Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - An-Nisaa : 11
یُوْصِیْكُمُ اللّٰهُ فِیْۤ اَوْلَادِكُمْ١ۗ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ١ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَیْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ١ۚ وَ اِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ١ؕ وَ لِاَبَوَیْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ اِنْ كَانَ لَهٗ وَلَدٌ١ۚ فَاِنْ لَّمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلَدٌ وَّ وَرِثَهٗۤ اَبَوٰهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ١ۚ فَاِنْ كَانَ لَهٗۤ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ مِنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ یُّوْصِیْ بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍ١ؕ اٰبَآؤُكُمْ وَ اَبْنَآؤُكُمْ لَا تَدْرُوْنَ اَیُّهُمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا١ؕ فَرِیْضَةً مِّنَ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
يُوْصِيْكُمُ
: تمہیں وصیت کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
فِيْٓ
: میں
اَوْلَادِكُمْ
: تمہاری اولاد
لِلذَّكَرِ
: مرد کو
مِثْلُ
: مانند (برابر
حَظِّ
: حصہ
الْاُنْثَيَيْنِ
: دو عورتیں
فَاِنْ
: پھر اگر
كُنَّ
: ہوں
نِسَآءً
: عورتیں
فَوْقَ
: زیادہ
اثْنَتَيْنِ
: دو
فَلَھُنَّ
: تو ان کے لیے
ثُلُثَا
: دوتہائی
مَا تَرَكَ
: جو چھوڑا (ترکہ)
وَاِنْ
: اور اگر
كَانَتْ
: ہو
وَاحِدَةً
: ایک
فَلَھَا
: تو اس کے لیے
النِّصْفُ
: نصف
وَلِاَبَوَيْهِ
: اور ماں باپ کے لیے
لِكُلِّ وَاحِدٍ
: ہر ایک کے لیے
مِّنْهُمَا
: ان دونوں میں سے
السُّدُسُ
: چھٹا حصہ 1/2)
مِمَّا
: اس سے جو
تَرَكَ
: چھوڑا (ترکہ)
اِنْ كَانَ
: اگر ہو
لَهٗ وَلَدٌ
: اس کی اولاد
فَاِنْ
: پھر اگر
لَّمْ يَكُنْ
: نہ ہو
لَّهٗ وَلَدٌ
: اس کی اولاد
وَّوَرِثَهٗٓ
: اور اس کے وارث ہوں
اَبَوٰهُ
: ماں باپ
فَلِاُمِّهِ
: تو اس کی ماں کا
الثُّلُثُ
: تہائی (1/3)
فَاِنْ
: پھر اگر
كَانَ لَهٗٓ
: اس کے ہوں
اِخْوَةٌ
: کئی بہن بھائی
فَلِاُمِّهِ
: تو اس کی ماں کا
السُّدُسُ
: چھٹا (1/6)
مِنْۢ بَعْدِ
: سے بعد
وَصِيَّةٍ
: وصیت
يُّوْصِيْ بِھَآ
: اس کی وصیت کی ہو
اَوْ دَيْنٍ
: یا قرض
اٰبَآؤُكُمْ
: تمہارے باپ
وَاَبْنَآؤُكُمْ
: اور تمہارے بیٹے
لَا تَدْرُوْنَ
: تم کو نہیں معلوم
اَيُّھُمْ
: ان میں سے کون
اَقْرَبُ لَكُمْ
: نزدیک تر تمہارے لیے
نَفْعًا
: نفع
فَرِيْضَةً
: حصہ مقرر کیا ہوا
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ کا
اِنَّ اللّٰهَ
: بیشک اللہ
كَانَ
: ہے
عَلِيْمًا
: جاننے والا
حَكِيْمًا
: حکمت والا
اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم دیتا ہے کہ ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر ہے اور اگر صرف لڑکیاں ہوں اور دو سے زیادہ ہوں تو ان کے لیے متروکہ مال سے دو تہائی ہوگا اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے اور میت کے ماں باپ میں سے ہر ایک کے لیے اس کے چھو ڑے ہوئے مال کا چھٹا حصہ ہے اگر اس کی اولاد ہو اور اگر اولاد نہ ہو اور ماں باپ وارث ہوں تو اس کی ماں کے لیے تیسرا حصہ ہے۔ ہاں اگر میت کے کئی بھائی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے۔ یہ حصے اس وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد کے ہیں جو مرنے والے نے وصیت کی ہو۔ تمہارے باپ ہوں یا تمہارے بیٹے تمہیں نہیں معلوم کہ ان میں سے کون تمہیں نفع پہنچانے میں زیادہ مفید ہے یہ حصے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر کردہ ہیں بیشک اللہ تعالیٰ جاننے والا اور حکمت والا ہے
فہم القرآن ربط کلام : گزشتہ مضمون سے پیوستہ۔ اس آیت کا شان نزول حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی محترم ﷺ کے ساتھ ہمارا گزر ایک بازار میں ہوا۔ ایک عورت اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ رسول کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کرنے لگی کہ اے اللہ کے رسول ! یہ ثابت بن قیس ؓ کی بچیاں ہیں جو غزوۂ احد میں شہید ہوچکے ہیں۔ ان کا چچا ان کی میراث پر قبضہ کرچکا ہے اب ان کے لیے کچھ باقی نہیں بچا۔ اس معاملہ میں آپ کیا حکم صادر فرماتے ہیں ؟ اللہ کی قسم ! اگر وراثت واپس نہ ہوئی تو ان لڑکیوں کے ساتھ کوئی شخص نکاح کرنے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عنقریب اللہ تعالیٰ اس کا فیصلہ نازل فرمائیں گے۔ اس کے بعد یہ فرمانِ الٰہی نازل ہوا۔[ رواہ ابوداؤد کتاب الفرائض ] اس میں نہایت مختصر مگر کھول کر بیان کردیا گیا ہے کہ مرنے والے کے بعد اس کی جائیداد کا وارث کون کون اور کس حساب سے ہوگا ؟ اس میں بیک وقت موروثی معاملات کو نمٹانے کے ساتھ محروم طبقات کا تحفظ، جاگیر داری نظام کا خاتمہ اور دولت کو چند ہاتھوں میں مرکوز ہونے کی بجائے اس کی اس طرح تقسیم کردی گئی ہے کہ ” حقدار راحق رسید “ کا قانون منہ بولتا دکھائی دیتا ہے۔ جائیداد کی تقسیم کا فارمولہ مرد کے بجائے عورت کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے۔ کیونکہ حکم ہے ” لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَیَیْنِ “ جس میں عورت کے مالی حقوق کو فوقیت دی گئی ہے۔ یہی حکمت اس سورة مبارکہ کے نام ” النساء “ سے معلوم ہوتی ہے تاکہ عورتوں کے اخلاقی ‘ معاشی اور معاشرتی حقوق نمایاں کیے جائیں۔ وراثت کی تقسیم سے قبل تین بنیادی باتوں کو پیش نگاہ رکھنا چاہیے ان سے پہلے وراثت تقسیم کرنا جائز نہیں۔ فوت ہونے والے کے کفن دفن کا انتظام کرنا، اس کے ذمہ قرض ہو تو وراثت سے اس کی ادائیگی کا اہتمام کرنا۔ مرنے والے نے اگر شریعت کی حدود میں رہ کر اپنے مال کے بارے میں صدقہ کرنے کی وصیت کی ہو تو اس پر عمل درآمدکرانا ورثاء پر ضروری ہے کیونکہ اس فرمان سے پہلے عورتوں کے حقوق اور ان کے بارے میں عدل و انصاف کی تاکید کی گئی ہے۔ اس سے ان لوگوں کا پروپیگنڈہ بےوجہ ثابت ہوتا ہے جس میں یہ تأثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ حاکم بدہن اسلام نے عورت کے مالی حقوق کا چنداں خیال نہیں کیا۔ حالانکہ تعمق نگاہی سے دیکھا جائے تو اسلام ہی فقط ایک دین ہے جس میں عورتوں کو اخلاقی، سماجی اور خاندانی اعتبار سے تحفظ فراہم کرتے ہوئے ان کے مالی حقوق کا پورا اور مکمل خیال رکھا گیا ہے۔ اسلام کے قانون وراثت کے تحت بسا اوقات ایک عورت مختلف انداز میں تین رشتوں سے اپنا حصہ وصول کرتی ہے اس کے باوجود عورتوں کو ان کے حق سے محروم رکھنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے جاتے ہیں۔ جہیز کے بہانے اس کو اصل وراثت سے محروم کرنا بالخصوص یتیم بچیوں کو اپنی سرپرستی میں اس لیے لینا کہ شادی کے بعد ان کی جائیداد پر قبضہ کرنا آسان ہو۔ بعض لوگ ایسا ماحول پیدا کرتے ہیں کہ جس سے وراثت میں حصہ دار بہنیں باہمی تلخی کے خوف اور بھائیوں سے تعلقات استوار رکھنے کی خواہش میں اپنا حصہ معاف کرنے پر مجبور ہوجاتی ہیں۔ ایسی معافی سے قانون کے نفاذ سے تو بچا جاسکتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے ہاں سرخروئی حاصل کرنا مشکل ہوگی۔ قرض اور وصیت کی ادائیگی کے بعدورثاء میں تقسیم (1) اولاد (2) والدین (3) خاوند (4) زوجہ (5) بہن بھائی۔ اولاد : 1۔ لڑکیاں لڑکے ملے جلے ہوں تو لڑکے کو لڑکی کے حصے سے دوگنا ملے گا (لِلذَّکَرِ مِثْلُ ۔۔ ) 2۔ صرف لڑکیاں دو سے زیادہ ہوں تو ان کو کل مال کا دو تہائی ملے گا۔ (فَإِنْ کُنَّ نِسَاءً فَوْقَ ۔۔ ) 3۔ اگر اولاد میں صرف ایک لڑکی ہی ہو تو کل مال کا نصف اسے ملے گا۔ (وَإِنْ کَانَتْ وَاحِدَۃً ۔۔ ) والدین : 1۔ میت کے والدین بھی ہوں اور اولاد بھی تو ماں باپ دونوں کو چھٹا چھٹا حصہ ملے گا۔ (وَلِأَبَوَیْہِ لِکُلِّ ۔۔ ) 2۔ میت کے والدین ہوں اور اولاد نہ ہو تو ماں کو کل مال کا تیسرا حصے ملے گا۔ (فَإِنْ لَّمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلَدٌ وَّوَرِثَہٗ ) 3۔ وارثوں میں میت کے والدین کے ساتھ اولاد تو نہ ہو لیکن دو سے زیادہ بہن بھائی ہوں تو ماں کو چھٹا حصہ ملے گا (باقی باپ کو) ۔ (فَإِنْ کَانَ لَہٗ إِخْوَۃٌ۔۔ ) (یا اس کو درج ذیل طریقہ کے مطابق سمجھیں ) صرف ماں کے حصے : 1۔ میت کی اولاد ہو (صرف مذکر کی شرط ہے) تو ماں کو چھٹا حصہ ملے گا۔ (وَلِأَبَوَیْہِ لِکُلِّ وَاحِدٍ ۔۔ ) 2۔ میت کی اولاد نہ ہو تو ماں کو تیسراحصہ ملے گا۔ (فَإِنْ لَّمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلَدٌ۔۔ ) صرف باپ کے حصے : 1۔ میت کی اولاد ہو تو باپ کو کل مال کا چھٹا حصہ ملے گا۔ (وَلِأَبَوَیْہِ لِکُلِّ ۔۔ ) 2۔ میت کی اولاد نہ ہو تو باپ عصبہ کی صورت میں باقی ماندہ مال لے گا۔ (فَإِنْ لَّمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلَدٌ۔۔ ) 3۔ جب میت کی بیٹی، پوتی وغیرہ نیچے تک کوئی موجود ہو تو باپ صاحب فرض اور عصبہ ہونے کے لحاظ سے وارث بنے گاْ ۔ خاوند : 1۔ بیوی کی اگر کوئی اولاد اس خاوند سے یا پہلے کسی خاوند سے نہ ہو تو خاوند کو کل ترکے کا نصف ملے گا۔ (وَلَکُمْ نِصْفُ مَاتَرَکَ أَزْوَاجُکُمْ ۔۔ ) 2۔ اگر بیوی کی اس سے یا پہلے خاوند سے کوئی اولاد ہو تو خاوند کو اس کے کل ترکے سے چوتھا حصہ ملے گا۔ (فَإِنْ کَانَ لَھُنَّ وَلَدٌ فَلَکُمُ ۔۔ ) بیوی : 1۔ خاوند کی اگر کوئی اولاد نہ ہو تو بیوی کو کل مال کا چوتھا حصے ملے گا۔ (وَلَھُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا۔۔ ) 2۔ خاوند کی اگر کوئی اولاد ہو تو بیوی کو کل مال کا آٹھواں حصہ ملے گا۔ (فَإِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَدٌ فَلَھُنَّ الثُّمُنُ ۔۔ ) بہن، بھائی : 1۔ میت کی اولاد در اولاد اور باپ دادا وغیرہ نہ ہوں اور ماں کی طرف سے ایک بہن یا ایک بھائی وارث بن رہا ہو تو اسے کل مال کا چھٹا حصہ ملے گا مذکر و مونث کی تمیز نہ ہوگی۔ (وَإِنْ کَانَ رَجُلٌ یُّوْرَثُ کَلَالَۃً ۔۔ ) 2۔ میت کی اولاد در اولاد اور باپ دادا وغیرہ نہ ہوں اور ماں کی طرف سے بہن بھائی یا ایک سے زیادہ ہوں تو ان تمام کو کل مال کا تیسرا حصہ دیا جائے گا، مذکر و مونث اس میں برابر کے حصہ دار ہوں گے۔ (فَإِنْ کَانُوْا أَکْثَرَ مِنْ ۔۔ ) نوٹ : 1۔ اولاد ہونے کی صورت میں پوتے پوتی کو کچھ نہ ملے گا۔ 2۔ باپ کی موجودگی میں دادا کو کچھ نہ ملے گا اگر باپ نہیں تو دادا باپ والا حصہ لے گا۔ 3۔ صرف اولاد یا صرف باپ یا اولاد اور باپ کی موجودگی میں میت کے بہن بھائی کو کچھ نہیں ملے گا۔ 4۔ صرف باپ یا ماں باپ کی طرف سے بہن بھائیوں کی وراثت کا بیان سورة کی آخری آیت میں آئے گا۔ مسائل 1۔ لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر ہے۔ 2۔ صرف لڑکیاں ہوں اور دو سے زیادہ ہوں تو انہیں دو تہائی دیا جائے گا۔ 3۔ صرف ایک لڑکی وارث ہونے کی صورت میں اسے آدھا مال ملے گا۔ 4۔ میت کے متروکہ مال میں ماں باپ میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہوگا۔ 5۔ میت کی اولاد نہ ہونے کی صورت میں اس کی ماں تیسرے حصے کی وارث ہوگی۔ 6۔ مرنے والے کے بہن بھائی ہوں تو ماں کا چھٹا حصہ ہوگا۔ 7۔ فوت ہونے والی بیوی کی اولاد نہ ہو تو خاوند کو نصف حصہ ملے گا۔ 8۔ مرنے والی کی اولاد ہو تو خاوند کا چوتھا حصہ ہوگا۔ 9۔ آدمی کی اولاد نہ ہو تو اس کی بیوی کو چوتھا حصہ ملے گا۔ 10۔ فوت ہونے والے کی اولاد ہو تو اس کی بیوی کا آٹھواں حصہ ہوگا۔ 11۔ فوت ہونے والے مرد یا عورت کی اولاد، ماں باپ اور دادی دادا نہ ہوں تو بھائی اور بہن (ماں جائے) ہونے کی صورت میں ہر ایک کو چھٹا حصہ ملے گا۔ 12۔ کلالہ کے بہن بھائی (ماں جائے) زیادہ ہوں تو وہ تیسرے حصے کے حق دار ہوں گے۔ 13۔ یہ تقسیم کفن دفن اور قرض کی ادائیگی اور میت وصیت پر عمل کرنے کے بعد ہوگی۔
Top