Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - Al-Fath : 29
مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ١ؕ وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَآءُ بَیْنَهُمْ تَرٰىهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ رِضْوَانًا١٘ سِیْمَاهُمْ فِیْ وُجُوْهِهِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُوْدِ١ؕ ذٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِی التَّوْرٰىةِ١ۛۖۚ وَ مَثَلُهُمْ فِی الْاِنْجِیْلِ١ۛ۫ۚ كَزَرْعٍ اَخْرَجَ شَطْئَهٗ فَاٰزَرَهٗ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰى عَلٰى سُوْقِهٖ یُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیْظَ بِهِمُ الْكُفَّارَ١ؕ وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنْهُمْ مَّغْفِرَةً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا۠ ۧ
مُحَمَّدٌ
: محمد
رَّسُوْلُ اللّٰهِ ۭ
: اللہ کے رسول
وَالَّذِيْنَ
: اور جو لوگ
مَعَهٗٓ
: ان کے ساتھ
اَشِدَّآءُ
: بڑے سخت
عَلَي الْكُفَّارِ
: کافروں پر
رُحَمَآءُ
: رحم دل
بَيْنَهُمْ
: آپس میں
تَرٰىهُمْ
: تو انہیں دیکھے گا
رُكَّعًا
: رکوع کرتے
سُجَّدًا
: سجدہ ریز ہوتے
يَّبْتَغُوْنَ
: وہ تلاش کرتے ہیں
فَضْلًا
: فضل
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے، کا
وَرِضْوَانًا ۡ
: اور رضا مندی
سِيْمَاهُمْ
: ان کی علامت
فِيْ وُجُوْهِهِمْ
: ان کے چہروں میں
مِّنْ
: سے
اَثَرِ السُّجُوْدِ ۭ
: سجدوں کا اثر
ذٰلِكَ
: یہ
مَثَلُهُمْ
: انکی مثال (صفت)
فِي التَّوْرٰىةِ
: توریت میں
وَمَثَلُهُمْ
: اور انکی مثال (صفت)
فِي الْاِنْجِيْلِ ۾
: انجیل میں
كَزَرْعٍ
: جیسے ایک کھیتی
اَخْرَجَ
: اس نے نکالی
شَطْئَهٗ
: اپنی سوئی
فَاٰزَرَهٗ
: پھر اسے قوی کیا
فَاسْتَغْلَظَ
: پھر وہ موٹی ہوئی
فَاسْتَوٰى
: پھر وہ کھڑی ہوگئی
عَلٰي سُوْقِهٖ
: اپنی جڑ (نال) پر
يُعْجِبُ
: وہ بھلی لگتی ہے
الزُّرَّاعَ
: کسان (جمع)
لِيَغِيْظَ
: تاکہ غصہ میں لائے
بِهِمُ
: ان سے
الْكُفَّارَ ۭ
: کافروں
وَعَدَ اللّٰهُ
: وعدہ کیا اللہ نے
الَّذِيْنَ
: ان سے جو
اٰمَنُوْا
: ایمان لائے
وَعَمِلُوا
: اور انہوں نے اعمال کئے
الصّٰلِحٰتِ
: اچھے
مِنْهُمْ
: ان میں سے
مَّغْفِرَةً
: مغفرت
وَّاَجْرًا عَظِيْمًا
: اور اجر عظیم
محمد ﷺ ” اللہ “ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کفار پر سخت اور آپس میں مہربان ہیں، تم انہیں رکوع سجود اور اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کی طلب میں مشغول پاؤ گے۔ سجدوں کے اثرات ان کے چہروں پر موجود ہیں جن سے وہ پہچانے جاتے ہیں یہ ان کی صفت توراۃ میں اور انجیل میں ہے۔ ان کی مثال یوں ہے گویا کہ ایک کھیتی ہے۔ جس نے پہلے اپنی کونپل نکالی، پھر اس کو تقویت دی پھر وہ سخت ہوگئی پھر اپنے تنے پر کھڑی ہوگئی، کاشت کرنے والوں کو وہ خوش کرتی ہے تاکہ کفار ان کے پھلنے پھولنے پر جلیں جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کیے اللہ نے ان سے مغفرت اور بہت بڑے اجر کا وعدہ فرمایا ہے
