Fi-Zilal-al-Quran - Hud : 72
قَالَتْ یٰوَیْلَتٰۤى ءَاَلِدُ وَ اَنَا عَجُوْزٌ وَّ هٰذَا بَعْلِیْ شَیْخًا١ؕ اِنَّ هٰذَا لَشَیْءٌ عَجِیْبٌ
قَالَتْ : وہ بولی يٰوَيْلَتٰٓى : اے خرابی (اے ہے) ءَاَلِدُ : کیا میرے بچہ ہوگا وَاَنَا : حالانکہ میں عَجُوْزٌ : بڑھیا وَّھٰذَا : اور یہ بَعْلِيْ : میرا خاوند شَيْخًا : بوڑھا اِنَّ : بیشک ھٰذَا : یہ لَشَيْءٌ : ایک چیز (بات) عَجِيْبٌ : عجیب
“ وہ بولی ’ “ ہائے میری کم بختی ، کیا اب میرے ہاں اولاد ہوگی جب کہ میں بڑھیا پھونس ہوگئی اور میرے میاں بھی بوڑھے ہوچکے ؟ یہ تو بڑی عجیب بات ہے
فی الواقعہ یہ ایک عجیب بات تھی ، ایک معین مدت کے بعد عورت کا حیض ختم ہوجاتا ہے اور اس کے بعد اس کا حمل رک جاتا ہے لیکن اللہ کی قدرت اپنے قوانین کی پابند نہیں ہے۔
Top