Fi-Zilal-al-Quran - Al-Kahf : 104
اَلَّذِیْنَ ضَلَّ سَعْیُهُمْ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ هُمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ یُحْسِنُوْنَ صُنْعًا
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ ضَلَّ : برباد ہوگئی سَعْيُهُمْ : ان کی کوشش فِي : میں الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی وَهُمْ : اور وہ يَحْسَبُوْنَ : خیال کرتے ہیں اَنَّهُمْ : کہ وہ يُحْسِنُوْنَ : اچھے کر رہے ہیں وہ صُنْعًا : کام
وہ کہ دنیا کی زندگی میں جن کی ساری سعی و جہد راہ راست سے بھٹکی رہی اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ سب کچھ ٹھیک کر رہے ہیں۔
اے نبی ﷺ لوگوں کو یہ بات سمجھائو کہ ناکام اور نامراد لوگ کون ہیں ؟ ایسے نامراد کہ ان سے بڑا نامراد اور خسارے میں پڑنے والا اور کوئی نہیں ہے۔ وہ لوگ جن کی سعی اور جدوجہد اس دنیا میں بھٹکی رہی ہے۔ ان کی یہ جدوجہد ان کو راہ راست پر نہ لا سکی اور اس پوری سعی کا کوئی ثمرہ اور نتیجہ برآمد نہ ہوا۔ وھم یحسبون انھم یحسبون صنعا (81 : 301) ” اور وہ یہ سمجھتے رہے کہ وہ سب کچھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ “ وہ اس قدر غفلت میں پڑے ہیں کہ سمجھ ہی نہیں پا رہے کہ ان کی یہ جدوجہد ضائع جا رہی ہے۔ اپنی جدوجہد میں غلط سمت پر بہت دور نکلے جا رہے ہیں اور اپنی پوری زنگدی کو اس میں کھپا کر ضائع کر رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کے بارے میں یہ خوفناک سوال کر کے بتائو تمہیں ؟ اور جب سامعین کا شوق بڑھ جاتا ہے اور وہ بےتاب ہوجاتے ہیں کہ پردہ گرے اور وہ حقیقت کو دیکھیں تو انہیں بتا دیا جاتا ہے۔
Top