فہم القرآن ربط کلام : اللہ تعالیٰ نے نہ صرف اپنے رسول اور دین کو غالب فرمایا بلکہ ایک طویل مدت تک مسلمانوں کو دنیا میں غلبہ عطا فرمایا۔ اس سے پہلی آیت کے آخر میں یہ الفاظ استعمال فرمائے کہ اللہ کی گواہی کافی ہے جس کا ایک مفہوم یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ آپ کے ساتھی ہیں کفار پر سخت ہیں اور آپس میں مہربان ہیں۔ آپ ان کو رکوع، سجود کی حالت میں دیکھیں گے کہ وہ اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی طلب کرتے ہیں اور سجدوں کے آثار ان کے چہروں پر نمایاں ہیں۔ ان کی صفات کا تذکرہ تورات اور انجیل میں بھی پایا جاتا ہے۔ ان کی مثال اس کھیتی کی مانند ہے جس نے پہلے زمین سے اپنی سوئی نکالی پھر مضبوط ہوئی پھر اپنی ٹہنی پر کھڑی ہوگی جو زمیندار کو بھلی لگتی ہے اور کفار کے دل اس سے جلتے ہیں۔ جو لوگ ایمان لائے اور صالح اعمال کرتے رہے۔ ان کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ وہ انہیں معاف فرمائے گا اور اجر عظیم عطا کرے گا۔ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ کی رسالت کی گواہی دینے کے ساتھ صحابہ کرام ؓ کے درج ذیل اوصاف بیان کیے ہیں۔ 1۔ صحابہ کرام ؓ کو نبی ﷺ کے ساتھی قراردیا گیا ہے۔ 2۔ صحابہ کرام کفار پر سخت تھے اور آپس میں نرم تھے۔ کفار پر سخت ہونے کا یہ معنٰی نہیں کہ مسلمان غیرمسلم کے ساتھ ترشی اور بداخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس کا معنٰی یہ ہے کہ وہ اپنے دین میں پکے ہیں اور کفر کے بارے میں شدیدنفرت رکھنے کی وجہ سے حالت جنگ میں کفار کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں کرتے جس کی چند مثالیں پیش خدمت ہیں۔ جنگ بدر میں حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے بیٹے کا ان کے ساتھ آمنا سامنا ہوا لیکن بیٹے نے اپنے باپ پر حملہ نہ کیا۔ جب بعد میں بیٹا مسلمان ہوا تو اس نے ابوبکر صدیق ؓ سے کہا کہ ابّا جان بدر کے میدان میں آپ میری تلوار کے نیچے کئی بار آئے لیکن میں نے آپ کے احترام میں آپ پر تلوار کا وار نہ کیا۔ حضرت ابوبکر صدیق ﷺ نے فرمایا کہ بیٹا تو میری تلوار کے نیچے آتا تو میں تیرا سر قلم کردیتا۔ بدر کی فتح کے بعد جب قیدیوں کو رسیوں میں جکڑا جارہا تھا تو حضرت عمیر ؓ نے دیکھا کہ ان کے بھائی کو بھی رسی سے باندھا جارہا ہے۔ حضرت عمیر ؓ نے باندھنے والے صحابی کو کہا کہ اس کے ہاتھ اچھی طرح باندھنا کیونکہ اس کی ماں کے پاس بڑا مال ہے۔ حضرت عبیدہ ؓ نے بدر کے معرکہ میں اپنے باپ جراح کو قتل کیا کیونکہ وہ باربار نبی کریم ﷺ پر حملہ آور ہو رہا تھا۔ حضرت ابو عبیدہ نے انہیں اشارے کنائے سے روکنے کی کوشش کی کہ وہ نبی کریم ﷺ پر حملہ نہ کریں جب نہ رکے تو حضرت ابو عبیدہ نے آگے بڑھ کر اپنے باپ کو قتل کردیا۔ حضرت عمر ؓ کا واقعہ بڑا مشہور ہے کہ انہوں نے بدر کے قیدیوں کے بارے میں یہ رائے دی تھی کہ ہر کوئی اپنے اپنے رشتہ دار کو قتل کرے اور سب سے پہلے میں اپنے رشتہ دار قیدیوں کو قتل کروں گا۔ صحابہ کرام ؓ کی آپس میں محبت اور شفقت : (وَعَنِ النُّعْمَانِ ابْنِ بَشِیْرِ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ تَرَی الْمُوْمِنِیْنَ فِیْ تَرَاحُمِھِمْ وَتَوَادِّھِمْ وَتَعَاطُفِھِمْ کَمَثَلِ الْجَسَدِ إذَا اشْتَکیٰ عُضْوًا تَدَاعٰی لَہٗ سَاءِرُ الجَسَدِ بالسَّھَرِ وَالْحُمّٰی) (رواہ البخاری : باب رحمۃ الناس والبہائم) ” حضرت نعمان بن بشیر ؓ بیان کرتے ہیں رسول کریم ﷺ نے فرمایا ‘ تم مسلمانوں کو باہم ‘ رحم ‘ محبت اور شفقت کرنے کے حوالے سے ایک جسم کی مانند پاؤ گے۔ جب جسم کا کوئی عضو تکلیف میں ہوتا ہے تو اس کی وجہ سے سارا جسم تکلیف اور بخار میں مبتلا ہوتا ہے۔ “ (وَعَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اَلْمُؤْمِنُوْنَ کَرَجُلٍ وَّاحِدٍ اِنِ اشْتَکیٰ عَیْنُہُ اشْتَکٰی کُلُّہٗ وَاِنِ اشْتَکٰی رَأْسُہُ اشْتَکٰی کُلُّہٗ ) (رواہ مسلم : باب تَرَاحُمِ الْمُؤْمِنِینَ وَتَعَاطُفِہِمْ وَتَعَاضُدِہِمْ ) ” حضرت نعمان بن بشیر ؓ ہی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مومن ایک شخص کی طرح ہیں کہ اگر اس کی آنکھ میں درد ہو تو اس کا سارا جسم تکلیف محسوس کرتا ہے اور اگر اس کے سر میں درد ہو تو بھی اس کا سارا جسم درد محسوس کرتا ہے۔ “ (عَنْ أَبِی مُوسَی ؓ عَنِ النَّبِیِّ ﷺ قَالَ إِنَّ الْمُؤْمِنَ لِلْمُؤْمِنِ کَالْبُنْیَانِ یَشُدُّ بَعْضُہُ بَعْضًا وَشَبَّکَ أَصَابِعَہُ ) (صحیح بخاری، باب تشبیک الأصابع فی المسجد وغیرہ) ” حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ بیان فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لیے دیوار کی طرح ہے یہ ایک دوسرے کو مضبوط کرتے ہیں پھر آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں کو آپس میں ملا کر سمجھایا۔ “ صحابہ کے رکوع و سجود : اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام ؓ کی نماز کا کئی مقامات پر تذکرہ کیا ہے۔ ” وہ لوگ اپنے رب کے حضور سجدے اور قیام میں راتیں گزارتے ہیں۔ “ (الفرقان : 64) صحابہ کرام کی نماز اور ان کے رکوع و سجود کا یہ کہہ کر ذکر کیا گیا ہے کہ ان کے چہروں پر ان کے سجدوں کے آثار دیکھے جاسکتے ہیں۔ سجدوں کے آثار کا یہ معنٰی نہیں کہ کسی کے ماتھے پر کالا نشان پڑا ہوا ہو۔ آثار کا یہ معنٰی ہے کہ ان کے چہروں سے روحانیت ٹپکتی ہے جس سے بالخصوص عبادت گزار آدمی پہچانا جاتا ہے کہ یہ اپنے رب کے حضور جھکنے والا ہے۔ صحابہ کرام ؓ کی جماعت کا نظم اور مضبوطی : مسلمانوں کی جماعت اور اس کی مضبوطی کے لیے لازم ہے کہ ان کی رشتہ داریاں اور معاملات غیروں کی بجائے آپس میں ہونے چاہئیں اور ان کی محبت اور دوستی کفار کی بجائے مسلمانوں سے ہونی چاہیے۔ نبی ﷺ نے قرآن مجید کی روشنی میں صحابہ کرام کو انہی خطوط پر منظم فرمایا جس کا نقشہ قرآن مجید ان الفاظ میں پیش کرتا ہے آپ کے ساتھیوں کی مثال یوں ہے جس طرح بیج سے شگوفہ نکلتا ہے پھر وہ نرم و نازک کونپل کی شکل اختیار کرلیتا ہے اور پھر کونپل سے ٹہنی بنتی ہے جو سیدھی کھڑی ہو کر اپنے تنے پر مضبوط ہوجاتی ہے۔ اس کے بعد پھر اس سے گل و گلزار نکلتے ہیں۔ جن کی مہک باغ کے مالی اور کھیت کے مالک کو خوش کرتی ہے اور دوسری طرف حاسد کے حسد میں اضافہ کرتی ہے۔ اسی کیفیت کی بنا پر جوں جوں اسلام پھیل رہا تھا اور صحابہ کرام کی جماعت آگے بڑھ رہی تھی اسی قدر ہی کفار حسد و بغض کا شکار ہورہے تھے۔ یہ ایسی جماعت تھی جو دنیا میں ہر اعتبار سے کامیاب ہوئی اور آخرت میں اللہ تعالیٰ نے انہیں اجرِعظیم دینے کا وعدہ فرمایا۔ یہ اپنے رب پر راضی ہوئے اور ان کا رب ہمیشہ کے لیے ان پر راضی ہوگیا۔ ( وَیُدْخِلُہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ اُوْلٰٓءِکَ حِزْبُ اللّٰہِ اَلاَ اِِنَّ حِزْبَ اللّٰہِ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ ) (المجادلہ : 22) ” وہ ان کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے، یہ اللہ کی فوج ہیں، خبردار رہو ! اللہ کی فوج ہی کامیاب ہونے والی ہیں۔ “ مسائل 1۔ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ آپس میں نہایت مہربان اور کفار کے بارے میں سخت تھے۔ 2۔ صحابہ کرام ؓ کے چہروں پر رکوع اور سجود کے آثار نمایاں دکھائی دیتے تھے۔ 3۔ تورات اور انجیل میں صحابہ کرام ؓ کی تعریف پائی جاتی ہے۔ 4۔ صحابہ کرام ؓ کی جماعت باہمی محبت اور نظم وضبط کے لحاظ سے اپنی مثال آپ تھی۔ 5۔ اللہ تعالیٰ نے صالح اعمال مومنوں کے لیے بخشش اور عظیم اجر کا وعدہ کیا ہے۔ تفسیر بالقرآن صحابہ کرام ؓ کی عظمت و فضیلت : 1۔ اللہ تعالیٰ نے صحابہ کے ایمان کو آزمالیا۔ (الحجرات : 3) 2۔ صحابہ ایمان کا معیار ہیں۔ (البقرۃ : 137) 3۔ صحابہ ؓ اللہ کی جماعت ہیں۔ (المجادلہ : 22) 4۔ صحابہ کو براکہنے والے بیوقوف ہیں۔ (البقرۃ : 13) 5۔ صحابہ ؓ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوئے۔ (المجادلہ : 22) 6۔ صحابہ ؓ بھی اللہ تعالیٰ پر راضی ہوگئے۔ (البینہ : 8) 7۔ صحابہ ؓ کو اللہ نے اپنی رضا کی ضمانت دی ہے۔ (البینہ : 8)
Top