Tafseer-e-Usmani - Aal-i-Imraan : 25
فَكَیْفَ اِذَا جَمَعْنٰهُمْ لِیَوْمٍ لَّا رَیْبَ فِیْهِ١۫ وَ وُفِّیَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
فَكَيْفَ : سو کیا اِذَا : جب جَمَعْنٰھُمْ : انہیں ہم جمع کرینگے لِيَوْمٍ : اس دن لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں وَوُفِّيَتْ : پورا پائے گا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا وَھُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : حق تلفی نہ ہوگی
پھر کیا ہوگا حال جب ہم ان کو جمع کریں گے ایک دن کہ اس کے آنے میں کچھ شبہ نہیں اور پورا پاویگا ہر کوئی اپنا کیا2 اور ان کی حق تلفی نہ ہوگی3
2 یعنی اس وقت پتہ چلے گا کہ کس اندھیرے میں پڑے ہوئے تھے۔ جب محشر میں تمام اولین و آخرین اور خود اپنے بزرگوں کے سامنے رسوا ہوں گے اور ہر عمل کا پورا پورا بدلہ ملے گا۔ نہ کفارہ کا مسئلہ یاد آئے گا، نہ نسبی تعلقات اور من گھڑت عقیدے کام دینگے۔ 3 یعنی فرضی جرائم پر سزا نہ ہوگی، ان کاموں پر ہوگی جن کا جرم ہونا خود تسلیم کرینگے اور جس قدر سزا کا استحقاق ہوگا، اس سے زیادہ نہ دی جائے گی نہ کسی کی ادنیٰ سے ادنیٰ نیکی ضائع ہو سکے گی۔
Top