Fi-Zilal-al-Quran - Maryam : 76
وَ یَزِیْدُ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اهْتَدَوْا هُدًى١ؕ وَ الْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ مَّرَدًّا
وَيَزِيْدُ : اور زیادہ دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ اهْتَدَوْا : جن لوگوں نے ہدایت حاصل کی هُدًى : ہدایت وَالْبٰقِيٰتُ : اور باقی رہنے والی الصّٰلِحٰتُ : نیکیاں خَيْرٌ : بہتر عِنْدَ رَبِّكَ : تمہارے رب کے نزدیک ثَوَابًا : باعتبار ثواب وَّخَيْرٌ : اور بہتر مَّرَدًّا : باعتبار انجام
اس کے برعکس جو لوگ راہ راست اختیار کرتے ہیں اللہ ان کو راست روی میں ترقی عظا فرماتا ہے اور باقی رہ جانے والی نیکیاں تیرے رب کے نزدیک جزاء اور انجام کے اعتبار سے بہتر ہیں
والبقیت۔۔۔۔۔۔ وخیر مردا (91 : 67) ” اور باقی رہ جانے والی نیکایں ہی تیرے رب کے نزدیک جزا اور انجام کے اعتبار سے بہتر ہیں “۔ ان تمام چیزوں سے بہتر ہیں جن پر اہل دنیا فخر کرتے ہیں اور گمراہ ہوتے ہیں۔ اب کافروں کے فخر و مباہات کا ایک دوسرا نمونہ ملاحظہ ہو ۔ ان کی ایک دوسری بات جس پر تعجب کر کے سخت نکیر کی جاتی ہے۔
Top