: تاکہ وہ نہ جانے
مِنْۢ بَعْدِ
: بعد
عِلْمٍ
: علم (جاننا)
شَيْئًا
: کچھ
وَتَرَى
: اور تو دیکھتا ہے
الْاَرْضَ
: زمین
هَامِدَةً
: خشک پڑی ہوئی
فَاِذَآ
: پھر جب
اَنْزَلْنَا
: ہم نے اتارا
عَلَيْهَا
: اس پر
الْمَآءَ
: پانی
اهْتَزَّتْ
: وہ تروتازہ ہوگئی
وَرَبَتْ
: اور ابھر آئی
وَاَنْۢبَتَتْ
: اور اگا لائی
مِنْ
: سے
كُلِّ زَوْجٍ
: ہر جوڑا
بَهِيْجٍ
: رونق دار
” لوگو اگر تمہیں زندگی کے بعد موت کے بارے میں شک ہے تو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا ہے پھر نطفے سے پھر خون کے لوتھڑے سے پھر گوشت سے جو بوٹی کامل اور ناقص بھی تاکہ تم پر حقیقت واضح کریں کہ ہم جس نطفے کو چاہتے ہیں ٹھہرائے رکھتے ہیں۔ ایک خاص وقت تک رحموں میں پھر تم کو ایک بچے کی صورت میں نکالتے ہیں تاکہ تم جوان ہوجاؤ اور تم میں سے کوئی پہلے ہی واپس بلالیا جاتا ہے اور کوئی ناکارہ عمر کی طرف پھیر دیا جاتا ہے تاکہ سب کچھ جاننے کے بعد پھر نہ جان سکے اور تم دیکھتے ہو کہ زمین خشک ہوتی ہے پھر ہم نے اس پر بارش برسائی کہ یکایک وہ ابھرتی اور پھول گئی اور اس نے ہر قسم کی خوش نما نباتات اگلنی شروع کردی۔ (5)
فہم القرآن ربط کلام : قیامت قائم ہونے کا ثبوت آدمی کی تخلیق اور زمین سے اگنے والی نباتات میں موجود ہے۔ قیامت کا انکار کرنے والا حقیقتاً اللہ تعالیٰ کی سزا اور جزا کا انکار کرتا ہے۔ قیامت کا انکار کرنے والا فکری طور پر نادان ہوتا ہے جس بنا پر اسے احساس ہی نہیں رہتا کہ جس رب نے مجھے پہلی دفعہ پیدا کیا ہے اس کے لیے دوسری دفعہ پیدا کرنا کس طرح مشکل ہوگا ہے ؟ اسی بات کو یہاں ایک ٹھوس دلیل کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ اے لوگو ! اگر تمہیں دوبارہ جی اٹھنے کے بارے میں شک ہے تو غور کرو ہم نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر تمہاری تخلیق کا ایک نطفے سے آغاز کیا، پھر وہ نطفہ جما ہوا خون بنتا ہے۔ اس کے بعد گوشت کے لوتھڑے کی شکل اختیار کرتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ اس لوتھڑے سے انسان کا وجود اور شکل و صورت بناتا ہے اور کبھی شکل و صورت بننے سے پہلے ہی اس کا وجود ختم کردیتا ہے۔ یہ حقیقت تمہارے لیے اس لیے بیان کی جاتی ہے تاکہ تم اپنے خالق کا اعتراف کرو۔ تم میں جس کے لیے اللہ تعالیٰ چاہتا ہے اسے مقررہ معیاد تک اس کی ماں کے رحم میں رکھتا ہے۔ پھر اسے نومولود کی صورت میں پیدا کرتا ہے۔ پھر اسے جوان کرتا ہے کچھ کو جوانی سے پہلے فوت کرلیتا ہے اور کچھ تم میں سے ارذل العمر کو پہنچ جاتے ہیں۔ جو بہت کچھ جاننے کے باوجود سب کچھ فراموش کر بیٹھتے ہیں۔ اسی طرح بےآباد زمین کی مثال ہے۔ جب اللہ تعالیٰ اس پر بارش برساتا ہے تو وہ شاداب اور ہر بھری دکھائی دیتی ہے اور ہر چیز بارش سے نمود پاتی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات برحق اور اس کا فرمان سچا ہے۔ کہ وہ زندہ کرنے والا اور موت دینے والا ہے اور ہر چیز پر قادر ہے۔ اس آیت مبارکہ میں موت کے بعد زندہ ہونے کے دو ایسے دلائل دیے گئے ہیں۔ جس سے ہر آدمی کو واسطہ پڑتا ہے۔ کسے معلوم نہیں ؟ کہ حضرت آدم (علیہ السلام) مٹی سے پیدا کیے گئے تھے۔ لوگو ! تم اسی کی اولاد ہو۔ اس لیے بنیادی طور پر تم سب مٹی کی پیداوار ہو۔ دوسری اس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ انسان کی زندگی کا دار و مدار مٹی کے ساتھ ہے۔ انسان کی رہائش، چلنا پھرنا، اٹھنا، بیٹھنا لیٹنایہاں تک کہ ہر انسان نے مٹی میں دفن ہونا ہے۔ بیشک وہ ڈوب کر مرے یا جل کر راکھ ہوجائے۔ بالآخر پانی اور راکھ بھی تو مٹی کے ساتھ مل جاتے ہیں۔ جہاں تک انسان کی خوراک اور اس کی پیدائش کے مراحل ہیں اس سے ہر شخص آگاہ ہے۔ بےآباد زمین اور بارش کی مثال دے کر یہ حقیقت ثابت کی گئی ہے کہ غور فرمائیں ! کہ جس زمین اور صحرا، کے بارے میں آدمی سوچ میں پڑجاتا ہے کہ اب اسے کس طرح زندگی اور شادابی حاصل ہوگی۔ جونہی بارش ہوتی ہے تو سراب کی طرح چمکنے والا صحرا، سبزے کی چادر لپیٹ لیتا ہے اور ہر طرف قلب کو سکون اور آنکھوں کو ٹھنڈا کردینے والا منظر پیش کرتا ہے۔ نباتات میں کچھ ایسے پودے بھی ہوتے ہیں۔ جن کا بیج لمبی مدت تک زمین میں دفن رہتا ہے۔ بارش پر بارش ہونے کے باوجوداُگنے کا نام نہیں لیتا لیکن جب اس کے اگنے کا وقت آتا ہے تو پھر وہ معمولی بارش سے بھی زمین کی سطح پر نمودار ہوجاتا ہے۔ یہی انسان کی موت کے بعد زندہ ہونے کی مثال ہے کہ صدیوں سے مرے ہوئے انسانوں کو اللہ تعالیٰ جب اٹھانا چاہے گا تو قیامت برپا کرنے کا حکم ہوگا اور ہر کوئی اٹھ کر محشر کے میدان میں پہنچ جائے گا۔ کیونکہ اللہ ہی موت وحیات پر اختیار رکھنے والا ہے۔ اس کی ذات سچ اور قیامت برپا کرنے کے بارے میں اس کا فرمان برحق ہے۔ وہ لوگوں کو دوبارہ پیدا کرنے پر قادر ہے۔ (عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُول اللَّہِ ﷺ قَالَ قَدْ أَذْہَبَ اللَّہُ عَنْکُمْ عُبِّیَّۃَ الْجَاہِلِیَّۃِ وَفَخْرَہَا بالآبَاءِ مُؤْمِنٌ تَقِیٌّ وَفَاجِرٌ شَقِیٌّ وَالنَّاسُ بَنُو آدَمَ وَآدَمُ مِنْ تُرَابٍ )[ رواہ الترمذی : باب فِی فَضْلِ الشَّأْمِ وَالْیَمَنِ ] ” حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تمہیں جاہلیت کا تکبر اور آباؤ اجداد پر فخر کرنے سے منع کیا ہے، مؤمن متقی ہوتا ہے اور فاجر بدبخت ہوتا ہے۔ تمام لوگ آدم کی اولاد ہیں اور آدم کی تخلیق مٹی سے ہوئی ہے۔ “ (عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَرَفَعَ الْحَدِیثَ أَنَّہُ قَالَ إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ وَکَّلَ بالرَّحِمِ مَلَکًا فَیَقُولُ أَیْ رَبِّ نُطْفَۃٌ أَیْ رَبِّ عَلَقَۃٌ أَیْ رَبِّ مُضْغَۃٌ فَإِذَا أَرَاد اللَّہُ أَنْ یَقْضِیَ خَلْقًا قَالَ قَالَ الْمَلَکُ أَیْ رَبِّ ذَکَرٌ أَوْ أُنْثَی شَقِیٌّ أَوْ سَعِیدٌ فَمَا الرِّزْقُ فَمَا الأَجَلُ فَیُکْتَبُ کَذَلِکَ فِی بَطْنِ أُمِّہِ ) [ رواہ مسلم : باب کَیْفِیَّۃِ الْخَلْقِ الآدَمِیِّ فِی بَطْنِ أُمِّہِ وَکِتَابَۃِ رِزْقِہِ وَأَجَلِہِ وَعَمَلِہِ وَشَقَاوَتِہِ وَسَعَادَتِہِ ] ” حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے رحم میں ایک فرشتہ مقرر کیا ہے وہ کہتا ہے اے میرے رب ! یہ نطفہ ہے اے میرے رب ! گوشت کا لوتھڑا جب اللہ تعالیٰ کسی کی تخلیق کا فیصلہ فرماتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے اے میرے رب مذکر یا مؤنث بدبخت یا نیک اس کا رزق کتنا اور اس کی عمر کتنی ہے۔ اسی طرح سب کچھ انسان کی ماں کے پیٹ میں لکھ دیا جاتا ہے۔ “ (عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِک ٍ اَنَّ رَسُول اللَّہِ ﷺ کَانَ یَدْعُو أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْبُخْلِ وَالْکَسَلِ ، وَأَرْذَلِ الْعُمُرِ ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ ، وَفِتْنَۃِ الدَّجَّالِ ، وَفِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ ) [ رواہ البخاری : باب قَوْلِہِ وَمِنْکُمْ مَنْ یُرَدُّ إِلَی أَرْذَلِ الْعُمُرِ ] ” حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ دعا کیا کرتے تھے اے اللہ ! میں بخیلی، سستی، رذیل عمر، عذاب قبر، دجال کے فتنے اور زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ “ مسائل 1۔ اللہ ہی انسان کو پیدا کرنے اور اس کی شکل و صورت بنانے والا ہے۔ 2۔ اللہ ہی زمین سے انگوریاں اگاتا ہے۔ 3۔ اللہ تعالیٰ ہر کسی کو اپنی منشاء کے مطابق زندگی عطا فرماتا ہے۔ 4۔ قیامت کے متعلق شک و شبہہ میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ تفسیر بالقرآن انسانی تخلیق کے مختلف مراحل : 1۔ انسان کو اللہ نے مٹی سے پیدا کیا۔ (آل عمران : 59) 2۔ اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ اس نے تمہیں مٹی سے پیدا فرمایا۔ (الروم : 20) 3۔ کیا تو اس ذات کا انکار کرتا ہے جس نے انسان کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے انسان بنایا۔ (الکھف : 37) 4۔ ہم نے انسان کو کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا۔ (الحجر : 26) 5۔ ہم نے انسان کو مٹی کے جوہر سے پیدا کیا۔ پھر ہم نے اسے نطفہ بنایا۔ (المومنون : 12۔ 13) 6۔ اے لوگو ! اس رب سے ڈر جاؤ جس نے تمہیں ایک نفس سے پیدا کیا۔ ( النساء : 1) 7۔ حوّا آدم سے پید اہوئی۔ (النساء : 1) 8۔ ہم نے انسان کو مخلوط نطفے سے پیدا کیا۔ (الدھر : 2) 9۔ اللہ نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر اسے نطفہ بنایا، پھر اس سے خون کا لوتھڑا، پھر اس سے بوٹی بنا کر انسان کی شکل دی۔ (الحج : 5) 10۔ اللہ نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفہ، پھر لوتھڑا بنا کر تمہیں پیدا کرتا ہے کہ تم بچے ہوتے ہو۔ (المومن : 67) 11۔ اللہ نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفہ سے، پھر تمہارے جوڑے جوڑے بنائے۔ (فاطر : 11)
Top